تازہ تر ین

“نواز شریف کی سندھ میں الیکشن کمپین جمہوری عمل سے عوام کا فائدہ“ نامور تجزیہ کار ضیا شاہد کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کا اقتدار کے آخری سال میں بار بار سندھ جانا الیکشن کمپئن کا حصہ لگتا ہے۔ نوازشریف نے زرداری کے سیاسی سومنات پر حملہ کر دیا ہے دوسری جانب آصف زرداری بھی پنجاب میں شہباز شریف کے سیاسی سومنات پہنچ چکے ہیں اور تڑیاں لگا رہے ہیں۔ سیاسی ماحول بتدریج گرم ہو رہا ہے۔ عمران خان تو ان دونوں جماعتوں کی لڑائی کو بھی مک مکا ہی قرار دیتے ہیں تاہم اب الیکشن قریب آ رہے ہیں جن میں فتح کے لئے ان پارٹیو ںکو ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اترنا پڑے گا۔ جمہوری عمل جتنا تیز ہو گا عوام کو اتنا ہی فائدہ ہو گا۔ پچھلے دنوں اے پی این ایس کے زیر اہتمام اجلاس میں ایگزیکٹو کمیٹی ارکان نے بتایا کہ پنجاب میں وزیراعلیٰ نے اشتہارات کی تقسیم کا شفاف نظام بنا دیا ہے، ہم گواہی دیتے ہیں کہ کسی کو ایک پیسہ بھی کمیشن کی مد میں نہیں دینا پڑتا۔ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں ہر تین ماہ بعد تمام اخبارات کو اشتہارات کے چیک دیدیئے جاتے ہیں۔ سینئر صحافی نے بتایا کہ اے پی این ایس اور سی پی این ای کی سندھ کمیٹیوں کی قراردادیں موجود ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں پچھلے نو سال سے ایک کہرام مچا ہوا ہے، شرجیل میمن نے اپنے کزن کے ساتھ مل کر ایڈورٹائزنگ کمپنی بنا رکھی ہے، ایک پی اے رکھا ہے جس کے پاس یہ اخبار مالک جا کر پہلے کمیشن دیتا ہے جس پر اسے چٹ ملتی ہے جو پھر متعلقہ ایجنسی کو دی جائے تو ہی اشتہارات ریلیز کئے جاتے ہیں۔ شرجیل میمن کے ساتھ ہمارا کوئی ذاتی جھگڑا نہیں ہے جو بات کی ہے وہ حقیقت پر مبنی ہے اس بارے دونوں اخباری تنظیموں کی قراردادیں موجود ہیں۔ سندھ کے اخبارات شرجیل میمن کی وزارت کے دوران تنگ آ چکے تھے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ آصف زرداری پنجاب میں بیٹھ کر بڑے بڑے دعوے ضرور کر رہے ہیں تاہم ان کا پورا ہونا تو معجزہ ہی ہو گا۔ شاید ہی پنجاب میں پیپلزپارٹی زرداری کو چاہنے والا واقعی موجود ہو۔ پیپلزپارٹی نے جس طرح اپنے حقیقی رہنماﺅں و کارکنوں کو رسوا کیا اس کی مثال جہانگیر بدر تھے، جہانگیر بدر کو ذاتی طور پر جانتا ہوں وہ حقیقت میں ایک عوامی رہنما اور بھٹو کا جیالا تھا، ہرطبقہ فکر میں مقبول تھا لیکن پارٹی نے اس کو رسوا کر دیا دھکے دے کر ہر عہدے سے محروم کر دیا پھر بھی وہ پارٹی کا وفادار رہا۔ جہانگیر بدر کے بیٹے نے ان کی آخری لکھی کتاب مجھے پیش کی جس کا نام ”بینظیر پیپرز“ ہے، جہانگیر بدر نے آخری سانس تک پارٹی سے وفاداری برقرار رکھی جس پر اسے خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ سینئر صحافی نے کہا کہ عوام کا یہ کہنا درست ہے کہ زرداری پہلے سندھ کی حالت تو درست کر لیں۔ کراچی میں سرکاری اداروں کی فعالیت ایک مختصر قصہ سے سامنے آ جاتی ہے۔ کراچی ”خبریں“ دفتر کے باہر کسی شخص نے مکان بناتے ملبہ کا ڈھیر لگا دیا۔ وہ ملبہ کا ڈھیر 12 سال سے وہیں ہے اور ایک پہاڑی کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی توجہ بھی اس جانب مبذول کرائی تو انہوں نے خصوصشی طور پر اپنے پی اے سے کارروائا کا کہا تاہم اس بات کو بھی ڈیڑھ ماہ گزر چکا ہے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ چیئرمین سینٹ رضا ربانی کا حالیہ بیان سب کے منہ پر تھپڑ ہے۔ رضا ربانی نے طنزاً بات کی کہ میں بھی پوری قوم کی طرح لالچی اور بزدل ہوں اس لئے عہدہ نہیں چھوڑا اور فوجی عدالتوں کے بل کو منظور کیا تاہم اب مخالفت کروں گا اور اس بار دستخط نہیں کروں گا۔ تمام سیاستدانوں سے کہتا ہوں کہ بزدلی چھوڑ دو اور بہادر بنو۔ رضا ربانی اور فاروق ستار جس بات کو ٹھیک سمجھتے ہیں اس پر انہیں ڈٹ جانا چاہئے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے۔ فاروق ستار سے ایک بار کہا کہ اگر آپ کے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہیں دیئے جاتے تو کیوں انہیں فارغ بٹھا رکھا ہے استعفے دیدو تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم بھی یہی سوچ رہے ہیں۔ جنرل (ر) راحیل شریف کے اسلامی اتحاد کا سربراہ بننے کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی نے کہا کہ اگر جنرل (ر) راحیل شریف 34 مسلم ممالک کی فوج کی کمان سنبھالتے ہیں تو اس سے ان ممالک سے ہمارے تعلقات بڑھیں گے، پاکستانی جنرل کی سربراہی میں مسلم ممالک میں دہشتگردی ختم ہوتی ہے تو پاکستان کا وقار بڑھے گا۔ لندن سے سینئر تجزیہ کار شمع جونیجو نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ہر شہری مشکل میں ہے اور تبدیلی چاہتا ہے، لیگی رہنماﺅں کو ایک ملاقات میں میں نے ضمانت دی کہ اگر وزیراعظم نوازشریف ایک ماہ میں ایک بار بھی سندھ کا دورہ کرنا شروع کر دیں تو سندھ میں اگلا الیکشن گیم چینجر ثابت ہو گا چاہے آصف زرداری پنجاب میں بیٹھ کر کتنے بھی نعرے بازی کرتے رہیں۔ لیگی حکومت نے سندھ پر کبھی توجہ نہیں دی۔ نوازشریف اسی طرح وہاں دورے پر آتے رہیں تو اگلے الیکشن میں وہاں سے کامیاب ہوں گے کیونکہ سندھی ان کے دوروں سے خوش ہیں کہ کسی نے تو ہم پر توجہ دی ہے۔ سندھ سے لاہور جانے والے کہتے ہیں کہ لگتا ہے دوبئی آ گئے ہیں۔ شرجیل میمن کا حیدرآباد میں جو استقبال ہوا اس میں اہم بات یہ تھی کہ رینجرز نے سکیورٹی فراہم کی جبکہ پہلے یہ بات ہو رہی تھی کہ وہ واپس آئے تو رینجرز انہیں گرفتار کر لے گی، یہ بڑی تبدیلی ہے۔ سندھ میں کچھ دنوں تک ایک بڑا سیاسی طوفان آنے والا ہے، سندھ کی اندرونی سیاست میں زرداری کے نئے ایڈونچر کی وجہ سے سیاسی طوفان آئے گا اور سندھ پیپلزپارٹی کے ہاتھ سے نکل جائے گا تجزیہ کار نے کہا کہ شرجیل میمن کتنا ہی کرپٹ سہی تاہم اس نے اپنے حلقہ انتخاب میں کافی ترقیاتی کام کرائے اور نوکریاں دی ہیں۔ حیدرآباد میں ان کا استقبال کرنے والے حیدرآباد کے نہیں بلکہ ان کے حلقے کے لوگ تھے۔ زمینی حقائق ابھی تک یہ ہیں کہ متحدہ بانی کتنے ہی پاکستان مخالف نعرے لگا لیں انہیں ابھی سیاست سے مائنس نہیں کیا جا سکتا، فاروق ستار یا کوئی اور ان کی حمایت کے بغیر دو سیٹیں بھی نہیں جیت سکتا۔ اصل میں بانی متحدہ نے مہاجروں کے دلوں میں مہاجر قومیت کی بات اس طرح بو دی ہے کہ جتنا وقت اسے پنپنے میں لگا اتنا ہی شاید ختم ہونے میں لگے گا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain