تازہ تر ین

آزاد کشمیر میں ٹیکس چوری شدہ سگریٹ تیار کرنے کا انکشاف

ان لینڈ ریونیو انفورسمنٹ نیٹ ورک کاآزاد کشمیر میں تیار کردہ ٹیکس چوری شدہ سگریٹوں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ

اسلام آباد ۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذیلی شعبے ان لینڈ ریوینیو انفورسمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے آزاد کشمیر میں ٹیکس چوری شدہ سگریٹوں کی بڑے پیمانے پر تیار کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب ان لینڈ ریوینیو انفورسمنٹ نیٹ ورک ، فیڈرل بورڈ آف ریوینو کے حکام نے آزاد کشمیر میں تیار کردہ سگریٹوں کے ٹرک کو روکا جس میں بغیر ٹیکس ادا کیے جانے والے غیر قانونی سگریٹوں کی بھاری تعداد موجود تھی۔ ذرائع کے مطابق آزاد جموں کشمیر میں قائم سگریٹس فیکٹریوں کی جانب سے بڑی تعداد میں کم قیمت والے ٹیکس چوری شدہ سگریٹس پاکستان میں بھیجے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں مارکیٹوں میں یہ غیر قانونی سگریٹس سستے داموں کھلم کھلا فروخت ہو رہے ہیں۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اس سنگین معاملے کو فوری طور پر آزاد جموں کشمیر ٹیکس اتھاریٹیزکے سامنے اٹھایا گیا ہے تا کہ اس غیر قانونی پیداوار کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے ۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے فروخت ہونے والے ہر سگریٹ پیک کی کم از کم قیمت فکس کی گئی ہے اور اس طے کردہ قیمت سے کم پر سگریٹ فروخت کرنا غیر قانونی ہوتا ہے۔ انفورسمنٹ نیٹ ورک کے حکام کے مطابق ان کے پاس واضع ثبوت موجود ہیں جن کے مطابق ان سگریٹس کے پیکٹوں کو ضروری ٹیکسوں سے بھی کم قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان سگریٹس کی تیاری اور فروخت میں ٹیکس چوری کیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ کہ ضروری ٹیکسز کا اطلاق پاکستان اور آزاد جموں کشمیر میں یکساں طور پر ہوتا ہے۔لیکن آزاد کشمیر میں تیار کردہ سگریٹوں کو پاکستان کی مارکیٹ میں کم از کم قیمت سے بھی کم پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر سے پاکستان آنے والے سگریٹ ٹرکوں کو آزاد کشمیر کے ٹیکس حکام بھی چیک نہیں کر رہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو، ان لینڈ ریوینیو انفورسمنٹ نیٹ ورک کے اعلی حکام کی جانب سے آزاد کشمیر ٹیکس اتھارٹی کو یہ پیشکش بھی کی گئی ہے کہ وہ اپنا نمائندہ یا ٹیم بنا دیں جس کوپاکستانی حکام کی جانب مکمل تعاو ن حاصل ہوگا تاکہ وہ لاہور، راولپنڈی کے درمیان کسی بھی ایریا میں چیک کریں اور دیکھیں کہ کس طرح آزاد کشمیر میں بنائے جانے والے کم قیمت سیگریٹس فروخت کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام کی جانب سے آزاد کشمیر کونسل اور متعلقہ ٹیکس حکام کے ساتھ میٹنگ میں کہا گیا ہے کہ وہ تمام سگریٹ ساز اداروں کا مکمل ریکارڈ بشمول ایجنٹس، ڈسٹریبیوٹرز، ہول سیلرز، ادا کردہ ٹیکس کا ریکارڈ فراہم کیا جاہے۔ تاکہ آزاد کشمیر اور پاکستان دونوں کے ٹیکس ریونیو کو بڑھایا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں ایک غیر سرکاری تھنک ٹینک کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق غیر قانونی سیگریٹس کی وجہ سے ایف بی آر کو سالانہ 40 ارب سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کا حال ہی میں ہونے والے اجلاس میں بھی حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ غیر قانونی سیگریٹس کی روک تھام کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں ۔ُپاکستان میں غیر قانونی سگریٹس کی تجارت میں دن بدن اضافی دیکھنے میں آ رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق مارکیت میں فروخت ہونے والے ہر پانچ میں سے دوسیگریٹس غیر قانونی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستانی کی معیشت کو گزشتہ پانچ سالوں کے عرصہ میں غیر قانونی سگریتس کی تجارے کے باعث تقریبا سو ارب روپے سے زائد کا نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain