تازہ تر ین

سانحہ احمد پورشرقیہ،امداد کٹوتی میں میگا کرپشن، لواحقین سراپا احتجاج

اسلام آباد (ٹی وی رپورٹ)ایک نجی ٹی وی کے مطابق احمد پور شرقیہ میں ٹینکر میں آگ لگنے سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثا میں اعلان کردہ بیس لاکھ کے بجائے دس لاکھ روپے کے چیک تقسیم کئے گئے۔ وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے حکومت پاکستان کی جانب سے سانحہ احمد پور شرقیہ میں شناخت ہونے والے اٹھائیس جاں بحق افراد کے خاندانوں کو امدادی رقم کے چیک دیئے گئے اس موقعے پر ایم این اے علی حسن، سینیٹر سعود ماجد اور صوبائی وزیر مالک اقبال بھی موجود تھے۔دوسری جانب لواحقین کا کہنا تھا امداد کیلئے حکومت کی جانب سے بیس لاکھ روپے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم آج ہمیں جو چیک دیئے گئے ہیں ان میں رقم دس لاکھ روپے درج ہے جس پر حیرانی بھی اور پریشانی بھی ہے جبکہ لواحقین نے امداد کٹوتی پر انتظامیہ کیخلاف احتجاج کیا ہے۔ دریں اثناءنجی ٹی وی کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے سانحہ احمد پور شرقیہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے جسے وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثہ موٹروے پولیس کی نااہلی کی وجہ سے ہوا۔ حادثہ شفٹ تبدیلی کے وقت ہوا جبکہ پہلی شفٹ چلی گئی تو دوسری شفٹ وقت پر نہیں پہنچی تاہم اگر بروقت موٹروے پولیس حادثے کے مقام کو سیل کردیتی تو حادثہ نہ ہوتا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مقامی ایس ایچ او اور اسسٹنٹ کمشنر احمد پورشرقیہ بھی جائے حادثہ پر ایک گھنٹہ کی تاخیر سے پہنچے۔دوسری جانب آئل کمپنی نے بھی اپنی ابتدائی رپورٹ اوگرا کو پیش کردی جس میں کہا گیا ہے کہ حادثے کا شکار آئل ٹینکر کراچی کی بندرگاہ سے وہاڑی جارہا تھا کہ اتوار کی صبح 6 بج کر 29 منٹ پر حادثے کا شکار ہوا۔ حادثے کے وقت ٹینکر کی رفتار 35 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی اور اس میں 50 ہزار لٹر پٹرول تھا۔ ٹینکر اپنے مقررہ راستے پر جارہا تھا کہ اچانک اس کے عین آگے مسافر بس نے بریک لگائی، ٹکراﺅ سے بچنے کے لئے ڈرائیور نے ٹینکر کو دوسری سائیڈ پر موڑا جس سے ٹینکر الٹ گیا۔ ٹینکر الٹنے سے سارا آئل بہنا شروع ہوگیا اور مقامی آبادی نے اسے بالٹیوں، ڈبوں اور دیگر برتنوں میں بھرنا شروع کردیا۔ مقامی انتظامیہ کی کوشش کے باجود لوگ حادثے کے مقام سے نہیں ہٹے کہ اچانک اس میں آگ بھڑک اٹھی جس کی لپیٹ میں آکر انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔
ملتان (سپیشل رپورٹر) سانحہ احمدپورشرقیہ کے مزید 5 زخمی آج صبح سویرے دم توڑ گئے۔ نشتر ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے زخمیوں کی تعداد 28 ہوگئی ہے۔ تفصیل کے مطابق سانحہ احمدپورشرقیہ کے 5 مزید زخمی چل بسے، 2 کو رات 4 بج کر 40 منٹ جبکہ 2 افراد کو 6 بج کر 1 منٹ پر مُردہ خانے منتقل کردیا گیا۔ بعدازاں 5 افراد کی لاشیں لواحقین کے حوالے کردی گئیں۔ آہوں اور سسکیوں کے ساتھ لواحقین اپنے پیاروں کی لاشیں لے کر احمدپورشرقیہ پہنچ گئے جہاں ان کی آج تدفین کی جائے گی۔ نشتر ہسپتال میں آج صبح جاں بحق ہونے والوں میں 42 سالہ عبدالخالد ولد رحیم بخش، 18 سالہ فرحان ولد راشد، 16 سالہ سمیع اللہ ولد جمیل، 12 سالہ فہد ولد مشتاق اور 25 سالہ محمد شکیل شامل ہیں۔ دریں اثناءسانحہ احمد پورشرقیہ کے ڈرائیور گل محمد کی نمازِ جنازہ آج صبح 9 بجے ڈیرہ غازی خان کے نواحی علاقہ میں ادا کردی گئی ہے۔ ڈرائیور گل محمد ڈیرہ غازی خان کا رہائشی تھا۔ ذرائع کے مطابق نشتر ہسپتال میں ابھی بھی 42 افراد تشویشناک حالت میں زیرعلاج ہیں جبکہ سانحہ احمدپورشرقیہ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 172 ہوگئی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain