تازہ تر ین

عمران خان ، ایاز صادق سمیت اہم سیاستدانوں کیلئے بُری خبر

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان‘ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق‘ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی‘ وزیر دفاع خواجہ آصف‘ وزیر قانون زاہد حامد‘ حمزہ شہبازشریف‘ سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال‘ پی ٹی آئی کے رہنما محمودالرشید‘ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ‘ سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی‘ شرجیل میمن‘ جھنگ سے رکن قومی اسمبلی شیخ اکرم اور 115سے زائد دیگر سیاستدانوں سمیت مجموعی طور پر 93ہزار 277ٹیکس دہندگان کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ ایف بی آر ذرائع نے بتایا گزشتہ ماہ جنوری میں قرعہ اندازی کے ذریعے ان ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ایئر 2015ءکے آڈٹ کیلئے منتخب کیا گیا ہے اور پہلا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کی شریک حیات آمنہ خان‘ ارکان قومی اسمبلی اویس لغاری‘ سردار ظہور‘ نفیسہ عنایت اللہ خٹک‘ مسرت زیب‘ شاہد حسین بھٹی‘ عثمان ترکئی‘ وسیم اختر شیخ‘ ملک محمد امیر ڈوگر‘ خیال زمان اورکزئی‘ رانا زاہد حسین‘ ساجد مہدی‘ جعفر لغاری‘ سید باسط سلطان بخاری‘ خسرو بختیار‘ عامر علی مگسی‘ شیریں مزاری‘ غلام سرور خان‘ مائزہ حمید‘ آسیہ ناز‘ حاجی اکرم انصاری‘ پیر صدرالدین شاہ‘ منور علی تالپور‘ پیر نور محمد‘ سہیل منصور‘ ڈاکٹر فاروق ستار‘ مزمل قریشی‘ اقبال محمد علی‘ عبدالقہار‘ وزیر مملکت جام کمان خان‘ شہاب الدین خان‘ قیصر جمال‘ جاوید اخلاص‘ محسن شاہ نواز رانجھا‘ عبیداللہ شادی خیل‘ عاصم نذیر‘ نثار احمد‘ سیما محی الدین جمیلی شامل ہیں۔ سنیٹرز میں شبلی فراز‘ میر کبیر احمد‘ اورنگزیب خان‘ الیاس بلور‘ جان کینتھ ولیم‘ جاوید عباسی‘ غوث محمد نیازی‘ عائشہ رضا فاروق‘ بابر اعوان‘ نزہت صادق‘ مظفر حسین شاہ اور خوش بخت شجاعت کے نام شامل ہیں۔ سندھ اسمبلی کے 22سے زائد ارکان کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان میں ڈپٹی سپیکر شہلا رضا‘ شیخ عبداللہ‘ شاہینہ‘ خرم شیرزمان‘ محمد جاوید‘ اویس قادر شاہ‘ غلام شاہ جیلانی‘ عدنان احمد‘ معین عامر پیرزادہ‘ شفیع جاموٹ‘ ممتاز حسین‘ اکرام اللہ دھاریجو‘ منظور وسان‘ سہیل انور سیال‘ مخدوم جمیل الزمان‘ مہیش کمار میلانی‘ شاہد تھہیم‘ شاہ حسین شیرازی‘ کامران اختر اور عبداللہ حسین شامل ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے سپیکر سمیت جن 87ارکان کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان میں رمیش سنگھ اروڑہ‘ لیاقت علی‘ اختر عباس بوسال‘ شفقت محمود‘ اکمل سیف چٹھہ‘ عمران ظفر‘ باسمہ چودھری‘ ارشد وڑائچ‘ خواجہ محمد وسیم‘ علی سلمان‘ شجاعت احمد‘ رانا محمد ارشد‘ شیر علی خان‘ محمود انور‘ جمال لغاری‘ سردار علی رضا دریشک شامل ہیں۔ بلوچستان اسمبلی کے عبدالمالک بلوچ‘ نواب محمد یاز جوگیزئی اور میر کمال جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے سردار ظہور احمد‘ اکبر ایوب‘خلیق الرحمن اور محمداشتیاق کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ظاہرکردہ آمدنی و اثاثہ جات اور ٹیکس میں بڑے پیمانے پر فرق کی بنیاد پر ان کا نام آڈٹ میں شامل ہوا ہے۔ عمران خان نے ٹیکس ایئر 2013ءمیں ایک لاکھ 94ہزار 936روپے‘ 2014ءمیں 2لاکھ 18ہزار 237روپے جبکہ 2015ءمیں صرف 76ہزار 244روپے ٹیکس ادا کیا جو 2014ءکے مقابلہ میں ایک لاکھ 41ہزار 993روپے کم ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے 2013ءمیں ایک لاکھ 48ہزار 868روپے‘ 2014ءمیں 3لاکھ 27ہزار 895روپے جبکہ 2015ءمیں 13لاکھ 73ہزار 15روپے ٹیکس ادا کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر کی جانب سے ٹیکس ادائیگی میں مسلسل اضافہ کے باوجود انہیں آڈٹ کیلئے منتخب کیا گیا ہے کیونکہ وہ ایف بی آر کی طرف سے وضع کردہ دیگر پیرامیٹرز کی زد میں آتے ہیں۔ حمزہ شہباز نے ٹیکس ایئر 2013ءمیں 43لاکھ 83ہزار 138روپے‘ 2014ءمیں 48لاکھ 88ہزار روپے‘ 2015ءمیں 63لاکھ 30ہزار 325روپے جمع کرائے۔
ٹیکس نوٹس


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain