تازہ تر ین

ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش, وزیراعظم کا مسئلہ کشمیر بارے بڑا اعلان

اسلام آباد، رسالپور، نوشہرہ (اے پی پی‘ اے این این) وزیراعظم محمد نواز شریف نے تنازع کشمیر کے حل میں امریکہ کے کلیدی کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں نئی امریکی انتظامیہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ تنازع کشمیر کے حل میں معاونت کے لئے اپنا فعال کردار ادا کرے گی جو جنوبی ایشیا کے خطے میں امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے یہ بات وزیراعظم ہاﺅس میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے امریکہ بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے جو اس نے ابھی تک ادا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت پوری دنیا اس تنازع کے باعث عالمی امن اور خطہ میں استحکام کو لاحق خطرہ سے آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تنازع کشمیر کے حل کے حوالے سے پیشرفت دیکھنے کے خواہاں ہیں جو خطے میں امن و ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور امریکہ سمیت پوری دنیا اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران جنوبی ایشیاءمیں امن و سلامتی کے مسئلہ کو حل کرنے میں معاونت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور بعد ازاں ان کے نائب صدر مائیک پنسی اور رواں ماہ اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے بھی اسی قسم کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے بارے میں فکر مند ہے۔ نکی ہیلی نے یہ بھی تجویز دی تھی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی کے عمل میں بھی شریک ہو سکتے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان کا کہنا ہے کہ اس نے دیرینہ مسئلہ کشمیر کے حل میں معاونت کے حوالے سے مختلف ممالک کی طرف سے ثالثی کی کاوشوں کا ہمیشہ خیرمقدم کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کو اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہئے۔ ایسا نہ ہونے سے پہلے ہی اس کی ساکھ کے بارے میں کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پاک امریکہ تعلقات کے بارے میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک دوطرفہ تعلقات کی طویل تاریخ کے حامل ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ سے امداد نہیں، تجارت کے خواہاں ہیں اور پاکستان امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے وسیع تر اقتصادی اصلاحات اور پرکشش مراعات کے نتیجہ میں پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ایک پرکشش مقام بن چکا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر سے کاروباری ادارے مختلف شعبوں میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں جبکہ ملک میں پہلے سے کاروبار کرنے والی غیر ملکی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری پر اچھا منافع کما رہی ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بڑے بڑے منصوبہ جات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک پورے خطے میں اقتصادی سرگرمیاں پیدا کرنے اور ان کے فروغ کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان دیگر ممالک کی طرف سے اس شاندار منصوبے میں شمولیت اور اربوں ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری کے فوائد سے مستفید ہونے کا خیرمقدم کرے گا۔ وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں پر بھی زور دیا کہ وہ نئے مواقع سے استفادہ کریں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کریں جہاں سب کے لئے سود مند سرمایہ کار دوست ماحول موجود ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت ملک کی ترقی و خوشحالی اور عام آدمی کی بہبود کو یقینی بنانے کے یک نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور ہماری تمام تر کاوشیں اس ایجنڈے کے حصول پر مرکوز ہیں۔ تاہم انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض عناصر نہیں چاہتے کہ عام آدمی کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے موجودہ حکومت کی کاوشیں کامیاب ہوں اور وہ اس کی راہ میں ہر قسم کی رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پوری قوم ہمارے ساتھ ہے اور ہم نہ صرف ان رکاوٹوں پر قابو پالیں گے بلکہ ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر اپنے سفر کو مزید تیز کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کو قوم کا قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ مادر وطن کی ترقی اور فلاح و بہبود میں اپنا مناسب کردار ادا کریں اور ملک کو نئی بلندیوں سے روشناس کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں میں حکومت کا ہاتھ بٹائے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ ملکی دفاع پر سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،مسلح افواج ہر چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ،پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ،امن کی خواہش ہماری کمزوری نہیں ،تنازعہ کی بجائے تعاون اور باہمی خدشات کی بجائے خوشحالی ہماری پالیسی کا طرہ امتیاز ہے،آپریشن ضرب عضب میں پاک فضائیہ کا اہم کردار ہے،کامیابی کے لیے کوئی مختصر راستہ نہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے رسالپور میں پاکستان ایئرفورس اکیڈمی اصغر خان میں 137ویں جی ڈی پی، 83 ویں انجینئرنگ کورس کی گریجویشن پریڈ سے خطاب میں کیا۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ رسالپور اکیڈمی کیڈٹس کو اعلی معیار کی تربیت فراہم کررہی ہے جب کہ کامیابی کے لیے کوئی مختصر راستہ نہیں اور آپ پر ملک کے دفاع کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پر امن اور ذمہ دار ملک ہونے کے ساتھ ساتھ امن پالیسی پر عمل پیرا ہے، پاکستان خطے کے تمام ممالک سمیت دنیا سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے بالخصوص ہمسایوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہیں تاہم ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔امن کی خواہش ہماری کمزوری نہیں ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ آزادکشمیر اور ایل او سی پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ سے دنیا کو آگاہ کیا جائے،علاقائی عالمی سطح پر او آئی سی کو اہم کردار ادا کرنا ہے،علاقائی امن و خوشحالی حکومت کی ترجیح ہے،پاکستان باہمی مفاد پر مبنی اقتصادی ترقی کیلئے مسلم ملکوں کے ساتھ شراکت داری چاہتا ہے۔منگل کو سیکرٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف احمد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ علاقائی عالمی سطح پر او آئی سی کو اہم کردار ادا کرنا ہے،کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی پر او آئی سی اور مسلم ملکوں کے شکرگزار ہیں،آزادکشمیر اور ایل او سی پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ سے دنیا کو آگاہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ علاقائی امن و خوشحالی حکومت کی ترجیح ہے،پاکستان باہمی مفاد پر مبنی اقتصادی ترقی کیلئے مسلم ملکوں کے ساتھ شراکت داری چاہتا ہے،وزیراعظم نے او آئی سی کے اہداف کے حصول میں سیکرٹری جنرل کو پاکستان کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یوسف احمد نے کاہ کہ پاکستان او آئی سی کا اہم رکن ہے،پاکستان نے او آئی سی کے ذریعے علاقائی امن و سلامتی کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے،ڈاکٹر یوسف نے 13ویں ای سی او سربراہ اجلاس کے کامیاب انعقاد پر وزیراعظم کو مبارکباد دی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain