تازہ تر ین

پرچہ ایک دن پہلے آﺅٹ کر نے کا 2لاکھ روپے مقرر

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی وزارت صحت کا اہم ادارہ قومی طبیہ کونسل ملک میں جعلی حکیموں کی پیداوار میں بازی لے گیا۔ ملک بھر میں قائم 35طبیہ کالجوں کی براہ راست نگرانی اور مانیٹرنگ کے ذمہ دار ادارے قومی طبیہ کونسل کے سربراہ نے کالجوں کی انتظامیہ مبینہ طور پر کروڑوں روپے بٹور کر حکمت کا چار سالہ کورس فاضل طب و جراحت کے سال دوئم کا آج پیر کو ہونے والا پرچہ اتوار کے روز کالجوں میں پہنچا دیا۔ ذرائع کے مطابق ایک دن قبل پرچہ کالجوں کی انتظامیہ کو فراہم کر کے فی طالبعلم دو لاکھ روپے کی وصولی طے کی گئی۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ سکینڈل میں ملوث مرکزی کردار قومی طبیہ کونسل کے سربراہ ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری ہیں جن کی تعیناتی ہی میرٹ کی بجائے ملی بھگت کے تحت کی گئی اور اس عمل کیلئے ملک کے ایک معروف ”دواساز ادارے“ کی طرف سے حکومتی اعلیٰ شخصیات کو نوازا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ قومی طبیہ کونسل کے سربراہ ضابطہ خان شنواری خود حکیم بھی نہیں ہیں جبکہ کالجوں کی انتظامیہ کے ساتھ معاملات طے کرنے کے بعد قبل از وقت پرچہ جات فراہم کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ضابطہ خان شنواری نے قومی طبیہ کونسل کو ہائی جیک کر رکھا ہے جبکہ من پسند طبیہ کالجوں کی سیٹیں بھی بڑھائی جا رہی ہیں۔ اس کام کیلئے کونسل کے سربراہ نے باقاعدہ فرنٹ مین بھرتی کر رکھے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس وقت ملک میں کل 35طبیہ کالج کام کر رہے ہیں جہاں حکیم و طبیب کیلئے چار سالہ کورس فاضل طب و جراحت کرایا جاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ قومی طبیہ کونسل کے سربراہ ضابطہ خان شنواری نے جعلی حکیم پیدا کرنے کیلئے تمام کالجوں کی انتظامیہ کو پیسے بٹورنے کے دھندے پر لگا دیا ہے اور اس کام کیلئے سب سے آسان ہدف یہ مقرر کیا گیا ہے کہ قبل از وقت پرچہ جات ہی سنٹروں پر پہنچا دیئے جائیں تاکہ کالجوں کی انتظامیہ امتحان دینے والے طلباءسے فی طالبعلم رقوم طے کر سکیں۔ ذرائع کے مطابق قومی طبیہ کونسل کے سربراہ ضابطہ خان شنواری نے پیسے بٹورنے کے اس کام میں چیئرمین امتحانی کمیٹی حکیم احمد سلمی اور کنٹرولر رضوان سمیت رجسٹرار اسماعیل کو بھی اپنے ساتھ شامل کر رکھا ہے جو آئے روز طبیہ کالجوں کے مالکان کو خفیہ جگہوں پر بلا کر منہ بولی قیمت وصول کرتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ قومی طبیہ کونسل کے سربراہ کی طرف سے فاضل طب و جراحت کا پرچہ قبل از وقت کالجوں کے سنٹروں پر پہنچانے کے باعث ملک بھر میں کام کرنے والے 55ہزار حکیموں کی ساکھ پر کئی سوالیہ نشان کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain