تازہ تر ین

چیئرمین سپر لیگ، نجم سیٹھی کی بیرون ملک 3قیمتی جائیدادیں, خبر باہر آگئی

لاہور(خصوصی رپورٹ) پاکستان سپر لیگ کے چیئر مین بنائے گئے نجم سیٹھی بیرون ملک خفیہ جائیداد کے مالک ہیں اور اس حوالے سے ان کے خلاف کارروائی بھی شروع کی گئی تھی ، تا ہم ناصرف یہ کارروائی دبا کر رکھی گئی ہے، بلکہ خفیہ جائیداد بنانے کا معاملہ سامنے آنے کے باوجود انہیں اربوں روپے بجٹ کا پی ایس ایل ایونٹ بھی دے دیا گیا، جس سے اس پورے ایونٹ کی شفافیت پر سوالات اکھٹے ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے چیئرمین بنائے گئے نجم سیٹھی بھی بیرون ملک جائیدادوں کے حوالے سے سیٹھ نکلے ہیں۔ انہوں نے امریکہ سمیت بیرون ملک موجود اپنی 3 قیمتی جائیدادوں کو خفیہ رکھنے کی کوشش کی ، لیکن کرپشن کے خلاف سرگرم ایک غیر حکومتی ادارے نے نیو یارک کے مہنگے ترین علاقے مین ہٹن میں نجم سیٹھی فیملی کی ایک جائیداد کی نشاندہی ایف بی آر کے سامنے کی تو ایف بی آر کی تحقیقات کے دوران 2 مزید جائیداریں نکل آئیں ، لیکن 2 برس گزرجانے کے باوجود بھی نہ تو نجم سیٹھی کیخلاف خفیہ جائیداد کی تحقیقات کو آگے بڑھایا گیا ہے اور نہ ہی سیٹھی نے ایف بی آر کی جانب سے ایک جائیداد کے حوالے سے کیا گیا جرمانہ ادا کیا ہے۔ اس کے برعکس حکمران خاندان کے قریب ہونے کے باعث نجم سیٹھی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایگزیکٹو بورڈکارکن بنا کر عملی طور پر سارے مالی معاملات ان کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ اربوں روپے کاپی ایس ایل پروجیکٹ بھی ان کے حوالے کر دیا گیا، جس سے اس اہم ایونٹ کے مالی معاملات پر شکوک کے سائے پھیل گئے ہیں، کیونکہ نجم سیٹھی اپنی خفیہ جائیدادوں کے حوالے سے پہلے ہی کوئی ٹھوس وجاحت قوم کے سامنے پیش نہیں کر سکے۔ ایک نیوز اینکر کو اربوں روپے کے کرکٹ ایونٹ کا انچارج بنانا بذات خود شفافیت پر سوالات پیدا کر دیتا ہے۔ ذرائع کے مطابق نجم سیٹھی کی خفیہ بیرونی جائیداد کے معاملے پرنیب، اسٹیٹ بینک، ایف آئی اے، ایف بی آر اور سکیورٹی ایکپینج کمیشن آف پاکستان سبھی نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ ذرائع کے مطابق 2012ءمیں جب ایف بی آر نے نجم سیٹھی کیخلاف شکایت کی تحقیقات کیں تو معاملہ اس سے کہیں زیادہ سنگین نکلا، جتنا کہ شکایت میں سامنے لایا گیا تھا۔ ایک ذریعے کے مطابق مین ہٹن میں جس خفیہ جائیداد کی شکایت سب سے پہلے سامنے لائی گئی، اس کی 2000ء میں مالیت تقریباً 2.1ملین ڈالر تھی، جبکہ اس اسی مین ہٹن میں دوسری دریافت ہونے والی خفیہ جائیداد کی مالیت اس سے بھی زیادہ یعنی تقریباً 3.2 ملین ڈالر بتائی گئی۔ تا ہم کو نجم سیٹھی کی تیسری جائیداد کی مالیت اور وہ کسی ملک اور شہر میں ہے، کاسردست کنفرم نہیں ہو سکا، لیکن یہ طے ہے کہ ان تینون جائیدادوں کا سارا اریکارڈ ایف بی آر،وفاقی ٹیکس محتسب اور ایوان صدر میں کسی نہ کسی صورت موجود ہے۔ نجم سیٹھی اور ان کی بیوی بچوں کے حوالے سے سامنے آنے والی ان خفیہ جائیدادوں میں سے ایک پر ایف بی آر نے انہیں بھاری جرمانہ بھی کیا تھا۔ یہ جرمانہ اس وجہ سے کیا گیا کہ انہوں نے ناصرف اپنی آمدنی پر ٹیکس ادا نہیں کیا تھا، بلکہ اپنی جائیداد بھی طاہر نہیں کی تھی۔ یعنی اسے خفیہ رکھنے کی کوشش کی تھی۔ قانونی ماہرین کی رائے کے مطابق نجم سیٹھی اور ان کے اہل خانہ نے ان جائیدادوں کو چھپا کر قانون کی خلاف ورزی کی اور اس پر ان کیخلاف تحقیقات اور قانونی کارروائی کی جانی چاہئے، کیونکہ اولا انہوں نے اپنی بیرون ملک خریدی گئی جائیداد کو قومی ادارون سے چھپائے رکھا، ثانیا اپنی آمدنی ظاہر نہیں کی اور انکم ٹیکس کی ادائیگی سے بچنے کی کوشش کی۔ ثانیا یہ منی لانڈرنگ کا معاملہ بھی بن سکتا ہے ، تا ہم ایک جائیداد کا معاملہ جرمانےتک پہنچانے کے بعد ایف بی آر بھی خاموش ہو کر بیٹھ گیا ہے، جبکہ کسی اور متعلقہ ادارے نے بھی اس بااثر شخصیت کی طرف آنکھ تک اٹھا کر نہیں دیکھا ہے۔ذراﺅ کے مطابق نجم سیٹھی فیملی نے اپنے اثرورسوخ کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی اور ایوان صدر سے ریلیف لینے کے لئے ایف بی آر کے جرمانے کے خلاف ایک درخواست دے دی۔ ایف بی آر کے قانون میں گنجائش نہ ہونے کے باوجود ایوان صدر میں درخواست وصول کر لی گئی، تا ہم بعد ازاں کرپشن کے خلاف بین الاقوامی شہرت کے حامل ایک ادارے نے ایوان صدر کو تحریری طور پر متوجہ کیا تو ایوان صدر نے سیٹھی فیملی کی اس درخواست کو مجبوراً 2015ء میں مسترد کر دیا ۔ وفاقی تیکس محتب کا اادارہ پہلے ہی اس طرح کی درخواست کو مسترد کر چکا تھا، تا ہم اس بااثر خاندان کے خلاف کیا گیا جرمانہ ابھی تک واجب الادا ہے۔ نیز بقیہ 2 جائیدادوں کے حوالے سے کارروائی کو بھی روک دیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے علاوہ دیگر ادارے جو کرپشن کے خلاف واضح مینڈیٹ رکھتے ہیں، اس بھاری پتھر کو اٹھانے کو تیار نہیں۔ اسٹیٹ بینک اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کے ماتحت ادارے ایف آئی اے نے بھی اس جانب بوجوہ توجہ نہیں کی ہے، بلکہ نجم سیٹھی کے مالی معاملات شفافیت کے معیار پر پورانہ ہونے کے باوجود حکومت کی اعلیٰ ترین سطح سے انہیں اربوں روپوں سے چلنے والے معاملات کی ذمہ داری بھی سونپ دی گئی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ میں خفیہ جائیدادوں کا معاملہ بھی کم از کم نجم سیٹھی کی حد تک ایک ایسے پاناما کیس کی حیثیت رکھتا ہے ، جس کے شواہد بڑے واجح ہیں۔ ایف بی آر جرمانہ کر کے اور ایوان صدر اپیل مسترد کر کے اسے عملی طور پر قانونی حیثیت بھی دے چکے ہیں ، لیکن پھر بھی ہر کوئی ان کا ممنون ہے اور ہرکوئی انہیں نوازنے پر مائل بھی ہے کہ ان دنوں ان کی قسمت کا جگنو یا ستارہ ہی نہیں ، چاند بھی چمک رہا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain