تازہ تر ین

بطور سپہ سالار حضور کی زندگی عظیم حکمت عملی کا بہترین نمونہ ہے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”مرحبا رمضان“ میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ عبدالرزاق نے کہا ہے کہ حضور اپنی فوج کے کمانڈر اِن چیف تھے۔ انہوں نے پہلا قانون 8نکاتی بنایا تھا۔ لڑائی سے پہلے وہ اپنے فوجیوں کو کہتے تھے کہ ”کسی عورت یا بچے کو قتل نہیں کرنا“۔ بوڑھے، معذور اور بیمار کو قتل نہیں کرنا، کوئی درخت نہیں کاٹا جائے گا۔ لڑائی میں جو ہتھیار ڈال دے اس کو نہیں مارنا، بھاگنے والے کو بھی نہیں مارنا، اسلام قبول کرانے کےلئے کوئی جبر نہیں، زبردستی تصادم نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ حضور جنگ کےلئے بڑی کمال حکمت عملی کرتے تھے۔ اگر کسی نے جنگ کی حکمت عملی دیکھنی ہے تو آپ کی زندگی ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔ حضور کو بطور سپہ سالار تمام جنگوں میں فتح نصیب ہوئی۔ کسی ایک میں بھی شکست نہیں ہوئی۔ آپ اپنے فوجیوں کو تلوار چلانا و تیر اندازی بھی سکھاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حضور کے اپنے ہاتھوں کسی بھی جنگ میں یا ویسے ایک بھی شخص قتل نہیں ہوا۔ حضور کی عمر50 سال تھی جب وہ سپہ سالار بنے۔ علامہ حسنات احمد قادری نے کہا ہے کہ نبی کریم کی سیرت مبارکہ ہمارے لئے ہدایت کی روشنی ہے۔ حضور بطور سپہ سالار، بطور شجاعت بھی ہمارے لئے ایک عملی نمونہ ہے۔ آپ کے غلاموں میں حضرت علیؓ ا یک ہاتھ سے خیبر کا قلعہ اکھاڑ دیتے ہیں، بعد میں 40 لوگ مل کر خیبر قلعہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں مگر اٹھا نہیں پاتے۔ غلاموں کا یہ عالم ہے تو سردار کا عالم کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عرب میں بچے کو بچپن سے تلوار چلانا، نیزہ بازی اور تیر اندازی سکھانا شروع کر دی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ روایات میں ہے کہ اگر بیماری کی وجہ سے کسی پر روزہ بھاری ہے تو وہ کسی ایک مسکین کو کھانا کھلائے اور صحت یاب ہونے پر روزے کی قضا پوری کرے۔ پروگرام میں نعت خواں ایم شہریار قادری نے نعت ”جب حسن تھا ان کا جلوہ نما، انوار کا عالم کیا ہوگا“ اور ”اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا، جب وقت نزع آئے دیدار عطا کرنا“ پیش کیں۔ تحریک انصاف کی رہنما سعدیہ سہیل رانا نے کہا ہے کہ امت مسلمہ آج جن مشکلات سے دو چار ہے اس کی وجہ حضور کی سیرت مبارکہ پر عمل نہ کرنا ہے۔ آنکھیں بند کر کے آپ کے نقش قدم پر چلا جائے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے علاوہ ملک کی تمام اسمبلیوں کی کارروائی براہِ راست دکھائی جاتی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں میڈیا کو اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان دہشتگرد نہیں بلکہ مسلمانوں کے خلاف دہشتگردی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم پنجاب اسمبلی میں داخل ہوتے ہیں تو میڈیا تاک لگا کر بیٹھا ہوتا ہے کہ خاتون ایم پی ایز نے کیسے کیسے ملبوسات پہنے ہوئے ہیں۔ عمران خان کو دیکھ کر دیگر رہنماﺅں نے کالا چشمہ لگانا شروع کیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain