تازہ تر ین

بخار

انسانی جسم کا درجہ حرارت یا ٹمپریچر 98.6ڈگری فارن ہائٹ ہے، اگر اس سے بڑھ جائے تو بخار کی کیفیت ہے، جب جسمانی درجہ حرارت نارمل سے بڑھنا شروع ہوتا ہے تو ٹھنڈ لگنا شروع ہوجاتی ہے، بعض ماہرین کے مطابق 99تک ٹمپریچر بھی نارمل ہی تصور کیا جاتا ہے ، جیسے ہی ٹمپریچر بڑھتا ہے پٹھوں میں دباو¿ کی حرکت تیز ہونے لگتی ہے جس سے ٹھنڈ یاسردی لگنے کی کیفیت ہوتی ہے، اس کے رد عمل کے طور پر جسم میں توانائی سے حرارت یاگرمی بنتی ہے، جسمانی درجہ حرارت کنٹرول کرنے کا نظام دماغی ہے ، ہائپوتھیلمین سے کنٹرول ہوتا ہے ، ٹمپریچر بڑھنے پر دماغ کچھ کیمیکل خارج کرتا ہے جو پٹھوں کی حرکت اور جسمانی میٹابولزم کو بڑھاکر توانائی استعمال کرتے ہیں تاکہ ٹمپریچر کو کم کیا جاسکے، اگر پھر بھی ٹمپریچر بڑھتا رہے تو جسم میں کپکپاہٹ شروع ہو جاتی ہے اور جسم کانپنے لگتا ہے، یہ کپکپاہٹ دراصل پٹھوں کو مزید توانائی اور حرارت دینے کیلئے رد عمل کے طور پر ہوتی ہے، اب اگر کسی دوا کے اثر سے یا بعض اوقات خود ہی کچھ دیر بعد توانائی اور حرارت مطلوبہ مقدار پر آئے اور دماغی سنٹر اپنے اصل ٹمپریچر کی طرف جائے تو پسینہ آنے لگتا ہے اور بخار کم ہوجاتا ہے ۔
عام طور پر بخار 107ڈگری سے زیادہ نہیں جاتا، منہ کے ذریعے تھرمامیٹر پر ّنے والا نارمل بخار 98.6جبکہ بغل میں لیا جانے والا تھرمامیٹر کا ٹمپریچر اس سے ایک ڈگری کم ہوتا ہے ۔
بخار کی وجہ جسم میں ہونے والی کوئی انفکشن ہے جو وائرس بیکٹیریا فنگس یا مکھی مچھر سے پھیلنے والی انفکشن ہوسکتی ہے، انفکشن کے علاوہ خون کی نالیوں کا ورم ویسکولائٹس ، ٹانگوں کی بڑی خون کی نالیوں میں بندش DVT، ٹیومر، کینسر اور بعض اوقات ادویات کے مضر اثرات بھی بخار کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ جلد پر نکلنے والے دانے ، پھوڑے ، چھالے الرجی اور جل جانے کے بعد بھی بخار ہوتا ہے ، بعض اوقات ہلکا یا درمیانہ بخار لمبا عرصہ رہنے کی وجہ ٹیومر ،کینسر یا مدافعاتی نظام کی خرابی ہوتی ہے، ایسی کوئی بھی دوا، مرض ، الرجی ، جراثیم ، یا مدافعاتی عمل جو جسم میں کہیں بھی سوزش پیدا کرے بخار کی وجہ بنتا ہے ، تھائرائڈ ہارمون کی زیادتی بھی مسلسل ہلکے درجہ بخار کی وجہ بن سکتی ہے ۔
بخار اگر 102سے زیادہ ہو تو جسم میں غیر ضروری کپڑے کم کردیں، چادر کمبل بالکل مت لیں ،کمرے میں تازہ ہوا آنے دیں ، گرمیوں میں پنکھا یا اےس لگائیں ، مریض کے سر ہاتھ پیر بازو ٹانگوں پر پانی کی پٹیاں رکھیں، برف مت رکھیں، نہ ہی مریض کو ٹھنڈے پانی کے ٹب میں بٹھائیں، صرف پانی کی پٹیاں رکھیں اور بخار کم کرنے والی دوا پیناڈول یا بروفین دیں، 104ڈگری سے زیادہ کے بخار غنودگی یا جھٹکے لگنے شروع ہوسکتے ہیں، اگر بخار دوبارہ ہویا ہلکا بخار مسلسل رہے تو ڈاکٹر کو لازمی دکھائیں تاکہ بخار کی اصل وجہ معلوم کی جاسکے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain