تازہ تر ین

تڑپ تڑپ کر ہسپتال کے فرش پر جان دینے والی زہرہ خادم اعلیٰ کیلئے کئی سوال چھوڑ گئی

خادم پنجاب کے لاہور شہرمیں تڑپتے مریض کس کو اپنی فریاد سنائیں ۔قصور کس کا ؟قصور سے آنے والی زہرہ بی بی کا یا بڑھتی ہو ئی آبادی کا ؟شعبہ صحت میں اربوں کے خرچے جھوٹ ثابت ہوئے ۔ قصور کی رہائشی زہرہ بی بی کو اس کے بچے میلوں دور لاہور کے جناح اسپتال میں صرف اس لیے لائے کہ شاید ان کی والدہ کو بہتر علاج کی سہولیات مل جائے لیکن جہاں حکمران خود بیرون ملک علاج کراتے ہوں وہاں ملک کے سرکاری اسپتالوں میں بھلا غریبوں کو کون پوچھے گا اور نتیجہ وہی نکلا جو زہرہ بی بی جیسے ہزاروں مریضوں کو سرکاری اسپاتالوں میں لانے سے نکلتے ہیں یعنی ورثا لائے تو مریض کو اپنے پیروں پر لیکن اسے چار کندھوں پر لے جایا گیا۔زہرہ بی بی کو جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں ایک بیڈ بھی نہ ملا اور تو اور ڈاکٹروں نے اس کے میڈیکل ریکارڈ کا بھی جائزہ نہ لیا کہ وہ بدنصیب دل کی مریضہ ہے، زہرہ کو ایمرجنسی کے ٹھنڈے فرش پر ہی لٹاکر ڈرپ لگادی گئی، کچھ ڈرپ کا اثر تھا اور کچھ ٹھنڈے فرش نے کام دکھایا کہ دیکھتے ہی دیکھتے اسے شدید بخار نے آگھیرا، اس پر بھی وہاں موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو کچھ خیال نہ آیا، انہوں نے اسی وقت پھرتی دکھائی جب زہرہ کے ساتھ آنے والوں نے دھاڑیں مار کر رونا شروع کردیا لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور زہرہ بی بی ابدی نیند جاسوئی۔

اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain