تازہ تر ین

نواز شریف کے دن گنے جا چکے, کپتان نے بڑا اعلان کردیا

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نئے قطری خط میں منی ٹریل دینے سے ثابت ہو گیا کہ حکومت جعل سازی میں ملوث ہےقطری خط اصل ہے تو وزیر اعظم نے پہلے ذکر کیوں نہیں کیا نواز شریف اور ان کے بچوں کے بیانات میں تضاد ہے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے اور ہمارے خلاف انتقامی کارروائیوں پر نواز شریف کو شرم آنی چاہئے اس کے دن گنے جا چکے ہیں بہت جلد نشان عبرت بنیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر پانامہ لیکس کے مقدمے کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کیا ۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ شریف خاندان نے قوم کا پیسہ لوٹا ہے اور اب اپنی کرپشن کو چھپا رہے ہیں پانامہ لیکس کی دستاویزات میں انکشاف نہ ہوتا تو یہ ساری عمر شریف بن کر بیرون ملک اپنی جائیدادوں کا ذکر نہ کرتے لیکن اللہ نے ان کے جھوٹ اور فراڈ کو بے نقاب کر دیا اور سچ سب کے سامنے آگیا کہ ان کی بیرون ملک جائیدادین ہیں جبکہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور صاحبزادے حسین نواز کی ریکارڈنگ ریکارڈ پر ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہماری کوئی پراپرٹی ملک سے باہر نہیں ہے نواز شریف کے بچون کے جھوٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ غیر ممالک میں اپنی جائیدادوں کو صرف اس لئے چھپا رہے ہیں کہ وہ غریب عوام کی لوٹی ہوئی دولت سے بنائی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں انکشاف ہوا شریف خاندان کی چوری پکڑی گئی اور ہمارےسمیت جبدیگر سیاسی جماعتوں نے نواز شریف سے جواب مانگا تو وہ ایوان میں جواب دینے کو تیار نہیں تھے اور جب جواب دیا تو تسلیم کیا کہ ہمارے پاس بیرون ملکمیں موجود جائیدادوں کی تمام دستاویزات موجود ہیں لیکن جب اس کی تسلیم مانگی گئی تو جواب دینے سے راہ فرار اختیار کر گئے جس کے بعد ہم مجبوراً عدالت عظمی میں آئے اور اب یہاں ان سے جواب مانگ رہے ہیں کہ آپ کے بچوں نے بیرون ممالک جائیداد کی موجودگی سے انکار کیا اور پانامہ لیکس کی دستاویزات میں ان کے نام کمپنیاں نکل آئیں یہ کیسے بنیں ؟پھر جب ایوان مین دستاویزات کی موجودگی کا نواز شریف نے اعتراف کیا تو وہ ثبو ت اور دستاویزات عدالت میں اس لئے جمع نہیں کرائی گئیں کہ ان کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں تھے اب عدالتی کارروائی جیسے جیسے آگے بڑھ رہی ہے ہمارے وکلاءدلائل دے کر اعتراضات اور سوالات اٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قطری شہزادے کا دوسرا خط سامنے آ گیا ہے جس میں ان کی صفائی پیش کی گئی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ نو ماہ قبل جب پانامہ لیکس انکشافات ہوئے تو ایوان میں جواب مانگنے پر دستاویزات کیوں نہیں دی گئیں ؟دراصل ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں لیکن عدالتی کارروائی کو دیکھتے ہوئے متعلقہ اعتراضات پر دستاویزات بنائی جا رہی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ سب جعلی ہیں کیونکہ اگر یہ دستاویزات اور قطری کا یہ خط اصلی ہے تو پھر نو ماہ سے اسے سامنے لا کر عدالت اور ایوان میں پیش نہیں کیا گیا ۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف درحقیقت جمہوری آمر ہیں اس لئے اداروں کو استعمال کر کے اپنے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور حق کی پاداش میں ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں ، اگر قطری خط اصل ہے تو آٹھ ماہ پہلے تین تقریروں میں ذکر کیوں نہیں کیا ، قطری خط میں منی ٹریل کیش میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج قطری لیٹر مارک ٹو آ گیا ہے جس میں منی ٹریل کیش میں ہے ، خط اصل ہے تو آٹھ ماہ پہلے تین تقریروں میں ذکر کیوں نہیں کیا ، کپتان کا کہنا ہے مشرف کی آمریت نواز شریف کی نام نہاد جمہوریت میں کیا فرق ہے ، انتقامی کارروائی جمہوریت میں نہیں آمریت میں ہوتی ہے۔ کپتان نے کہا خواجہ آصف نے اسمبلی میں کہا لوگ پاناما کو بھول جائیں گے تو ہم سپریم کورٹ آئے لیکن قوم جانتی ہے کہ قطری شہزادے کے خط اور شریف خاندان کے موقف کی اصلیت اور حیثیت کیا ہے عوام سمجھدار ہیں وہ بہتر طور جانتے ہیں کہ اس بہتی گنگا میں ننگے کون ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم ہوتے ہوئے نواز شریف نے قوم ‘ عوام اور عدالت میں جھوٹ بول کر اپنا خود ہی مذاق اڑایا ہے اور قومی اداروں کو جعلی دستاویزات بنانے کے لئے استعمال کرنے سے دن بدن ان کے کردار کی اصلیت سامنے آ رہی ہے کہ وہ ذاتی مفادات کے لئے ایف بی ار جیسے اداروں کو استعمال کر کے پوری قوم کو ذلیل و خوار کر سکتے ہےں، یہ اس ملک سے کتنے مخلص ہیں اس بات کا اندازہ تو اس آمر سے ہو جاتا ہے کہ ڈیٹ مارچ میں ہوئی تھی اور کاغذات پر دستخط ایک ماہ پہلے ہی فروری میں ہی کر دیئے گئے تھے ۔ صحافی کے ایک سوال کے جواب میںعمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جمہوری آمر ہیں انہوں نے 1998 میں پاکستان کی عدالت عظمیٰ پر اپنی ذاتی مفادات کے لئے حملہ بھی کرایا تھا اس لئے مجھ سمیت پوری قوم اور سیاسی جماعتوں نے مشرف کے مارشل لاءپر مٹھائی بانٹی تھی کیونکہ ان کی آمریت اور مشرف کی آمریت میں تو کوئی فرق نہیں اس نے بھی ادارے تباہ کئے اور یہ بھی ذاتی مفادات کے لئے اداروں کو تباہ کر رہے ہیں لیکن قوم اصلیت جانتی ہے اور یہ لاکھ کوشش کریں جھوٹ کو سچ ثابت نہیں کر سکیں گے بلکہ اپنے جھوٹ کے گرداب میں پھنس کر نشان عبرت بنیں گے وہ دن دور نہیں جب سپریم کورٹ کے فیصلے سے عوام کو انصاف کا قومی حق ملے گا۔ہمیں بھی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ مجھ پر بھی مقدمات درج ہیں۔میں اشتہاری ہوں اور جہانگیر پر بھی توپ چل رہی ہے ۔شیخ کو لال حویلی سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain