تازہ تر ین

”لو لگنا“

ڈاکٹر نوشین عمران
سن سٹروک، ہیٹ سٹروک یا لُو لگنا ایک ہی کیفیت کے نام ہیں جس میں جسم کا درجہ حرارت 105 ڈگری فارن ہائٹ تک بڑھ جاتا ہے۔ اگرچہ بخار کے باعث بھی درجہ حرارت بڑھتا ہے لیکن بخار کی وجہ جسم کی اندرونی تبدیلی انفیکشن یا مرض ہے جبکہ ”لو“ لگنے میں باہر کا درجہ حرارت اتنا زیادہ ہوتا ہے جو جسم کا درجہ حرارت بڑھا دیتا ہے۔ انسان کے دماغ اور جلد میں درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اگر انسان بہت دیر تک گرمی میں رہے یا کچھ وقت گرمی میں کام کرے یا مشقت کرتے گزارے تو بہت زیادہ پسینہ آنے لگتا ہے۔ دراصل دماغ میں ٹمپریچر کے سنٹر جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتے ہیں اور پسینہ زیادہ آنے سے جلد کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اسی دوران پسینہ کے ساتھ جسم کا کافی پانی اور نمکیات بھی ضائع ہو جاتے ہیں۔ اگر کوئی شخص متواتر گرمی یا دھوپ میں کھڑا رہے اس کے جسم کا پانی ضائع ہوتا رہے اور مزید پانی جسم میں نہ جائے تو ایک وقت آئے گا جب دماغ کے سنٹر درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے سے قاصر ہو جاتے ہیں اور پھر جسمانی درجہ حرارت بڑھنے لگتا ہے۔ اگر ایسے میں یہ 103-104 تک چلا جائے تو ہیٹ سٹروک ہو جائے گا۔ سو لو لگنا اور ہیٹ سٹروک ایک ہی کیفیت ہے جس کی شدت کم یا شدید نوعیت کی ہو سکتی ہے۔
لو لگنے کے باعث شدید تھکن، کمزوری، نقاہت، سر چکرانا، جسم اور پٹھوں میں اکڑاﺅ اور درد، شدید سر درد بہت تیز سانس، تیز، قبض، قے، پیٹ درد زیادہ پسینہ بہت زیادہ پیاس، بلڈپریشر میں بہت زیادہ کمی، پیشاب کی کمی ہو سکتے ہیں۔ اگر گرمی کی شدت برقرار رہے تو علامات بھی شدید ہوتی چلی جاتی ہیں۔ ایسے شخص کو نیم بے ہوشی، غنودگی، کنفیوژن، جسمانی جھٹکے، تشنج کی طرح علامات اور بے ہوش بھی ہو سکتے ہیں۔ گرمی اور لُو سے بچاﺅ کیلئے کوشش کریں کہ دوپہر یا شدید گرمی کے اوقات میں باہر مت نکلیں ۔ اگر باہر جانا بھی ہو تو چھاﺅں یا سایہ میں رہنے کی کوشش کریں۔ پیاس نہ بھی لگے تو تھوڑا تھوڑا کر کے مسلسل پانی پیتے رہیں۔ سر اور گردن پر گیلا کپڑا رکھیں۔ منہ، گردن پر پانی کے چھینٹے مارتے رہیں۔ بار بار وضو کریں اس سے طبی طور پر بھی جسم کے وہ حصے گیلے ہو جائیں گے جن پر براہ راست دھوپ پڑتی ہے اور جسمانی درجہ حرارت کم رہے گا۔ اگر گرمی یا لو لگے چاہے علامات معمولی بھی ہوں تو نمکول، او آر ایس یا چینی نمک لیموں ملا پانی لیں۔ باہر نکلیں تو ہلکے رنگوں کے کپڑے استعمال کریں۔ بھوکے پیٹ یا خالی پیٹ گھر سے باہر نہ نکلیں البتہ گرمیوں میں ڈیپ فرائی، چکنائی والی چیزوں کا استعمال کم اور سبزی، سلاد، پھل، جوس، لسی، دہی، لیموں پانی، دال، سبزی، سلاد زیادہ لیں۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain