تازہ تر ین

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف سے بڑا مطالبہ کردیا, رہنماءپریشان

اسلام آباد (آئی این پی) الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو حکم دیا ہے کہ مالی حسابات، غیرقانونی ذرائع سے بیرون ملک سے رقوم کی وصولی اور مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق تمام دستاویزات آئندہ تاریخ سماعت 16جنوری سے قبل پیش کی جائیں، حکم عدولی کی صورت میں قانونی کاروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ پی ٹی آئی کو برطانوی لائیڈزاکاﺅنٹس سے متعلق ثبوت بھی پیش کرنے کاحکم دیاگیا ہے جسے اسلام آباد لاک ڈاﺅن کے موقع پر بیرون ممالک فنڈز جمع کرنے کے لئے مشتہر کیاگیاتھا۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضاخان کی سربراہی میں قائم الیکشن کمیشن کے بینچ نے جمعرات کو یہ حکم تحریک انصاف کے بانی راہنما اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن کی سماعت کے دوران جاری کیا۔ اکبر بابر جو پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رہے ہیں، نے نومبر2014ءمیںالیکشن کمشن میں پٹیشن دائر کی تھی جس میں پی ٹی آئی کے مالی امور میں بڑے پیمانے پر گھپلوں، خوردبرد،پارٹی لیڈروں اور ملازمین کے نجی بینک کھاتوںمیں رقوم کی منتقلی،غیرقانونی ذرائع سے بیرون ممالک سے رقوم کی فراہمی جیسے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ اکبربابر کے وکیل سید احمد حسن نے کمیشن کے روبرو موقف اختیار کیاکہ پی ٹی آئی کا وکیل بدھ کے روز بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوا ۔ہائیکورٹ میں یہ پٹیشن پی ٹی آئی نے ا لیکشن کمشن کی کاروائی رکوانے اور حکم امتناعی کے حصول کے لئے دائر کی ہوئی ہے لیکن مختلف حیلے بہانے اور تاخیری حربے اختیار کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو مقدمہ میں متعلقہ دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیاگیا تھا جس پر ایک سال گزرنے کے باوجود عمل درآمد نہیں کیاجارہا اور پی ٹی آئی یہ دستاویزات پیش نہ کرکے اس حکم کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے۔ انہوں نے کمشن کی توجہ دلاتے ہوئے موقف اپنایا کہ ایک طرف مقدمہ میں کاروائی زیرالتواءہے تو دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے غیرقانونی ذرائع سے فنڈز جمع کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ فنڈز جمع کرنے کے لئے برطانوی لوئیڈزبینک اکاﺅنٹ مشتہر کیاگیا جسے الیکشن کمشن میں ظاہر نہیں کیاگیا۔ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو حکم صادر کیاکہ آئندہ تاریخ سماعت سے پہلے وہ تمام دستاویزات پیش کی جائیں جن کے بارے میں پٹیشنر کی استدعا پر حکم صادرکیاگیاتھا، حکم عدولی کی صورت میں پی ٹی آئی کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دریں اثناءالیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پٹیشنر اکبر بابر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے حکم کی روشنی میںعمران خان کے دستخطوں سے امریکہ میں بنائی جانے والی دو آف شورلمیٹڈ لائیبیلیٹیز کمپنیوں(یو ایس اے ایل ایل سیز5975 اور 6160 )کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر آف فنڈز کی دستاویزات طلب کی گئی ہیں جن کے ذریعے غیرقانونی غیرملکی 30 لاکھ ڈالر کی رقم حاصل کی گئی۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف کے اُن ملازمین کے بینک اکاﺅنٹس کی تفصیل بھی شامل ہے جن میں کروڑوں روپے کے غیرملکی غیرقانونی فنڈزہنڈی کے ذریعے آئے اور کوئی ریکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ہڑپ کرلئے گئے جس کی نشاندہی سالانہ آڈٹ رپورٹ میں اور پٹیشنر نے کی تھی۔ انہوںنے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے برطانوی لوئیڈزبینک اکاﺅنٹس کے بارے میں ثبوت بھی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے جسے مبینہ طورپر دونومبر2016ءکو اسلام آباد لاک ڈاﺅن کے حوالہ سے بین الاقوامی فنڈز جمع کرنے کے لئے استعمال کیاگیا۔ پی ٹی آئی کی آڈٹ رپورٹس میں اس بینک اکاﺅنٹ کو ظاہر نہیں کیاگیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر نے جمعرات کو سماعت کے دوران ریمارکس میں کہاکہ اس مقدمے میں تاخیر کی ذمہ دار ی پی ٹی آئی پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کے وکیل کو مخاطب کرکے کہاکہ بلاجواز تاخیر سے پی ٹی آئی اپنی مدد نہیں کررہی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی اکاﺅنٹس کی پڑتال پر کارروائی روکنے کے لئے کوئی حکم جاری نہیں کیالیکن اس کے باوجود الیکشن کمشن میں کاروائی میں تاخیر برتی گئی۔ الیکشن کمشن کے وکیل کو یہ اختیار کبھی نہیں دیاگیا کہ وہ پی ٹی آئی اکاﺅنٹس کی پڑتال کا عمل معطل کرنے کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کوئی زبانی یقین دہانی کرائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ کمشن نے حال ہی میں تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے اکاﺅنٹس کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا ہے۔ پڑتال کا یہ عمل پولیٹکل فنڈنگ سیکشن کے تحت کیاجارہا ہے جسے حال ہی میں الگ سے قائم کیاگیا ہے۔ اکبر بابر نے میڈیا کو بتایا کہ غیرملکی فنڈنگ کیس میں یہ ایک بڑی پیش رفت ہے اور قانون کے تحت سیاسی جماعتوں کو نظم میں لانے لانے کے لئے ایک مثال ثابت ہوگی۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain