تازہ تر ین

میئر سے تعاون کرینگے …. امیر جماعت اسلامی کراچی کی چینل ۵ کے مقبول ٹاک شو میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ سنٹرل پنجاب دہشتگردی کا مرکز ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت وہاں آپریشن نہیں کیا جا رہا۔ وفاقی حکومت سب سے پہلے سنٹر پنجاب کو دہشتگردوں سے پاک کرے۔ چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ پانامہ ایشو پر سپریم کورٹ میں قطری شہزادے کے خط جیسے مضحکہ خیز شواہد پیش کر تہی ہے۔ اصل شواہد پیش کرنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس پر اب عدالت میں کسی سیاسی جماعت کے تعاون کی ضرورت نہیں، جب تھی تو سب سے بات کی تھی لیکن کوئی تیار نہیں ہوا۔ تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا پانامہ ایشو پر 27 دسمبر ہی کو احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان سمجھ سے بالاتر ہے۔ ایک سوال پر عمران اسماعیل نے کہا کہ متحدہ پاکستان اگر خود کو پاکستانی سیاسی جماعتکے طور پر ثابت کر دے تو اس کو سیاسی جماعت تسلیم کر لینے میں کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں سے کراچی کچرا کنڈی بن گیا ہے۔ میئر وسیم اختر سے صفائی و ستھرائی کے کام میں تعاون کریں گے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر معرج الہدیٰ نے کہا ہے کہ کراچی میں صفائی و ستھرائی، تعمیر و ترقی کے کام میں میئر وسیم اختر سے بھرپور تعاون کرں گے لیکن اس کا مقصد یہ نہیں کہ ایم کیو ایم پر دہشتگردی اور بھتہ خوری سمیت دیگر جرائم کے اعتراضات ختم ہو گئے۔ کراچی کی تعمیر و ترقی میں اپنے موقف سے بالاتر ہو کر تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ پر 12 مئی کا واقعہ 2013ءکے انتخابات، فیکٹری میں مزدوروں کو نذر آتش سمیت دیگر اعتراضات اپنی جگہ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں دہشتگردی، بھتہ خوری سمیت دیگر جرائم کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ کراچی اور سندھ کی ترقی کے لئے جو بھی کام کرے گا، بھرپور تعاون کریں گے۔ امریکہ میں چینل ۵ کے بیورو چیف محسن ظہیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے بعد اب امریکہ میں بھی نوازشریف ٹیلی فونک رابطہ سب سے زیادہ زیر بحث ہے۔ پاکستان کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور امریکی حکومت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستانی ترجمان سے گفتگو کو بہت زیادہ حوشگوار انداز میں پیش کیا حالانکہ نواز اور ٹرمپ ٹیلی فونک رابطے میں معمول کی بات ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی مظاہروں اور احتجاج کی صورتحال آہستہ آہستہ معمول پر آ رہی ہے۔ امریکہ میں انتخابات سے قبل انتخابی میچ میں کچھ تلخی ہو جاتی ہے لیکن انتخابات ہونے کے بعد یہاں کا اصول ہے کہ سب اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ سیاستدان نہیں لیکن ان کی کامیابی انتخابی میچ ان کے سیاستدان ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سیاستدان ہیں یا نہیں، اس بات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے لیکن اب ایک بڑے ملک کے صدر ہیں۔ امریکہ نے بہت اہم فیصلے کرنا ہوتے ہیں جو ٹرمپ کیلئے ایک امتحان ہو گا۔ ٹرمپ 20 جنوری کو اپنا عہدہ سنبھالیں گے، اس کے بعد اصل صورتحال سامنے آئے گی۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain