تازہ تر ین

حکومت کے بیک ڈور کِس پارٹی سے رابطے؟, اہم انکشاف

لاہور(خصوصی رپورٹ) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فوجی عدالتوں کے دوبارہ قیام کے بارے میں حکمران اور سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ بعض مقتدر حلقے بھی ایکٹو ہو گئے ہیں جس کے باعث حکمران جماعت کل پیر کے روز سے اپنے رابطوں میں تیزی لائے گی، اس ضمن میں پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن کی دونوں بڑی پارٹیوں کی لیڈرشپ سے (ن) لیگ کے سینئر حکومتنی ارکان سے بیک ڈور ڈپلومیسی شروع کریں گے، پیپلز پارٹی کی قیادت کیلئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سابق صدر آصف علی زرداری اور اپوزیشن لیڈر ، سید خورشیدشاہ کے ساتھ رابطے کریں گے۔ دوسری جانب ان رابطوں میں مولا بخش چانڈیو اور سینئر سعید غنی کردار ادا کریں گے جس کے بعد کوشش کی جائے گی کہ دونوں پارٹیوں کی قیادت کے درمیان رابطہ کرایا جائے تا کہ فوجی عدالتوں کے عرصہ قیام کو محدود کیا جاسکے اور سول سسٹم مضبوط بنانے کے میکنزم کو مضبوط بنانے پر اظہار خیال ہو سکے، ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی کسی طور پر فوجی عدالتوں کے قیام پر اصولی طور پر راضی نہیں ہے تا ہم موجودہ حالات میں وہ مقتدر حلقوں میں بطور ایک بڑی سیاسی پارٹی کے طور پر اپنی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے باور گیم کا سہارا لے رہی ہے اور کم و بیش یہی صورتحال پاکستان تحریک انصاف کی ہے کہ وہ حکومت پر اپنے سیاسی پر یشر کو بڑؑھانے کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام کی اصولی مخالفت کر رہی ہے تا ہم وہ 2018ءکے الیکشن کے تناظر میں چاہتی ہے کہ وہ مقتدر حلکوں میں اپنی اہمیت کو جتائے اور پھر فوجی عدالتوں کے قیام کے بارے میں مشروط آمادگی ظاہر کرے اور اس ساری پاور فیم کا مقصد پانامہ کیس سمیت دیگر قومی ایشوز پر حکومت پر پریشر بڑؑھانا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی گیم کے کچھ لوگ تحریک انصاف کے رہنماﺅں شاہ محمود قریشی اور اسر عمر کے ذریعے بیک ور ڈپلومیسی کے ذریعے فوجی عدالتوں کے قیام بارے راہ ہموار کرے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوںکے موجودہ حالات میں محدود عرصہ کیلئے قیام کیلئے دیگر جماعتوں کو حکومت سمیت کئی حلقے کام کر رہے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain