تازہ تر ین

معروف کرنسی ڈیلر جاوید خانانی زیر تعمیر عمارت سے کیسے گرے؟, اہم ترین انکشاف

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی کے علاقے بہادرآباد میں معروف کرنسی ڈیلر جاوید خانانی زیر تعمیر عمارت کی آٹھویں منز ل سے گر کر جاں بحق ہوگئے ،پولیس نے عمارت سے 2مزدوروں کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ۔اتوار کو کراچی میں پولیس کو اطلاع موصول ہوئی کہ بہادرآبادکے علاقے میں واقع محمد علی سوسائٹی میں ایک زیر تعمیر عمارت سے گر کر ایک شخص جاں بحق ہو گیاہے جس کے بعد پولیس نے لاش شناخت معلوم کی تو پتہ چلا کہ یہ معرو ف کرنسی ڈیلر ہیں اور انہوں نے عمارت کی 8ویں منزل سے چھلانگ لگا کر خود کشی کی ۔ جاوید خانانی کیخلاف ایف آئی اے میں منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش بھی چل رہی تھی ۔پولیس کا کہناہے کہ ابتدائی طور پر واقعہ خودکشی کا لگتاہے ہے لیکن تحقیقات کے بعد ہی واضح ہو سکے گا ۔جاوید خانانی کے خاندان ذرائع کا کہناہے کہ وہ ایک دو روز سے کافی پریشان نظر آر ہے تھے ،اور جس عمارت سے انہوں نے خودکشی کی ہے وہ ان کی اپنی ہی ملکیت تھی ۔جاوید خانانی نے دوپہر ڈیڑھ بجے چھلانگ لگائی جس کے بعد ان کی لا ش کو لیاقت نیشنل ہسپتال لایا گیا جہاں پر دو بجے ان کی شناخت ہوئی اور ان کے اہل خانہ ڈیڈ باڈی لے گئے۔پولیس نے زیر تعمیر عمارت سے 2مزدوروں کو گرفتار کرلیا ہے جن سے تفتیش شروع کردی گئی ہے ۔واضح رہے کہ جاوید خانانی کے بھائی الطاف خانانی نے گزشتہ ماہ امریکی عدالت میں منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا تھا۔الطاف خانانی کو 20 سال تک قید اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر جرمانے کا سامنا ہے جبکہ استغاثہ کے ساتھ ان کا اعتراف جرم کا سمجھوتہ 27 اکتوبر 2016 کو طے پایا تھا۔الطاف خانانی کو گزشتہ برس ستمبر میں امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے کیے گئے (اسٹنگ)خفیہ آپریشن کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ جیل میں ہیں۔الطاف خانانی کو فلوریڈا کے جنوبی ڈسٹرکٹ کی عدالت کی جانب سے جون 2015 میں منی لانڈرنگ کے 14 الزامات میں فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد پاناما سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دریں اثناءمعروف کرنسی ڈیلر جاوید خانانی کے اہل خانہ نے کہاہے کہ انہیں بجلی کا جھٹکا لگا جس کے باعث وہ عمارت سے گر گئے,ہسپتال ذرائع کا کہناہے کہ موت کی تصدیق ہوتے ہیں اہل خانہ لاش کو لے کر چلے گئے۔نجی ٹی وی چینل نے ہسپتال ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ جاوید خانانی کو جب ہسپتال لایا گیا تو ان کی موت ہو چکی تھی اورموت کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان کے خاندان والے تقریباً پانچ منٹ کے بعد پوسٹ مارٹم کیے بغیر لاش کو لے گئے،ہسپتال میں خاندان والوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ عمار ت پر ان کو کرنٹ لگا جس کے باعث وہ نیچے گر گئے اور ابتدائی طبی امداد کے دوران ان کے ناک اور کان سے خون بہہ رہا تھا۔پولیس کا کہناہے کہ وہ اہل خانہ سے درخواست کرے گی کہ پوسٹ مارٹم کروایا جائے لیکن اس کا حتمی فیصلہ خاندان والو ںنے ہی کرنا ہے۔واضح ہے کہ جاوید خانانی پر ایف آئی میں منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات چل رہی تھیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain