تازہ تر ین

”افغانستان “بھی بھارت کے نقش قدم پر چل پڑا, پاکستان کیلئے بڑی مشکل کھڑی کردی

لاہور (خصوصی رپورٹ)پانی وبجلی اور امورخارجہ کے محکموں کے غیر سنجیدہ روئیے اور حکومتی خاموشی نے افغانستان کیلئے بھارت کی مدد سے پاکستان کے دریائے چترال پر 12سے زائد پن بجلی کے منصوبوں کی تعمیر کی راہ ہموار کردی جس سے مہمندایجنسی اور گردونواح کے علاقوں کو مستقبل کے علاقوںمیں خشک سالی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ افغان حکومت نے بغیر کسی آبی معاہدے کے بھارت کی آشیرباد کے ساتھ20ہزار میگاواٹ سے زائد پن بجلی کی پیداواری صلاحیت کے حامل پاکستان کے دریائے چترال پر 12کے قریب پن بجلی منصوبے بنانے کے تعمیراتی کام کا آغاز بھی کردیا ہے جبکہ متعلقہ ادارے ابھی تک اس معاملے سے لاعلمی کا اظہار کررہے ہیں۔ انڈس ریورسسٹم اتھارٹی ( ارسا) کے ایک اعلیٰ افسر نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وزارت پانی و بجلی اور اس کے ذیلی اداروں کو یہ بھی معلوم نہیں کہ پشاور میں جس دریا کو دریائے کابل کا نام دیا جاتا ہے یہ اصل میں چترال ہے۔ پاکستان کے شمال مشرق میں چیانتر گلیشئر سے یہ دریا نکلتا ہے اور 400 کلومیٹر چترال کے اندر شمال سے جنوب کی طرف سفر کرتا ہے۔ راستے میں 32معاون ندیوں کو اپنی آغوش میں لیکر آرناوی (راندو) کے مقام پر افغانستان کے صوبیکنڑ میں داخل ہوتا ہے، کنٹر اور ننگرہار سیگزر کو مہمندایجنسی میں واپس پاکستان کے اندر داخل ہوجاتا ہے اور ورسک کے مقام پر وادی پشاور کو اپنا جلوہ دکھاتاہے۔ افغانستان کے 12سے زائد پن بجلی کے منصوبوں پر بھارت کی سرکاری تعمیراتی کمپنی نیشنل پراجیکٹ کنسٹرشن نمایاں کردار ادا کررہی ہے۔ علاوہ ازیںحال ہی میں عالمی بینک نے افغانستان حکومت کے ساتھ مالی تعاون کا معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت عاملی بینک افغانستان کو ان 12پن بجلی منصوبوں کی تعمیر کیلئے 70ملین امریکی ڈالر کی مالی معاونت فراہم کرے۔ گا


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain