اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کے متعلق معاملہ دوبارہ زیرغور لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے 2013ءکے انتخابات کے بعد ان آرٹیکلز کے تحت نااہل ہونے والے ارکان کی فہرست طلب کرلی۔ الیکشن کمیشن نے تنقید سے بچنے کے لئے ہائیکورٹ کے برابر توہین عدالت کے اختیارات مانگ لئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ذیلی کمیٹی نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کا معاملہ دوبارہ کمیٹی میں زیربحث لانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمن نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ کمیٹی میں 2013ءکے انتخابات کے بعد ان دونوں آرٹیکلز کے تحت نااہل ہونے والے ممبران کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں کمیٹی میں پیش کی جائے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک انصاف ان دونوں آرٹیکل میں ترمیم کی مخالفت کررہی ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ہائیکورٹ کے برابر توہین عدالت کے اختیارات مانگ لئے ہیں جس پر کمیٹی کا مو¿قف ہے کہ الیکشن کمیشن سیاسی ادارہ ہے اور اگر یہ اختیارات الیکشن کمیشن کو دے دیئے گئے تو وہ روزانہ کسی نہ کسی سیاستدان کو توہین عدالت کے چکر میں طلب کرلے گا تاہم کمیٹی نے تاحال اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا اور معاملے پر غور جاری ہے۔ رکن کمیٹی شازیہ مری نے تصدیق کی کہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل ہونے والے ارکان کی فہرست طلب کی ہے۔