تازہ تر ین

کھلے دودھ میں کیا کچھ ملایا جاتا ہے؟, خوفناک انکشاف

لاہور(طلال اشتےاق/تصاوےر عمر فاروق )پنجاب فوڈ اتھارٹی کی نااہلی کے باعث غےر معےاری اور مضر صحت کھانوں،جوس،دودھ،بےمار ،لاغر جانوروں کے گوشت کی فروخت کھلے عام جاری ہے ۔پنجاب فوڈاتھارٹی کی کاروائےاں جرمانوں کے ذریعے ریونےو اکٹھا کرنے کی حد تک محدود ہو کر رہ گئی ہےں جبکہ شہر کے پوش علاقوں مےں واقع ہوٹلوں ،بےکرےوں ،رےسٹورنٹس سمےت دودھ بےچنے والی دوکانوں کو جرمانے اور خانہ پری کرکے انسانی زندگےوں سے کھےلنے کی کھلی اجازت دے دی گئی ہے ۔اتھارٹی کے افسران پر مبےنہ کرپشن کے الزامات بھی لگ چکے ہےں کہ بےشتر رےسٹورنٹس اور دودھ فروخت کرنے والی دوکانوں سے ماہانہ رشوت وصول کی جاتی ہے جبکہ کاروائی دکھانے کے لئے چھاپوں کا سلسلہ بھی جارہی رکھا ہوا ہے ۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کے افسران نے نااہلی چھپانے کے لئے وزےراعلی پنجاب کو سب اچھا کی رپورٹ فراہم کر رکھی ہے۔اتھارٹی کے دعوﺅں کا اس وقت پول کھلا جب” خبرےں “نے لاہور کے بےشتر علاقوں مےں انسانی زندگےوں سے کھےلنے کا کاروبار عروج پر دےکھاگیا۔ذرائع کے مطابق ملاوٹ مافیا دودھ میں ایسے مضرصحت اجزا شامل کر رہا ہے جس میں دودھ سے غذائیت نکال کر لسی نما اجزاءسے ایسا ملک پاﺅڈر تیار کیا جاتا ہے جسے ”وے پاﺅڈر“ کہا جاتا ہے۔ یہ بظاہر دودھ نظر آتا ہے لیکن محض سفید رنگ کا محلول ہے اسی طرح ڈٹرجنٹ اور نباتاتی تیل کے محلول میں ”وے پاﺅڈر“ اور فیٹس سے مبرا ”سکم ملک پاﺅڈر“ ، چینی اور نمک خاص ترکیب سے مکس کر کے آخر میں دودھ کے اجزاءکو اکٹھا رکھنے والے مخصوص کیمیکل یعنی سٹیبلائزر کو شامل کر دیا جاتا ہے۔ دودھ تیار کرنے والے بعض عاقبت نااندیش دوسری ترکیب استعمال کرتے ہیں جس میں ڈٹرجنٹ اور نباتاتی تیل کو مکس کر کے محلول تیار کر لیا جاتا ہے اور اسے تھوڑے سے خالص دودھ میں ملا کر بہت سا پانی ملا دیا جاتا ہے اور یوں تھوڑے سے دودھ سے منوں دودھ تیار کر لیا جاتا ہے۔ مصنوعی یا جعلی دودھ کا استعمال سے معدے اور منہ کا کینسر ، ہاضمے کے نظام کی تباہی، جگر کا فیل ہونا، بچوں کی نشونما کا رکنااور ایسے کئی بیماریوں کا باعث بنتا ہے ۔پنجاب فورڈ اتھارٹی نے مصنوعی یا جعلی دودھ کے کاروبار نے چھاپے مار کر متعدد فیکٹریوں کو بنداور لاکھوں لیٹر جعلی دودھ ضائع کیا ہے تاہم چند روز بعد بھی ےہ مافےا پھر سرگرم ہو گےا۔ملاوٹ مافیا کے ستم سے خشک دودھ بھی محفوظ نہیں رہا جہاں ویجی ٹیبل فیٹ اور پاﺅڈر کی ملاوٹ سے سے دودھ تیار کیا جاتا ہے۔بعض عناصر سستا اور غیر معیاری ملک پاﺅڈر درآمد کرکے دودھ کی تیاری میں استعمال کرتے ہیں۔خشک دودھ میں مضر صحت اجزاءکے استعمال کے شواہد بھی ملے ہیں۔رپورٹ کے مطابق مصنوعی رنگ او ر بھوسے سے چائے کی پتی تیار کرکے مارکیٹ میں سپلائی کررہے ہیں۔اسی طرح چنے کے چھلکے کو چائے کی پتی بنا کر بھی بیچا جاتا ہے۔ٹی سٹال پر استعمال شدہ پتی کو دوبارہ خشک کرکے قابل استعمال بنایا جاتا ہے۔ بھوسے اور چنے کے چھلکے وغیرہ کو چائے پتی کی شکل دینے کے لئے فوڈ گریڈکلر کی بجائے سستے اور کینسر کا باعث بننے والے رنگوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق میدہ،سوجی او رفائبروغیرہ نکال کر مارکیٹ میں آٹا فروخت کیا جارہا ہے وہ معدے اور دل سمیت متعدد بیماریوں کا باعث بن رہا ہے اسی طرح گلوکوز اور سیرپ کی مددسے شہد تیارکرکے عوام کی صحت سے کھیلنے والوں کے خلاف کاروائی صرف دعوﺅں کی حد تک کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق شہر کے علاقوں بےڈن روڈ ،جوہر ٹاﺅن،فےصل ٹاﺅن،فےروز پور روڈ،اندرون لاہور سمےت دےگر علاقوں مےں ناقص اور غےر معےاری دودھ سے آئس کرےم تےار کی جارہی ہے ۔عوام کو دھوکہ دےنے کے لئے مکھن کی بجائے آئس کریم کی تیاری میں ویجی ٹیبل فیٹ اور کنڈنسڈ ملک استعمال کیا جاتا ہے اور ضروری ایس این ایف یعنی لیکٹوز اور دودھ کی منرل وغیرہ کو جان بوجھ کر کم رکھا جاتا ہے۔اسی طرح مصنوعی دودھ کا استعمال بھی آئس کریم کی تیاری میں عام ہے۔رپورٹ کے مطابق شہر مےں کھلے مرچ مصالحوں مےں اینٹیں پیس کر ان کا سرخ برادہ سرخ مرچوں کے طور پرفروخت کےا جارہا ہے ۔ اسی طرح لکڑی کے برادے کو بھی رنگ کر مصالحہ جات کے طور پر پیش کیا جارہا ہے ۔مرچوں اور مصالحہ جات میں فوڈ گریڈ کلر کی بجائے سستے اور مضر صحت رنگوں کا استعمال عام ہے۔رپورٹ کے مطابق شہر مےں جگہ جگہ مضر صحت گوشت کی فروخت عام ہے۔جانوروں کو ذبح کرنے کے بعد مخصوص طریقے سے جانور کے جسم میں پانی داخل کر دیا جاتا ہے جس سے گوشت کا وزن بڑھ جاتا ہے۔اسی طرح بیمار اور بوڑھے لاغر جانوروں کا گوشت بھی انسانی صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔ لیکن مردہ جانوروں کا گوشت بیچنے والے بھی شہر مےں کھلے عام کاروبار کررہے ہےں ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain