تازہ تر ین

لاہور میں ایک اور بڑا دھماکہ, 9افراد جاں بحق

لاہور(کرائم رپورٹر/اپنے سٹاف رپورٹر سے/خصوصی نامہ نگار/وقائع نگار)بارودی مواد استعمال ہوا یا گیس سلنڈر دھماکے سے پھٹا ، سی ٹی ڈی اور انتظامیہ فیصلہ کر نے میں ناکام ، پنجاب حکومت کو پیش کی گئی رپورٹ میں دھماکہ گیس لیکج قرار دیا گیا ،زود دار دھماکے میں 9افراد جاں بحق 39زخمی ہوئے ۔ جا ں بحق افراد کی نعشیں قبضہ میں لے کر مردہ خانے جبکہ زخمی طبی امداد کیلئے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ،پولیس نے شہر بھر میں سرچ آپریشنزشروع کر تے ہوئے 3مشکوک افراد کو دھر لیا گیا۔ واقعہ سے کچھ دیر بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جہاں متعدد کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دھماکہ میں جاں بحق ہو نے والوں میں ہوٹل مالک معظم پراچہ ، جاوید ، عمران ،اسلم ، شبیر اور حبیب شامل ہیں جبکہ ایک کی شناخت نہ ہوسکی جبکہ زخمیوں میں آصف ،عاقب ،جمیل ،اُم لیلی،ناصر ، ارسلان،طاہر،زیشان ،افضل ،عدیل ،حفیظ ،احمد بٹ،وقار قریشی ،سمیع کھوکھر،منشاء،ریاض،تاثیر پرویزسمیت39افراد شامل ہیں ۔ دہشت گردی کی کارروائی میں20سے 25کلوگرام بارودی مواد استعمال کیاگیا، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے متعدد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا،جائے وقوعہ سے دومشکوک افراد گرفتار، ڈی ایچ اے دھماکے کے کچھ دیربعدگلبرک میں دھماکے کی افواہ پر خوف وہراس پھیل گیا،صوبائی وزیرقانون راناثناءاللہ نے دوسرے دھماکے کی تردیدکی، ادھر صدر ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف سمیت دیگر رہنماو¿ں کی طرف سے صوبائی دارالحکومت میں دس روزکے دوران دہشت گردی کے دوسرے واقعہ کی مذمت، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو دن گیارہ بجے ڈی ایچ اے کی زیڈ بلاک مارکیٹ میں بمبئی چپاتی ریسٹورنٹ کےساتھ واقع ایک خالی پلازے میں زوردار دھماکہ ہواجس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔دھماکے سے خوف و ہراس پھیل گیااوربھگدڑ مچ گئی ےدھماکا اتنا شدید تھا کہ اردگرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ کرتین سو فٹ دور تک بکھر گئے جبکہ چارعمارتوں اورپارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیوں و موٹرسائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ابتدائی طور پر اطلاعات سامنے آئیں کہ دھماکا جنریٹر پھٹنے کے نتیجے میں ہوا تاہم بعدازاں پنجاب پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ یہ ایک بم دھماکا تھا۔پولیس کے مطابق دھماکا ٹائم ڈیواس تھا جس کےلئے 20سے 25 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔ دھماکے کے فور ی بعدسیکورٹی اہلکاروں نے اردگرد کی دکانیں بند کروا کر علاقے کو گھیرے میں لے لیااورامدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔ میڈیارپورٹ کے مطابق دھماکے میں نوافراد جاں بحق اور30سے زائد زخمی ہوئے تاہم صوبائی وزیرقانون راثناءاللہ نے آٹھ ہلاکتوں کی تصدیق کی ۔دھماکے کے بعد ڈیفنس اور لاہور کے دیگر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں فوری طور پر ہسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ۔ ریسکیو 1122 کے حکام کے مطابق 30 زخمیوں میں 13 کو نیشنل ہسپتال جبکہ 17 کو جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔زخمیوں میں سے چار کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ۔زخمیوں کیلئے ہسپتالوں میں خون کے عطیات دینے کی اپیل کر دی گئی ۔ ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر رضوان کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں عمارت کی ایک منزل کی چھت نیچے آ گری تھی۔ دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل سکواڈ اور شعبہ انسدادِ دہشت گردی کے اہلکار اور افسران بھی جائے وقوعہ پر پہنچے اورشواہداکھٹے کر کے تحقیقات شروع کردی گئیں علاقے کے سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے۔ دھماکے کی جگہ سے پولیس نے دو مشکوک افراد کو بھی حراست میں لے لیا ۔علاوہ ازیں ڈ ی ایچ اے دھماکے کے کچھ دیربعد لاہور کے علاقے گلبرگ میں بھی دھماکے کی افواہ پھل گئی جس پرخوف وہراس پھیل گیاتاہم وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے گلبرگ میں دھماکے کی تردید کردی۔ دوسری جانب صدرممون حسین،وزیراعظم نوازشریف ،چاروں صوبوں کے گورنرز ووزرائے اعلیٰ ،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان اورمختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماو¿ں نے لاہوردھماکے کی شدیدمذمت کی ۔اپنے الگ الگ تعزیتی پیغامات میں انہوں نے متاثرین سے دلی ہمدردی کااظہار ،جاں بحق ہونے والوں کے لئے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلدصحت یابی کےلئے دعاکی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کے فائنل کے لاہور میں انعقاد میں رکاوٹ ڈالنے کے امکان کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ واضح رہے کہ لاہورکے جس مقام پر دھماکا ہوا وہ لاہور کا ایک مصروف اور کمرشل علاقہ ہے جہاں کئی دفاتر اور کھانے پینے کے مراکز قائم ہیں۔اس سے پہلے 13 فروری کو لاہور کے مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے دہشت گردوں نے خودکش حملہ کیا جس کے نتیجے میں پولیس افسران سمیت 13 افراد جاں بحق اور 85 زخمی ہوئے، جس کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ جماعت الاحرار نے قبول کی تھی۔جنرل ہسپتال لاہور مین ڈھماکے کے زیر علاج مزید دو زخمی دم توڑ گئے۔ جس کے بعد اس دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی غیر مصدقہ تعداد 11 ہوگئی۔ مزید جان کی بازی ہارنے والوں میں رچرڈ منیر اور آصف نامی شہری شامل ہے۔ صوبائی دارلحکومت کے علاقے ڈیفنس میں ہونیوالے بم دھماکے میں ایئرلنک کمیونیکیشن کے چیف ایگزیکٹوآفیسر معظم حیات پراچہ، ایریا منیجر اور اپنے ایک ملازم جاوید اقبال سمیت شہید ہوگئے، معظم حیات پراچہ دھماکے کا نشانہ بننے والے پلازہ میں زیرتعمیر ہوٹل کی فوڈٹیسٹنگ کے لیے گئے تھے اور جیسے ہی باہر نکلے تو زوردار دھماکہ ہوگیا جبکہ اس دھماکے سے فرسٹ فلور کی ٹائلیں تک اکھڑگئیں، دھماکے سے 10منٹ قبل ہی معظم حیات پراچہ کے بھائی مظفرپراچہ ہوٹل سے نکلے تھے۔ ایئرلنک کمیونیکیشن پاکستان میں ہواوے اور سام سنگ موبائلز کی ڈسٹری بیوٹر ہے اور اپنی کمپنی کے سی ای او کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے ترجمان نے ’ معظم حیات کی شہادت کو کمیونیکیشن انڈسٹری کیلئے بڑا نقصان قراردیدیا‘۔ ڈیفنس میں ہونے والے دھماکے میں متعدد عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ 17 کاریں اور 20 موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہوگئیں۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے عملے نے انکشاف کیا ہے کہ ڈیفنس دھماکے میں 20 سے 25 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکا ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا۔ جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے لاہور ڈیفنس میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایک بار پھر بد امنی پھیلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے لاہور دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی ملک کے لئے ناسور ہے لیکن اس کی بڑی وجہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ کرنا ہے۔ پاکستان مسلم لگ (ن) کے مرکزی رہنما و ممبر قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے ڈیفنس میں ہونے والے دھماکے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے انہوں نے دعاءکی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جوار رحمت میں جگہ دے حمزہ شہباز نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاءبھی کی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain