تازہ تر ین

کارکن مار کھا رہے تھے اور کپتان” پش اپس “لگا رہے تھے

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت بحرانی کیفیت سے نکلی یا نہیں فیصلہ چند روز میں ہو جائے گا جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں ۔ عمران خان خود قوم کے سامنے بے نقاب ہو گئے ۔قوم نے دیکھا کہ کارکن مار کھا رہے تھے اور لیڈر بنی گالہ میں پش اپس لگاتے رہے۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کہاوت ہے جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں ۔ عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصف کے کارکن سروں پر کفن باندھ کر نکلے مگر کارکن نے دیکھا کہ بنی گالہ کے باہر اور موٹر وے پر پی ٹی آئی کے کارکن ماریں کھا رہے تھے اور عمران خان بنی گالہ میں پش اپس لگاتے رہے ، کسی بھی تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے لیڈر کو آگے اور ورکر پیچھے ہوتے ہیں ۔ محترمہ بے نظیر بھٹو نے تحریکوں کو کامیاب کروانے کے لئے تحریک کو لیڈ کیا اور ورکر کے ہمراہ دنڈے کھائے مگر عمران خان نے اپنے ورکز کو مایوس کیا ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کو امید تھی کہ وزیر اعلی پرویز خٹک کی قیادت مین کے پی کے سے پی ٹی آئی کے ورکز کی بڑی تعداد آئے گی اور دھرنے کے لئے مدد ملے گی جو نہ مل سکی۔ اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کے پانامہ لیکس کی تحقیقات کو تسلیم کرنے کیلئے شرط عائد کی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ اپوزیشن کے ٹی او آرز کے تحت تحقیقات ہوئیں تو مانیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کیلئے بحران ٹلا ہے یا نہیں۔ یہ سپریم کورٹ کی کارروائی سے پتہ چلے گا جبکہ ٹی او آرز دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکے گا کہ انکوائری کا نتیجہ کیا ہو گا۔ اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ لوگ دیکھنا چاہیں گے کہ عدالت وہی پیمانہ نواز شریف کیلئے استعمال کرے گی جو یوسف رضا گیلانی کیلئے ہوا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف گیلانی نے کہا ہے کہ ٹی او آرز کے معاملے پر ہم نے اپنی داڑھی دوسروں کے حوالے کر دی۔ ٹی او آرز پارلیمنٹ میں بنتے تو اس کا تقدس بڑھتا۔ پارلیمنٹ پاکستان کا سب سے بڑا ادارہ ہے جب تک پارلیمنٹ مضبوط نہیں ہو گی دوسرے ادارے عزت نہیں دیں گے۔ مضبوط اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔ سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ نواز شریف پانامہ لیکس کا جواب دینے کے بجائے تکنیکی پہلوﺅں کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی عوام کی امنگوں کی ترجمان ہے اور سڑکوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی الیکشن کمیشن ہی وزیر اعظم کی نااہلی کا درست فورم ہے۔ شاہی خاندان خود کو قانون سے مبرا سمجھتا ہے جبکہ حکومت چھپ رہی ہے اور پانامہ لیکس پر جوبا نہیں دینا چاہتی۔ جائیدادیں بچوں کے نام اس لیے ہی خریدی گئیں کیونکہ یہ چھپانا مقصود تھا۔ وزیراعظم کے پاس وزیراعظم رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ سابق گورنر نے کہا کہ نواز شریف نے وفاق کو بہت نقصان پہنچایا اور صوبائی منافرت بھی پھیلائی۔ عمران خان اپنے لاک ڈاﺅن کے اعلان پر عمل تو نہیں کر سکے البتہ حکومت نے خود ملک میں لاک ڈاﺅن کر رکھا تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد لاک ڈاو¿ن کا اعلان کرکے غلطی کی اور یہ لفظ انھیں خود ہی مہنگا پڑ گیا۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی تو شروع دن سے یہی بات کررہی تھی کہ جلسے جلوس ضرور کریں تاہم اسلام آباد کو بند کرنا نامناسب طریقہ ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر عدالت مداخلت نہ کرتی تو تحریک انصاف بہت بڑے ٹکراو¿ میں شامل ہونے جارہی تھی اور اگر لاک ڈاو¿ن کا اعلان نہ کیا گیا ہوتا تو ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی جو گذشتہ دنوں میں دیکھنے میں آئی۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے سب اپوزیشن جماعتوں کو چھوڑ کر اکیلے چلنے کا فیصلہ کیا جو ان کی دوسری بڑی غلطی تھی کیونکہ طاقتور حکومتوں سے اس طرح تنہا ہو کر نہیں لڑا جاسکتا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مستعفی ہو کر عدالت میں اپنی پوزیشن واضح کرتے تو یہ ان کیلئے زیادہ باوقار راستہ تھا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain