تازہ تر ین

لوڈ شیڈنگ ختم ….حکومتی حلقوں میں کھلبلی

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)عدالت عظمی کے پانامہ گیٹ فیصلے کے تناظر میںحکومت نے 10مئی سے ملک بھر میںغیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جب کہ شیڈول لوڈ شیڈنگ کو کم کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی تا کہ ممکنہ عوامی غم و غصے کو روکا جا سکے ،خاص طور پر سندھ میں پیپلز پارٹی کی طرف سے مسلسل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہروں کے نتیجے میں عوام کا غیض و غضب بڑھ سکتا ہے ۔ایک اعلی افسر نے بتایا کہ یہاں تک کہ تحریک انصاف ا ور مسلم لیگ ق نے بھی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے ،ر مضان کا ماہ مقدس مئی کے آخر میں شدید گرمی میں شروع ہو رہا ہے ، ایک طرف موسمیاتی تغیر اور دوسری طرف افغا نستا ن میں مادر آف آل بمز گرانے کی وجہ سے پارہ بہت بڑھنے کا امکان ہے ، اس صورت حال کی وجہ سے موسم گرما میں حکومت خود تنے ہوئے رسے پر کھڑی ہوگئی ، جس کے دوران بجلی کی بندش جاری رہے گی۔ سپریم کورٹ کے پانامہ کیس پر فیصلے کے بعد تیزی سے بدلتا سیاسی منظر نامہ، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی تحریکوںکا آغاز ،لاہور ہائی کورٹ بار اور سپریم کورٹ بار کے یہ اعلانات کہ وزیر اعظم ایک ہفتے میں استعفی دے دیں ، حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ سیاست چمکانے کے لیے لوڈ شیڈنگ کا ایشو اپنے مخالفین کے ہاتھ میں دے سکے ، تا ہم وفاقی وزیر پانی وبجلی کا پارلیمنٹ میں دیا گیا یہ بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ رواں موسم گرمامیں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ عوام کے سروں پر منڈلاتی رہے گی ، اتوار کے روز انہوں نے ٹویٹ کیا کہ بجلی کی طلب 19500میگا واٹ سے کم ہو کر 17399میگا واٹ رہ گئی ہے ۔تا ہم غیر جانبدار ماہرین کا خیال ہے کہ پنجا ب اور خیبر پختون خوا کے اکثر علاقوں میں بارش کے نتیجے میں گرمی کی شدت کم ہوئی ہے جس سے بجلی کی طلب بھی کم ہوئی ہے ، وفاقی وزیر نے کہا کہ اتوار کے روز بجلی کی پیداوار 12948میگاواٹ تھی جب کہ شارٹ فال 4451تھا ۔ تا ہم اعلی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ حکومت گھریلو سیکٹر کو خوش کرنے کے لیے صنعتی سیکٹر کے لیے زیرو لوڈ شیڈنگ کی پالیسی کو ختم کر سکتی ہے ۔غالب امکان ہے کہ رمضان میں حکومت صنعتی سیکٹر کے لیے لوڈ شیڈنگ کا عمل شروع کر دے گی ، تا ہم وزیر اعظم کو تازہ دی گئی پری زینٹیشن میں ملک میں لوڈ شیڈنگ میں اضافہ پر تشویش کاا ظہار کیا گیا ہے ، اب تک موجودہ حکومت نے سسٹم میں 44OOمیگا واٹ بجلی شامل کی ہے اور دسمبر2017تک مزید 6010میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ہے ۔حکومت نے کہا ہے کہ 10مئی کے بعد ملک میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی ، اس لیے کہ سالانہ مرمت کے نتیجے میں جو پاور پلانٹ بند تھے وہ بھی رواں ماہ کے اختتام تک چالو ہو جائیں گے ۔اہم بات یہ ہے کہ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ون مئی کے پہلے ہفتے کے دوران فعال ہو جائے گا جس سے 300میگا واٹ بجلی دستیاب ہو گی ، مزید برآں نندی پور پاور پلانٹ کی ایل این جی پر منتقلی کے بعد یکم مئی سے اس سے بھی 525میگا واٹ بجلی میسر ہو گی ، اسی طرح ساہیوال کا کوئلے سے چلنے والا پہلا پاور پلانٹ بھی جولائی میں کام کرنا شروع کر دے گا ، ا س سے 660میگا واٹ بجلی مل سکے گی ۔ایل این جی سے چلنے والاحویلی بہادر شاہ پلانٹ بھی اگست میں پیداوار دینا شروع کر دے گا ، اس پلانٹ سے 380میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو گی ، جون2017 ءمیں چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ فور بھی325میگا واٹ بجلی دینا شروع کر دےگا۔ ساہیوال کول پاور پلانٹ کا دوسرا یونٹ شیڈول کے مطابق 660میگا واٹ اگست اور بلوکی ایل این جی پاور پلانٹ کا پہلا یونٹ ستمبر 2017ءمیں 380میگا واٹ بجلی دے گا۔ اسی طرح پورٹ قاسم کول پاور پلانٹ کا بھی پہلا یونٹ دسمبر 2017میں 660میگا واٹ بجلی پیدا کرنے لگے گا، بلوکی ایل این جی پلانٹ کےدوسرے یونٹ سے اکتوبر میں 380میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو نے کا امکان ہے، اسی طرح بھکی اور بہادر شاہ ایل این جی پاور پلانٹس سے بھی دسمبر میں چار چارسو میگا واٹ بجلی سسٹم کا حصہ بن جائے گی، دوسری طرف ہواا ور سورج کے منصوبوں سے پیدا ہونے والی 300میگا واٹ بجلی بھی اکتوبر 2017ءتک سسٹم میں شامل ہو جائے گی، 2000میگا واٹ بجلی نیلم جہلم اور تر بیلا فور ہائیڈرو پاور سے فروری 2018تک پیدا ہونے لگے گی۔
لوڈشیڈنگ


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain