تازہ تر ین

دہشتگرودں کی حمایت کا الزام ، سعودی عرب سمیت 7 ممالک کا قطر کیخلاف اہم اقدام

دوحہ، ریاض، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) سعودی عرب سمیت 7 مسلم ممالک نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا۔سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، مصر، یمن، لیبیا اور مالدیپ نے قطر کے ساتھ اپنے باہمی تعلقات منقطع کرتے ہوئے اسے عرب فوجی اتحاد سے بھی خارج کردیا، جس کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں سنگین بحران پیدا ہوگیا ہے۔عرب ممالک نے قطر پر خطے کو غیر مستحکم کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سعودی عرب نے قطر کے ساتھ اپنے زمینی، آبی اور ہوائی راستے بھی بند کردیے ہیں۔ سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے نے بتایا کہ ریاض حکومت نے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں جب کہ دہشت گردی و انتہا پسندی کے خطرات سے بچنے اور قومی سلامتی کے پیش نظر قطر کے ساتھ سرحدیں بھی بند کی جارہی ہیں۔ سعودی ایجنسی نے فیصلے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہ قطر القاعدہ اور داعش جیسی تنظیموں اور باغی ملیشیاو¿ں کی حمایت کرتا ہے اور اس کے اقدامات سے دہشت گردی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سعودی عرب نے قطری حکام پر گزشتہ کئی سال کے دوران سنگین خلاف ورزیوں کا الزام بھی عائد کیا۔ مصر کی وزارت خارجہ کا بیان میں بھی سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا کہ مصر نے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ مصر قطری جہاز اور طیاروں کے لیے اپنی بندرگاہ اور ہوائی اڈے بھی بند کر رہا ہے اور یہ فیصلہ قومی سلامتی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔متحدہ عرب امارات نے قطری سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کی مہلت دی ہے۔ ابو ظہبی حکومت نے قطر پر دہشت گرد، انتہا پسند اور مسلکی تنظیموں کی حمایت کا الزام لگایا۔یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی کرنے والے سعودی زیر قیادت فوجی اتحاد نے بھی قطر کی رکنیت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قطر یمن میں دہشت گرد تنظیموں کی مدد کررہا ہے۔سعودی حکام کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق، ‘قطر نے خطے کے امن و استحکام کو متاثر کرنے کے لیے مسلم برادرہڈ، داعش اور القاعدہ جیسے دہشت گرد اور فرقہ وارانہ گروپوں کی حمایت کی اور میڈیا کے ذرہعے ان کے پیغامات اور اسکیموں کی تشہیر کی۔سعودی اتحادی ممالک نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر اندرونی معاملات میں مداخلت اور دہشت گردی کو پروان چڑھا رہا ہے، عرب اتحادیوں کی جانب سے قطر پر القاعدہ اخوان اور داعش کی سرپرستی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔دوسری جانب قطر کے حکام کی جانب سے اس حوالے سے فوری طور پر کوئی موقف سامنے نہیں آسکا، تاہم وہ ماضی میں دہشت گردوں یا ایران کی حمایت اور مدد کے الزامات کی ترید کرتا آیا ہے۔واضح رہے کہ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب قطر نے گذشتہ ماہ مئی کے آخر میں الزام عائد کیا تھا کہ ہیکرز نے اس کی سرکاری نیوز ایجنسی کو ہیک کرکے حکمران امیر کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے حوالے سے جعلی کمنٹس پبلش کئےجس کے بعد خلیجی عرب ریاستوں نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے مشہور سیٹلائٹ نیوز نیٹ ورک الجزیرہ سمیت قطری میڈیا پر پابندی عائد کردی تھی۔ سعودی عرب مصر بحرین یمن اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کیے جانے کے بعد پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ قطر سے سفارتی تعلقات ختم نہیں کئے جائینگے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میںدفترخارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا تھاکہ فی الوقت قطر کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اگر کوئی پیش رفت ہوئی تو بیان جاری کیا جائےگا۔

.


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain