تازہ تر ین

روزہ اور صحت

ڈاکٹر نوشین عمران
روزہ روحانی عبادت تو ہے ہی لیکن اس کے طبی اور روحانی فوائد کا اقرار سائنس بھی کر چکی ہے۔ سحری سے افطار کے اوقات میں معدے اور نظام ہضم کو خالی رہ کر آرام کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اس دوران سحری میں لی جانے والی غذا پانچ چھ گھنٹوں میں ہضم ہو کر استعمال ہو جاتی ہے۔ باقی کے وقت کے لئے جسم کی توانائی پوری کرنے کے لئے جسم میں جمع شدہ چربی پگھلنے لگتی ہے تاکہ مطلوبہ توانائی پہنچ سکے۔ یوں روزوں کے دوران موٹاپا کم کرنے اور زائد وزن کم کرنے کا بھرپور قدرتی طریقہ فراہم ہوتا ہے۔ اس سے نہ صرف جسم کی چربی پگھلتی ہے بلکہ کولیسٹرول میں کمی آتی ہے۔ ذیابیطس کے ان مریضوں کا شوگر لیول کم ہو جاتا ہے جو ادویات کے باعث بھی کنٹرول میں نہ آ رہا ہو، بلڈ پریشر میں کمی آتی ہے، بدہضمی اور معدے کے امراض میں بھی خاطر خواہ کمی آتی ہے۔ البتہ اس کے لئے ضروری ہے سحری اور افطاری میں وہی خوراک لیں جو روزمرہ لیتے ہیں۔ بے تحاشہ مت کھائیں اور نہ ہی افطاری کے وقت میں ”ٹھونس“ کر فرائی اشیا پکوڑے، سموسے، کچوری کھائیں۔ ڈیپ فرائی فوڈ کسی صورت توانائی فراہم نہیں کرتے بلکہ صرف چکنائی میں زیادتی کی وجہ بنتے ہیں۔ توانائی لینے کے لئے متوازن غذا ضروری ہے جس میں پانی، سبزی سلاد، دودھ، دہی، کھجور، کوئی موسمی پھل خاص کر تربوز، خربوزہ، آم، بادام، گوشت یا دالیں، روٹی وغیرہ شامل ہے۔ یہ وہی غذا ہے جو عام دنوں میں لی جاتی ہے اور اس میں ڈیپ فرائی چیزیں شامل نہیں۔
دنیا بھر میں روزے کے دوران جسمانی تبدیلیوں پر کی جانے والی تحقیق بتاتی ہے کہ روزہ نہ صرف بلڈ پریشر، ذیابیطس، وزن، کولیسٹرول کو کنٹرول کرتا ہے بلکہ ذہنی تناﺅ، ڈپریشن، اعصابی تھکن، سٹریس میں بھی خاطر خواہ کمی لاتا ہے۔ جدید میڈیکل سائنس بتاتی ہے کہ روزہ کے دوران جسمانی اور روحانی صفائی ہو رہی ہوتی ہے۔ ذہن اچھائی کی طرف مائل ہوتا ہے اس لئے قدرتی طور پر اس دوران دماغ سے ایسے کیمیکل بننے اور ہارمون خارج ہونے کے سگنل ملتے ہیں جو جسم ا ور اعصاب کے لئے بہترین نتائج فراہم کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ذہنی تناﺅ کا شکار رہنے والے افراد کے لئے یہ طبی طور پر بہترین مہینہ ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایسی خواتین و مرد جو موٹاپے کے باعث بے اولادی کا شکار ہوں ان کے لئے روزہ ایک علاج بھی ہے بشرطیکہ وہ اپنی خوراک کا خیال رکھیں اور بے تحاشا تیل اور گھی والی اشیا کا استعمال نہ کریں۔ اس طرح ان کے جسمانی ہارمونز لیول بہتر ہوں گے۔ روزے کے دوران جسم میں خون کی گردش قدرے سست ہو جاتی ہے۔ اس سے ہائی بلڈ پریشر والے افراد کو فائدہ ہوتا ہے۔ اسی دوران ہڈیوں کے اندر خون کے نئے خلیے بننے کی مقدار بھی بڑھ جاتی ہے۔
شاید آپ نے نوٹ کیا ہو کہ معدے کی تیزابیت کے مریض اگر زیادہ دیر خالی پیٹ رہیں تو معدے میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے اور پیٹ میں درد کے ساتھ بدہضمی ڈکار جیسی علامتیں شروع ہو جاتی ہیں لیکن روزے کے دوران ایسا نہیں ہوتا۔ صبح سے شام تک بھوکا رہنے کے باوجود معدے میں اس طرح تیزابیت اور درد نہیں ہوتا جیسا عام حالات میں ہوتا ہے کیونکہ دماغ کو معلوم ہوتا ہے روزے کی حالت میں کھانا پینا منع ہے اس لئے دماغ سے تیزابی مادے خارج ہونے کا سگنل ہی جاری نہیں ہوتا اور نہ ہی معدے کے ا ندر تیزابی مادے بڑھتے ہیں۔ البتہ افطار پر ا یک دم بے تحاشہ کھا لینے سے یہ علامات دوبارہ شروع ہو سکتی ہیں۔ سحری سے لے کر افطاری تک پانی کے آٹھ دس گلاس ضرور لیں۔ اس میں دودھ، لسی، پانی، جوس اور چائے بھی شامل ہو سکتی ہے۔ سحری میں روٹی، چاول، یا سالن کے ساتھ دہی یا لسی ضرور لیں۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain