تازہ تر ین

40 برس تک بڑی سکرین پر حکمرانی کرنے والا افغان بچہ …. دیکھئے خبر

ماں باپ نے جب میری پیدائش پر میرا نام تجویز کرنے کا سوچا تو کسی نے کہا تاج دین رکھ دو کسی نے کہا اللہ دتہ رکھ دو میرا ایک رشتہ دار جو تھوڑا پڑھا لکھا اور سمجھدار تھا اس نے کہا بچے کی شکل دیکھ کر ہی ہنسی آتی ہے ایسا لگتا ہے یہ دنیا کو ہنسائے گا اس لیے اس کا نام سعید رکھ دو کیونکہ سعید کا مطلب ہوتا ہے خوشی دینے والا۔ اس بندے کی تجویز نے میرے ماں باپ نے کہا کہ ہم بچے کا نام خوشی محمد ہی کیوں نہ رکھ دیں مگر صلاح مشورے کے بعد میرا نام محمد سعید رکھ دیا گیا۔ یہ واقع خود محمد سعید عرف رنگیلا نے اپنے کامیڈین دوستوں منور ظریف، لہری اور خلیفہ نزیر کے ساتھ ایک روز شئیر کیا تھا۔ معلوم نہیں جس شخص نے رنگیلا کا نام محمد سعید تجویز کیا تھا وہ نجومی تھا یا ماہر دست شناس مگر رنگیلا نے اپنے نام کی لاج نبھائی اور بطور اداکار اور کامیڈین لوگوں میں خوشیاں بانٹتا رہا۔
محمد سعید خان المعروف رنگیلا یکم جنوری 1937ءکو افغانستان کے ایک صوبے ننگر ہار میں پیدا ہوا۔ اگرچہ انکی تعلیم نہ ہونے کے برابر تھی مگر اس کے باوجود رنگیلا نے فلم انڈسٹری کے تمام شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ وہ بیک وقت اداکار، گلوکار، شاعر، موسیقار، ہدایکار، کہانی نویس اور ہر ایک شعبے سے اس نے انصاف کیا۔ رنگیلا نے اپنے40 سالہ فلمی کیریئر میں تین سو فلمیں دیں۔ جن میں بہت سی فلمیں بطور ہدایت کار اور اداکار ان کی اپنی تھیں۔ جس طرح مہدی حسن کو گلوکاری سے پہلے پہلوانی کا شوق تھا اسی طرح رنگیلا کو گلوکاری سے قبل باڈی بلڈنگ کا شوق تھا۔ مگر جس مقابلے میں بھی وہ باڈی بلڈنگ کا مظاہرہ کرتا دیکھنے والے اسے دیکھ کر ہنسی سے لوٹ پھوٹ ہوجاتے۔ محمد سعید المعروف رنگیلا کی پیدائش کے کچھ عرصہ بعد اس کی فیملی پشاور منتقل ہوگئی تھی۔ باڈی بلڈنگ کے مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے رنگیلا کم عمری میں ہی لاہور آگیا تھا اور پاکستانی فلموں کے بورڈز پینٹ کرکے روزی کمانے لگا۔ اس میں مصوری کی بے پناہ صلاحیتیں موجود تھیں۔ فلمی بورڈز پینٹ کرنے کے حوالے سے رنگیلا کا فلم سٹوڈیوز میں بھی آنا جانا شروع ہوگیا۔ ایک روز جب سٹوڈیو میں کسی فلم کی شوٹنگ ہوری تھی تو اس فلم میں ایک کامیڈی کردار کی ضرورت محسوس ہوئی۔ فلم کے پروڈیوسر نے سعید خان سے کہا کہ وہ اس کی فلم میں کامیڈی رول ادا کرے۔ اس موقع پر جتنے بھی لوگ وہاں موجود تھے جنہوں نے رنگیلا کی ابتدائی کامیڈی دیکھی تو سبھی بہت لطف اندوز ہوئے اس طرح رنگیلا باضابطہ طور پر پہلی بار پنجابی فلم جٹی میں نمودار ہوا۔ جس کے ہدایت کار ایم جے رانا تھے۔ رنگیلا کو جتنی بھی فلمیں ملی اس میں رنگیلا نے کامیڈی رول ادا کرکے فلم بینوں کی توجہ اپنی طرف مرکوز کرلی اور 1969ءمیں بطور کامیڈین اس کی اچھی خاصی پہچان بن چکی تھی رنگیلا نے فلم انڈسڑی میں اپنے قدم جمالئے تھے اور پاکستان فلم انڈسٹری کے افق پر ایک روشن ستارے کی طرح جگمگانے کیلئے بالکل تیار تھا لیکن اس نے سوچا کہ ابھی کچھ کمی باقی ہے تاہم اس کمی کو پورا کرنے کیلئے سعید خان جو کہ اب رنگیلا کے نام سے جانا جاتا تھا اس نے اب ذاتی فلمیں بنانے کیلئے رنگیلا پروڈکشن کے تحت اپنی ایک کمپنی بنا لی۔ رنگیلا نے صرف فلمیں پروڈیوس ہی نہیں کیں بلکہ اس نے اپنی فلموں کی ڈائریکشن کے ساتھ ساتھ کہانیاں لکھنا بھی شروع کردیں۔رنگیلا پروڈکشن کمپنی نے بھی اچھی خاصی ترقی کی ۔
(جاری ہے)


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain