تازہ تر ین

امریکہ کا ”ایران“ بارے اہم اقدام کا اعلان

تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک‘نیوز ایجنسیاں) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن دیکھنے کا خواہش مند ہوں جب کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازع کو حل کرنے اور خطے میں امن و استحکام لانے کا نادرموقع ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں سعودی عرب میں 2 دن گزارنے کے بعد اسرائیل پہنچے جہاں اسرائیلی صدر اور وزیراعظم نے تل ابیب ایئر پورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ایئرپورٹ پر صحافیوں سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسرائیل سے محبت ہے اوراس کا احترام کرتے ہیں، امریکا اور اسرائیل دونوں کو ایک ہی طرح کے مسائل درپیش ہیں اور ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے پر بھی دونوں ممالک کا ایک ہی موقف ہے جب کہ اسرائیل اور امریکا مل کر اپنے خواب پورے کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن دیکھنے کا خواہش مند ہوں جب کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازع کو حل کرنے اور خطے میں امن اوراستحکام لانے کا نادرموقع ہے، ہم مل کرکام کریں گے تو ہی خطے میں خوشحالی، استحکام اورامن آئے گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکا اور اسرائیل ہم آہنگی اور پر امن طریقے سے مل کر چل سکتے ہیں کیوں کہ ہمیں مل کر ہی دہشت گردی کو شکست دینی ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ وہ اس بات کو ترجیح دیں گے کہ اسرائیل اورفلسطین براہ راست مذاکرات کے ذریعے باہمی رضامندی سے تمام مسائل کو حل کریں کیوں کہ اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی صدر کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا اسرائیل کا یہ تاریخی دورہ ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورے میں اسرائیلی اور فلسطینی رہنماو¿ں سے بھی ملاقاتیں کریں گے جس میں وہ اسرائیل فلسطین تنازع کو ملکر کر حل کرنے پر زور دیں گے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدرکے طیارے ایئرفورس ون نے کئی اسرائیلی جنگی طیاروں کی حفاظت میں بن گوریان ایئرپورٹ پر لینڈ کیا، ایئرپورٹ آمدپر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، مہمان کی آمد کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم اپنی اہلیہ کے ہمراہ ائیرپورٹ پر موجودتھے جنہوں نے انتہائی گرمجوشی سے امریکی صدرکا ریڈ کارپٹ استقبال کیا اور اسرائیل آمد پر خوش آمدید کہا،ان کا دورہ کئی لحاظ سے تاریخی ہے جس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ یہ پہلی باضابطہ پرواز تھی جو سعودی عرب سے اسرائیل آئی، ٹرمپ کے ساتھ 900 اہلکار اور 50 خصوصی گاڑیاں بھی آئی ہیں جن میں 14 لیموزین کاریں بھی شامل ہیں جبکہ امکان ہے کہ صدر ٹرمپ سفر کے لیے زیادہ ترہیلی کاپٹر ہی استعمال کریں گے۔ اپنے اس دورے کے دوران ٹرمپ کی کوشش ہو گی کہ تعطل کے شکار مشرق وسطیٰ امن مذاکرات کی بحالی ممکن بنائے جائے۔ امریکی سفارتی ذرائع کے مطابق اس دورے کے دوران ٹرمپ یروشلم کے علاوہ ویسٹ بینک بھی جائیں گے۔ وہ کئی اہم مقدس مذہبی مقامات کا دورہ کرنے کے علاوہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے بھی ملیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران وہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔ ٹرمپ کی کوشش ہو گی کہ وہ اسرائیلی اور فلسطینی رہنماو¿ں کے ساتھ ملاقات میں اسرائیلی۔ فلسطینی تنازعے کے خاتمے کی خاطر مذاکرات کی بحالی ممکن بنا سکیں۔ ادھر اسرائیل کے شہر مقبوضہ بیت المقدس میں ٹرمپ کے دو روزہ دورے کے لیے انتہائی خاص انتظامات کیے گئے ہیں، ٹرمپ کنگ ڈیوڈ ہوٹل میں قیام کریں گے، جسے ایک قلعے میں بدل دیا گیا ہے۔ ٹرمپ ہوٹل کے جس سوٹ میں قیام کریں گے وہ بم اور راکٹ حملوں کے ساتھ ساتھ زہریلی گیس کے حملوں سے بھی محفوظ بنایا گیا ہے۔ امریکی صدرکے طیارے ایئرفورس ون نے کئی اسرائیلی جنگی طیاروں کی حفاظت میں بن گوریان ایئرپورٹ پر لینڈ کیا،ان کا دورہ کئی لحاظ سے تاریخی ہے جس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ یہ پہلی باضابطہ پرواز تھی جو سعودی عرب سے اسرائیل آئی،ٹرمپ کے ساتھ 900 اہلکار اور 50 خصوصی گاڑیاں بھی آئی ہیں جن میں 14 لیموزین کاریں بھی شامل ہیںجبکہ امکان ہے کہ صدر ٹرمپ سفر کے لیے زیادہ ترہیلی کاپٹر ہی استعمال کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتن یاہو سے کہا ہے کہ ایران کے پاس کبھی بھی جوہری ہتھیار نہیں ہوں گے۔انھوں نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ سنہ 2015ءمیں دنیا کی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدہ طے پانے کے بعد ایران سمجھتا ہے کہ وہ ’جو چاہے کر‘ سکتا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو اسرائیل پہنچنے پر خطے میں امن اور استحکام قائم کرنے کے لیے ایک نادر موقعے کے بارے میں بات کی ہے۔تل ابیب کے ہوائی اڈے پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے مختصر بات چیت میں انھوں نے امریکہ اور اسرائیل کے اٹوٹ بندھن کا بھی ذکر کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ‘صدر کی حیثیت سے اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر اس قدیم اور مقدس سرزمین پر امریکہ اور اسرائیل کی ریاست کے درمیان اٹوٹ رشتوں کا اعادہ کرنے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے ایک انمول موقع ہے کہ ہم خطے اور یہاں کے لوگوں کے لیے امن اور استحکام بحال کریں، دہشت گردی کو شکست دیں اور خوشحالی، امن اور آشتی کا مستقبل یقینی بنائیں۔ لیکن یہ سب کچھ مشترکہ کوششیں سے حاصل کیا جاسکتا ہے اور اس کے لیے دوسرا کوئی اور راستہ نہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain