تازہ تر ین

تاریخ کے سب سے مہنگے ترین گانے،کتنا خرچہ آیا جان کر آپ کو یقین نہیں آئیگا

ممبئی (ویب ڈیسک)شوبز کی دنیا میں صرف فلم ہی نہیں بلکہ میوزک بھی ایک بہت بڑی انڈسٹری کا روپ دھار چکا ہے۔ انٹرنشنل فیڈریشن ا?ف دی فونوگرافک انڈسٹری (2015ئ ) کے مطابق دنیا بھر میں یہ صنعت 15بلین ڈالر سے اوپر پہنچ چکی ہے، لیکن بات اگر وطن عزیز کی ہو تو یہاں دیگر شعبوں کی طرح میوزک انڈسٹری کا حال بھی کچھ اچھا نہیں۔ ہماری فلموں میں اچھی کہانی اور پرفارمنس نہ رہی تو اچھا میوزک بھی غائب ہوگیا۔
پاکستان میں ا?ج بھی ایک پنجابی فلم کا پورا بجٹ 50 لاکھ روپے سے کم رکھا جاتا ہے تو اس میں سے میوزک کا کتنا ہو گا؟ اردو فلموں کا بجٹ اگرچہ کروڑوں کے ہندسے کو چھونے لگا ہے، لیکن فلمی میوزک کو وہ اہمیت نہیں مل رہی، جو اس کا حق بنتا ہے، لوگوں کے کان اچھی موسیقی کو ترس گئے ہیں۔
اس کے مقابلے میں اگر ہم بھارتی میوزک کی بات کریں تو یہ ریونیو کے اعتبار سے گلوبل میوزک مارکیٹ میں پہلے 20 ممالک میں شامل ہے، اور ماہرین کے مطابق دو سال بعد یعنی 2019ئ میں بھارتی میوزک انڈسٹری 3 سو ملین ڈالر (19 ارب بھارتی روپے) کے ساتھ عالمی میوزک مارکیٹ میں پہلے دس ممالک میں شامل ہو جائے گی۔ بولی وڈ کے گانوں کا بجٹ ا?ج ہزاروں اور لاکھوں سے نکل کر کروڑوں روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہاں ہم بولی وڈ کے ایسے دس گانوں کا ذکر کرنے جا رہے ہیں، جنہیں اس انڈسٹری کے مہنگے ترین گانے ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ( کرنسی کے اعتبار سے نیچے دئے گئے تمام اعدادوشمار بھارتی روپے کے مطابق دیئے گئے ہیں، کیوں کہ ایک بھارتی روپیہ پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں تقریباً پونے دو روپے(1.65) بنتا ہے)
بولی وڈ کی تاریخ کا سب سے مہنگا گانا 2013ئ میں ریلیز ہونے والی فلم ”باس“ کا ”پارٹی ا?ل نائٹ“ کو قرار دیا جاتا ہے، جو معروف بھارتی پوپ گلوکار یو یو ہنی سنگھ نے گایا۔ اکشے کمار اورسوناکشی سنہا پر فلمائے جانے والے اس گانے کے لئے 6 سو غیر ملکی ماڈلز کو بیک گراو¿نڈز ڈانسر کے طور پر ہائیر کیا گیا۔ یہ گانا نصف بھارت اور باقی بنکاک میں فلمایا گیا اور اس پر مجموعی لاگت 6 کروڑ روپے ا?ئی۔ ”باس“ کے ڈائریکٹر انتھونی ڈی سوزا اور پروڈیوسر ایشون وردا جبکہ اس کے لکھاری ساجد فرہاد ہیں۔
2013ئ میں ریلیز ہونے والی مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان اور کترینہ کیف کی فلم دھوم تھری کا گانا ”ملنگ“ مہنگے ترین گانوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا، اس گانے پر 5 کروڑ روپے لاگت ا?ئی۔ گانے کے لئے خصوصی طور پر امریکا سے 2 سو جمناسٹک ڈانسرز کو بلایا گیا۔ 20 روز تک فلمائے جانے والے اس گانے کے لئے کاسٹیومز (ملبوسات) بھی امریکا سے ہی منگوائے گئے۔ فلم دھوم تھری کے ڈائریکٹر وجے کرشنا اچاریا اور پروڈیوسر ادیتیا چوپڑا تھے۔
بولی ووڈ کے معروف ڈائریکٹر روہٹ شیٹی کی کامیڈی فلم ”گول مال ٹو“ 2008ئ میں ریلیز ہوئی، جس میں فلمی دنیا کے معروف ستاروں جیسے اجے دیوگن، کرینہ کپور، توشر کپور، ارشد وارثی، امریتا اروڑا اور سلینا جیٹلی نے کام کیا، اس فلم کے گانے ”ٹھائ کرکے گولی مار“ کو فلمانے کے لئے مالک کو ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ کرنا پڑے۔ اس گانے میں 10 لگڑری گاڑیوں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ گانے میں 1000 رقاصوں کے ساتھ ساتھ 200 تربیت یافتہ فائٹرز کو بھی لیا گیا اور اسے ممبئی میں ہی 12 دن کی مسلسل شوٹنگ کر کے فلمایا گیا تھا۔
رومانس اور کامیڈی سے بھرپور فلم ”ہمپٹی شرما کی دلہنیا“ جولائی 2014ئ میں ریلیز ہوئی۔ فلم کے ڈائریکٹر ششانک کھیتران جبکہ پروڈیوسر بولی وڈ کا معروف ترین نام کرن جوہر تھے۔ اس فلم کا مہنگا ترین گانا ”سیچرڈے سیچرڈے“ ہیرو ورون دھون اور ہیروئن عالیہ بھٹ پر فلمایا گیا، جس کی لاگت 3 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ گانے کو ممبئی میں فلمایا گیا۔
جولائی 2002ئ میں سپرسٹار شاہ رخ خان، مادھوری ڈکشٹ اور ایشوریہ رائے بچن کی مشہور فلم ”دیوداس“ ریلیز ہوئی۔ فلم کے ساتھ اس کا ایک گانا ”ڈولا رے ڈولا“ بھی انتہائی مشہور ہوا۔ فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی نے اس گانے کے لیے خوبصورت اور انتہائی مہنگا سیٹ لگوایا تھا۔ اس نغمے کو ہندی سنیما کے سب سے مہنگے نغموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ فلم کی کوریوگرافر سروج خان کا کہنا ہے کہ اس گانے کی شوٹنگ پر تقریباً اڑھائی کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔ سروج خان کے مطابق اس نغمے کو انھوں نے نٹوری سٹائل میں شوٹ کیا کیونکہ یہ درگا پوجا کے تہوار کا گانا تھا اور اس کی شوٹنگ میں 13 دن لگے تھے۔ اس گانے میں ڈانسرزکے بڑے بڑے گروپ تھے، ساتھ ہی کاسٹیومز(ملبوسات) بہت مہنگے تھے۔ بھاری ساڑھی اور زیورات کے ساتھ ڈانس کرنے میں پہلے مادھوری اور ایشوریہ دونوں ہی ہجکچاہٹ محسوس کر رہی تھیں لیکن بعد میں دونوں ہی نے بھرپور محنت سے گانے میں جان ڈال دی۔
1960ئ کی کلاسیکل فلم ”مغلِ اعظم“ کے گانے ”جب پیار کیا تو ڈرنا کیا“ کے لیے ڈائریکٹر کے ا?صف نے شیش محل کا سیٹ لگوایا تھا، جس کے لئے بیلجیئم سے شیشہ منگوایا گیا تھا۔ شیش محل کی ہو بہو نقل بنوانے میں تقریباً دو سال لگے اور فلمی تاریخ کے ماہرین کے مطابق 150 فٹ لمبے اور 80 فٹ وسیع اس محل پر باقی فلم کے بجٹ سے بھی زیادہ پیسہ خرچ پوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مغل اعظم ایک بلیک اینڈ وائٹ فلم تھی لیکن یہ گانا ٹیکنی کلر میں فلمایا گیا۔ فلم ماہرین کے مطابق ا?ج کے دور میں اگر یہ گانا فلمایا جاتا تو اس پر تقریباً اڑھائی کروڑ روپے لگتے۔
نومبر 2015ئ میں ریلیز ہونے والی فلم ”پریم رتن دھن پایو“ میں ہوبہو فلم ”مغل اعظم“ کے جیسا شیش محل تیار کیا گیا جسے تقریباً 300 کاریگروں نے بنایا تھا۔ فلم کے اسی سیٹ پر فلم کا ٹائٹل سانگ بھی فلمایا گیا تھا۔ اس سیٹ کے لیے ڈائریکٹر سورج برجاتیا نے تقریباً اڑھائی کروڑ روپے خرچ کیے۔ سیٹ ڈیزائنر نتن دیسائی نے بتایا کہ ہم نے سیٹ بنانے کے لیے 300 مزدور لگائے پھر بھی اسے بنانے میں ساڑھے چھ ماہ لگے۔
پروڈیوسر بونی کپور، سنجے کپور اور ڈائریکٹر امیت رویندرناتھ شرما کی فلم ”تیور“ جنوری 2015ئ میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم کا گانا ”رادھا ناچے گی“ اس سال کا مہنگا ترین گانا تھا، جس کی لاگت اڑھائی کروڑ روپے بتائی جاتی ہے، یہ گانا فلم کی ہیروئن سوناکشی سنہا پر فلمایا گیا۔ گانے کے لئے ہیروئن نے جو لہنگا پہنا، صرف اسی کی قیمت 75لاکھ روپے تھی، یوں یہ گانا مہنگے ترین گانوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر براجمان ہوا۔
فلم ”ہمشکل“ کے گانے ”پیا کے بازار“ کو فلمانے کے لئے مالک کو 2 کروڑ پر خرچ کرنا پڑے۔ اس گانے کے لئے ممبئی میں ایک شاندار سیٹ لگایا گیا، جس میں تین ہیروئنز کے علاوہ 5 سو بیک گراو¿نڈ ڈانسرز نے کام کیا، فلم کی مجموعی لاگت میں اس گانے پر بڑا حصہ خرچ کیا گیا۔ اس فلم کے ڈائریکٹر ساجد خان جبکہ پروڈیوسر وشو بھگننائی تھے۔
بولی وڈ بولڈ فلم سٹار ملکہ شراوت پر فلمایا جانے والا ا?ئٹم سانگ ”جلیبی بائی“ پروڈیوسر کو ڈیڑھ کروڑ میں پڑا۔ فلم ” ڈبل دھمال“ کی شوٹنگ اگرچہ گوائ اور مکاو¿ (چین) میں ہوئی، لیکن اس گانے کو محبوب سٹوڈیو میں خصوصی طور پر فلمایا گیا یعنی گانے میں دکھائی دینے والا کیسینو سٹوڈیو میں ہی بنایا گیا۔ممبئی (ویب ڈیسک)شوبز کی دنیا میں صرف فلم ہی نہیں بلکہ میوزک بھی ایک بہت بڑی انڈسٹری کا روپ دھار چکا ہے۔ انٹرنشنل فیڈریشن ا?ف دی فونوگرافک انڈسٹری (2015ئ ) کے مطابق دنیا بھر میں یہ صنعت 15بلین ڈالر سے اوپر پہنچ چکی ہے، لیکن بات اگر وطن عزیز کی ہو تو یہاں دیگر شعبوں کی طرح میوزک انڈسٹری کا حال بھی کچھ اچھا نہیں۔ ہماری فلموں میں اچھی کہانی اور پرفارمنس نہ رہی تو اچھا میوزک بھی غائب ہوگیا۔
پاکستان میں ا?ج بھی ایک پنجابی فلم کا پورا بجٹ 50 لاکھ روپے سے کم رکھا جاتا ہے تو اس میں سے میوزک کا کتنا ہو گا؟ اردو فلموں کا بجٹ اگرچہ کروڑوں کے ہندسے کو چھونے لگا ہے، لیکن فلمی میوزک کو وہ اہمیت نہیں مل رہی، جو اس کا حق بنتا ہے، لوگوں کے کان اچھی موسیقی کو ترس گئے ہیں۔
اس کے مقابلے میں اگر ہم بھارتی میوزک کی بات کریں تو یہ ریونیو کے اعتبار سے گلوبل میوزک مارکیٹ میں پہلے 20 ممالک میں شامل ہے، اور ماہرین کے مطابق دو سال بعد یعنی 2019ئ میں بھارتی میوزک انڈسٹری 3 سو ملین ڈالر (19 ارب بھارتی روپے) کے ساتھ عالمی میوزک مارکیٹ میں پہلے دس ممالک میں شامل ہو جائے گی۔ بولی وڈ کے گانوں کا بجٹ ا?ج ہزاروں اور لاکھوں سے نکل کر کروڑوں روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہاں ہم بولی وڈ کے ایسے دس گانوں کا ذکر کرنے جا رہے ہیں، جنہیں اس انڈسٹری کے مہنگے ترین گانے ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ( کرنسی کے اعتبار سے نیچے دئے گئے تمام اعدادوشمار بھارتی روپے کے مطابق دیئے گئے ہیں، کیوں کہ ایک بھارتی روپیہ پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں تقریباً پونے دو روپے(1.65) بنتا ہے)
بولی وڈ کی تاریخ کا سب سے مہنگا گانا 2013ئ میں ریلیز ہونے والی فلم ”باس“ کا ”پارٹی ا?ل نائٹ“ کو قرار دیا جاتا ہے، جو معروف بھارتی پوپ گلوکار یو یو ہنی سنگھ نے گایا۔ اکشے کمار اورسوناکشی سنہا پر فلمائے جانے والے اس گانے کے لئے 6 سو غیر ملکی ماڈلز کو بیک گراو¿نڈز ڈانسر کے طور پر ہائیر کیا گیا۔ یہ گانا نصف بھارت اور باقی بنکاک میں فلمایا گیا اور اس پر مجموعی لاگت 6 کروڑ روپے ا?ئی۔ ”باس“ کے ڈائریکٹر انتھونی ڈی سوزا اور پروڈیوسر ایشون وردا جبکہ اس کے لکھاری ساجد فرہاد ہیں۔
2013ئ میں ریلیز ہونے والی مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان اور کترینہ کیف کی فلم دھوم تھری کا گانا ”ملنگ“ مہنگے ترین گانوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا، اس گانے پر 5 کروڑ روپے لاگت ا?ئی۔ گانے کے لئے خصوصی طور پر امریکا سے 2 سو جمناسٹک ڈانسرز کو بلایا گیا۔ 20 روز تک فلمائے جانے والے اس گانے کے لئے کاسٹیومز (ملبوسات) بھی امریکا سے ہی منگوائے گئے۔ فلم دھوم تھری کے ڈائریکٹر وجے کرشنا اچاریا اور پروڈیوسر ادیتیا چوپڑا تھے۔
بولی ووڈ کے معروف ڈائریکٹر روہٹ شیٹی کی کامیڈی فلم ”گول مال ٹو“ 2008ئ میں ریلیز ہوئی، جس میں فلمی دنیا کے معروف ستاروں جیسے اجے دیوگن، کرینہ کپور، توشر کپور، ارشد وارثی، امریتا اروڑا اور سلینا جیٹلی نے کام کیا، اس فلم کے گانے ”ٹھائ کرکے گولی مار“ کو فلمانے کے لئے مالک کو ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ کرنا پڑے۔ اس گانے میں 10 لگڑری گاڑیوں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ گانے میں 1000 رقاصوں کے ساتھ ساتھ 200 تربیت یافتہ فائٹرز کو بھی لیا گیا اور اسے ممبئی میں ہی 12 دن کی مسلسل شوٹنگ کر کے فلمایا گیا تھا۔
رومانس اور کامیڈی سے بھرپور فلم ”ہمپٹی شرما کی دلہنیا“ جولائی 2014ئ میں ریلیز ہوئی۔ فلم کے ڈائریکٹر ششانک کھیتران جبکہ پروڈیوسر بولی وڈ کا معروف ترین نام کرن جوہر تھے۔ اس فلم کا مہنگا ترین گانا ”سیچرڈے سیچرڈے“ ہیرو ورون دھون اور ہیروئن عالیہ بھٹ پر فلمایا گیا، جس کی لاگت 3 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ گانے کو ممبئی میں فلمایا گیا۔
جولائی 2002ئ میں سپرسٹار شاہ رخ خان، مادھوری ڈکشٹ اور ایشوریہ رائے بچن کی مشہور فلم ”دیوداس“ ریلیز ہوئی۔ فلم کے ساتھ اس کا ایک گانا ”ڈولا رے ڈولا“ بھی انتہائی مشہور ہوا۔ فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی نے اس گانے کے لیے خوبصورت اور انتہائی مہنگا سیٹ لگوایا تھا۔ اس نغمے کو ہندی سنیما کے سب سے مہنگے نغموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ فلم کی کوریوگرافر سروج خان کا کہنا ہے کہ اس گانے کی شوٹنگ پر تقریباً اڑھائی کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔ سروج خان کے مطابق اس نغمے کو انھوں نے نٹوری سٹائل میں شوٹ کیا کیونکہ یہ درگا پوجا کے تہوار کا گانا تھا اور اس کی شوٹنگ میں 13 دن لگے تھے۔ اس گانے میں ڈانسرزکے بڑے بڑے گروپ تھے، ساتھ ہی کاسٹیومز(ملبوسات) بہت مہنگے تھے۔ بھاری ساڑھی اور زیورات کے ساتھ ڈانس کرنے میں پہلے مادھوری اور ایشوریہ دونوں ہی ہجکچاہٹ محسوس کر رہی تھیں لیکن بعد میں دونوں ہی نے بھرپور محنت سے گانے میں جان ڈال دی۔
1960ئ کی کلاسیکل فلم ”مغلِ اعظم“ کے گانے ”جب پیار کیا تو ڈرنا کیا“ کے لیے ڈائریکٹر کے ا?صف نے شیش محل کا سیٹ لگوایا تھا، جس کے لئے بیلجیئم سے شیشہ منگوایا گیا تھا۔ شیش محل کی ہو بہو نقل بنوانے میں تقریباً دو سال لگے اور فلمی تاریخ کے ماہرین کے مطابق 150 فٹ لمبے اور 80 فٹ وسیع اس محل پر باقی فلم کے بجٹ سے بھی زیادہ پیسہ خرچ پوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مغل اعظم ایک بلیک اینڈ وائٹ فلم تھی لیکن یہ گانا ٹیکنی کلر میں فلمایا گیا۔ فلم ماہرین کے مطابق ا?ج کے دور میں اگر یہ گانا فلمایا جاتا تو اس پر تقریباً اڑھائی کروڑ روپے لگتے۔
نومبر 2015ئ میں ریلیز ہونے والی فلم ”پریم رتن دھن پایو“ میں ہوبہو فلم ”مغل اعظم“ کے جیسا شیش محل تیار کیا گیا جسے تقریباً 300 کاریگروں نے بنایا تھا۔ فلم کے اسی سیٹ پر فلم کا ٹائٹل سانگ بھی فلمایا گیا تھا۔ اس سیٹ کے لیے ڈائریکٹر سورج برجاتیا نے تقریباً اڑھائی کروڑ روپے خرچ کیے۔ سیٹ ڈیزائنر نتن دیسائی نے بتایا کہ ہم نے سیٹ بنانے کے لیے 300 مزدور لگائے پھر بھی اسے بنانے میں ساڑھے چھ ماہ لگے۔
پروڈیوسر بونی کپور، سنجے کپور اور ڈائریکٹر امیت رویندرناتھ شرما کی فلم ”تیور“ جنوری 2015ئ میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم کا گانا ”رادھا ناچے گی“ اس سال کا مہنگا ترین گانا تھا، جس کی لاگت اڑھائی کروڑ روپے بتائی جاتی ہے، یہ گانا فلم کی ہیروئن سوناکشی سنہا پر فلمایا گیا۔ گانے کے لئے ہیروئن نے جو لہنگا پہنا، صرف اسی کی قیمت 75لاکھ روپے تھی، یوں یہ گانا مہنگے ترین گانوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر براجمان ہوا۔
فلم ”ہمشکل“ کے گانے ”پیا کے بازار“ کو فلمانے کے لئے مالک کو 2 کروڑ پر خرچ کرنا پڑے۔ اس گانے کے لئے ممبئی میں ایک شاندار سیٹ لگایا گیا، جس میں تین ہیروئنز کے علاوہ 5 سو بیک گراو¿نڈ ڈانسرز نے کام کیا، فلم کی مجموعی لاگت میں اس گانے پر بڑا حصہ خرچ کیا گیا۔ اس فلم کے ڈائریکٹر ساجد خان جبکہ پروڈیوسر وشو بھگننائی تھے۔
بولی وڈ بولڈ فلم سٹار ملکہ شراوت پر فلمایا جانے والا ا?ئٹم سانگ ”جلیبی بائی“ پروڈیوسر کو ڈیڑھ کروڑ میں پڑا۔ فلم ” ڈبل دھمال“ کی شوٹنگ اگرچہ گوائ اور مکاو¿ (چین) میں ہوئی، لیکن اس گانے کو محبوب سٹوڈیو میں خصوصی طور پر فلمایا گیا یعنی گانے میں دکھائی دینے والا کیسینو سٹوڈیو میں ہی بنایا گیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain