لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت آج یہاں 3گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا ، جس میں ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔وزیراعلی محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت کی جانب سے صحت کے شعبہ میں کی جانے والی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر موثر عملدآمد سے صحت عامہ کی سہولتوں میں بہتری لانے میں مدد مل رہی ہے۔عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے انقلاب آفریں اقدامات کئے گئے ہیں۔امیونائزیشن کوریج کو بہتر بنانے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے بھی حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ امیونائزیشن کوریج کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے تسلسل کے ساتھ اقدامات کو جاری رکھنا ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ویکسی نیشن پروگرام کو بھرپور طریقے سے مربوط انداز میں آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ رورل ایمبولینس سروس شروع کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے جبکہعوام کو ان کی دہلیز پر معیاری و جدید طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے 14 مزید موبائل ہیلتھ یونٹس خریدے جا رہے ہیں۔6 موبائل ہیلتھ یونٹس پہلے ہی دوردراز علاقوں میں طبی سہولتیںفراہم کر رہے ہیںاور اب یہ یونٹس 24 گھنٹے طبی سہولتیں فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی صحت کیلئے ماں کا دودھ نعمت ہے۔ نوزائیدہ بچوں کی صحت کیلئے ماں کا دودھ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت نے صوبے میں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کیلئے ایک جامع پروگرام وضع کر لیا ہے۔آئندہ ماہ لاہور میں ہیپاٹائٹس کلینک کا افتتاح کیا جائے گا۔ ہیپاٹائٹس کنٹرول سنٹر لاہور کو 9 ڈویژنوں میں سیٹلائٹ کے ذریعے منسلک کیا جائے گا۔ہیپا ٹائٹس کنٹرول بل کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جو منظوری کیلئے پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت نے ادویات کی خریداری، ترسیل اور تقسیم کا فول پروف نظام بنایا ہے۔ اس نئے نظام پر عملدرآمد سے عوام کو معیاری ادویات ملیں گی اور ادویات کی خوردبرد کا بھی خاتمہ ہوگا۔ پنجاب حکومت ادویات کے نمونے بیرون ملک کی معروف لیبارٹریوں سے چیک کرائے گی۔لاہور میں میڈیسن کا پہلا ویئر ہاﺅس بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں میڈیکل آفیسرز اور کنسلٹنٹس کی کمی دور کرنے کیلئے تیزی سے اقدامات کئے جائیں۔اس سال جون تک پنجاب کے تمام ضلعی ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں آپریشنل ہو جائیں گی۔جو کمپنیاں یہ مشینیں فراہم کر رہی ہےں وہی انہیں چلانے اور دیکھ بھال کی ذمہ دار ہےں اورحکومت کے اس اقدام سے مریضوں کو 24 گھنٹے سی ٹی سکین کی سہولت ان کی دہلیز پر ملے گی۔الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔صفائی کے انتظامات سمیت ہسپتالوں میں نان کلینکل 19خدمات کو آﺅٹ سورس کیا جا رہا ہے ۔بڑھتی ہوئی آبادی بھی بڑا چیلنج ہے۔فیملی پلاننگ کیلئے مربوط لائحہ عمل اور حتمی سفارشات مرتب کرکے جلد پیش کی جائیں۔وزیراعظم نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام غریب عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کا بڑا پروگرام ہے۔پنجاب حکومت نے اس پروگرام کا دائرہ کار 4 اضلاع سے بڑھا کر صوبے کے تمام اضلاع تک پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے۔مرحلہ وار پروگرام کے تحت وزیراعظم نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام کا دائرہ تیز رفتاری سے بڑھایا جائے گا۔اس پروگرام کا دائرہ صوبے کے 36 اضلاع تک بڑھنے سے لاکھوں غریب خاندانوںکو معیاری طبی سہولتیں ملیں گی۔محکمہ صحت کی ایمبولینسز ریسکیو 1122 کے حوالے کردی گئی ہیں۔مربوط نظام کے تحت شروع کی جانے والی ریسکیو سروس دور رس نتائج کی حامل ہوگی۔پنجاب حکومت نے موٹربائیکس ایمبولینس سروس بھی شروع کی ہے ، اس کا دائرہ بھی دیگر بڑے شہروں تک پھیلایا جائے گا۔وزیراعلیٰ پنجابنےکہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کی مثال نہیں ملتی اور یہ عظیم قربانیاں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحے پر ہے اور پوری قوم متحد ہے۔قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان میں دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں،دہشت گردی اور انتہاءپسندی اقوام عالم کا مشترکہ مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔وزیر اعلی پنجاب نے ڈیفنس کے علاقے میں دھماکے کی شدید الفاظ میں سخت مذمت کی ہے-وزیر اعلی نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی بزدلانہ کارروائی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ وزیر اعلی نے جاں بحق افرادکے لواحقین سے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں او رمحکمہ صحت کے اعلیٰ حکام زخمیوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔ وزیراعلیٰ نے دھماکے کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ داروں کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے- وزیر اعلی نے کہا کہ جن سفاک درندوں نے معصوم انسانی زندگیاں چھینی ہیں ، وہ قرار واقعی سزا سے بچ نہیں پائیں گے -وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت تین گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب سکولز ریفارمز روڈ میپ کے تحت شعبہ تعلیم کی بہتری کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا – وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکولز ریفارمز روڈ میپ کے تحت اٹھائے گئے اقدامات سے تعلیم کے شعبے پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں – ان اقدامات کی بدولت تعلیم کا معیار بہتر ہوا ہے اور سکولوں میں انرولمنٹ کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے -مانیٹرنگ کے موثر نظام پر عملدرآمد سے سکولوں میں اساتذہ اور طلبہ کی حاضری میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے -انہوں نے کہا کہ صوبے کے سکولو ںمیں اضافی کمرے بنائے جا رہے ہیں -2018 ءتک صوبے کے سکولوں میں 36 ہزار اضافی کلاس رومز بنانے کا ہدف حاصل کیا جائے گا- سکولوں میں تعمیر ہونے والے اضافی کمرے اعلی معیار کے ہوں گے اور یہاں دیگر سہولتوں کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے گی – اضافی کمروں کی تعمیر سے طلباءو طالبات کو بہتر تعلیمی سہولتیں میسر آئیں گی – وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ اضافی کمروں کی تعمیر کے منصوبے پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے – انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی لاگت سے سکولوں میں عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے -40 ارب روپے کی لاگت سے 47 ہزار سکولوں میں پینے کے پانی ، ٹائلٹس، بجلی اور با¶نڈری وال سمیت دیگر سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے معروف ٹی وی اداکار فاروق ضمیر کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔