تازہ تر ین

بال بال بچ گئے مگر پاور شو میں بڑا خطرہ ،خود کش حملے بارے اہم ترین خبر

لاہور، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف کے لاہور اور جی ٹی روڈ پر واقع مختلف شہروں میں تاریخی استقبال کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں، استقبالیہ قافلوں کو حتمی شکل دے دی گئی۔ نوازشریف راستے میں 14 مقامات پر عوام سے خطاب کریں گے۔ جن مقامات پر نوازشریف کا خطاب متوقع ہے ان میں روات، جہلم، سرائے عالمگیر، گجرات، مریدکے، فیروز والا، شاہدرہ موڑ اور نیازی چوک شامل ہیں۔ نوازشریف پیر کو بھی پنجاب ہاو¿س میں جی ٹی روڈ پر عوامی طاقت کا مظاہرہ کے انتخابات کے بارے میں بریفنگ لیتے رہے۔ وزیرداخلہ نے جی ٹی روڈ پر عوامی اجتماع کو محفوظ اور فول پروف بنانے کے اقدامات بارے سابق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ نوازشریف کے روڈ شو کے لیے تمام سہولتوں سے مزین ایئرکنڈیشنڈ ٹرک تیار ہورہا ہے جبکہ بلٹ پروف اور جیمر والی پجارو بھی تیار ہے۔ نوازشریف کی جی ٹی روڈ سے لاہور آمد سے متعلق وفاق اور پنجاب کے حکومتی عہدیداروں و افسروں نے سرجوڑ لیے، متعدد اہم اجلاس ہوئے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے سکیورٹی خدشات کو دیکھتے ہوئے رینجرز کے جوانوں کی خدمات لینے کی تجویز سامنے رکھ دی۔ دو ہفتے کے لیے لاہور میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی، تمام ہوٹلز، ہاسٹلز عارضی طور پر رہائش پذیر افراد کا مکمل ڈیٹا چیک کرنے اور مشکوک افراد کی کڑی نگرانی کا حکم دے دیا گیا۔ پنجاب حکومت کے افسروں و حکومتی عہدیداروں کی بریفنگ کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوئے اور وہاں پر پنجاب میں موجود انتظامات سے آگاہ کیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب حکام کے مطابق مکمل حکمت عملی آج فائنل ہو جائے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ دفاعی قوتوں کی زیر نگرانی کام کرنے والے حساس ادارے پچھلے 4دنوں سے مسلسل ن لیگ کی وفاقی حکومت کو مشورے دے رہے ہیں کہ وہ لاہور تک اپنے قافلے کو جی ٹی روڈ کی بجائے موٹر وے کے ذریعے لاہور جانے پر تیار ہو جائیں۔ حساس اداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان دفاعی اداروں کو اس بات سے کوئی دلچسپی ہے نہ وہ اسے اپنے لئے کوئی خطرہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف عوامی سطح پر کوئی بڑا مظاہرہ کریں۔ پاکستان کی افواج کا حتمی فیصلہ یہی ہے کہ وہ ہرگز سول حکومت کی بالادستی کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہتی لیکن انہیں مکمل یقین ہے کہ وہ خود نواز شریف کی اپنی سکیورٹی خطرے میں ہے۔ حساس اداروں کی یہ بھی اطلاعات ہیں کہ راولپنڈی سے جہلم تک تصادم کا کوئی خطرہ نہیں لیکن کسی بھی جگہ پر ن لیگ کے بڑے جلسوں یا بڑے مظاہروں میں تصادم ہو سکتے ہیں۔ بالخصوص گجرات، گوجرانوالہ اور لاہور کے مضافات میں مخالف سیاسی ووٹروں کے طرف سے مزاحمت بھی متوقع ہے تاہم نواز شریف تک براہِ راست بھی اطلاعات پہنچائی گئیں وہ کسی قیمت پر اپنا پروگرام ترک یا تبدیل کرنے کےلئے تیار نہیں۔ دریں اثناءلاہور میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے استقبال کیلئے جنوبی پنجاب سے بھی قافلے روانہ ہوں گے۔ ملتان سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق میاں محمد نوازشریف کے 9اگست کو لاہور کے استقبال میں مسلم لیگ (ن) ملتان کے عہدیداران کے قافلے آج سے روانہ ہونے شروع ہو جائیں گے حالانکہ تنظیمی سطح پر لاہور سے باہر کے کارکنوں کو مدعو نہیں کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے سٹی صدر رانا شاہد الحسن، سٹی جنرل سیکرٹری و سابق ایم این اے شیخ طارق رشید کی قیادت میں الگ الگ قافلے لاہور جا کر میاں نوازشریف کا استقبال کریں گے۔ مزید برآں مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ کے سٹی صدر زاہد عدنان گڈو، یوتھ ونگ رہنما سہیل فراز، عبدالرحمن فری نے کہا ہے کہ قائد نوازشریف کے استقبال کے لئے ملتان سے ہزاروں متوالے کارکن شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے استقبال کی تیاریوں کے سلسلے میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں خواتین رہنماﺅں ثروت خان، فہمیدہ چوہان سمیت چودھری آصف، آفتاب جٹ، منور خان ایڈووکیٹ، عمران انصاری، نوید جٹ، ملک کمیل، مرزا جنید، عثمان عزیز، رانا اشتیاق، معین قریشی، عامر قریشی، حاجی رمضان، میاں اویس، ماجد شفیع، ملک شفیق نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ وہاڑی سے بیورورپورٹ، سٹی رپورٹر کے مطابق ایم پی اے فرح منظور رند کی قیادت میں میاں نوازشریف کے والہانہ استقبال کے لئے خواتین کا قافلہ منگل کو بابو صابو انٹر چینج پر اپنے قائد کے استقبال میں شریک ہوگا، قافلہ میں ضلعی نائب صدر مسلم لیگ (ن) شعبہ خواتین نوشین ملک، مریم، اقصیٰ کے علاوہ دیگر خواتین شامل ہیں۔ خانیوال سے سٹی رپورٹر کے مطابق پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا خالد علی تاج کی زیر قیادت میاں نوازشریف کی لاہور آمد پر قافلہ لاہور روانہ ہوگیا۔ انہوں نے قافلہ کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ میاں نوازشریف کی لاہور آمد پر تاریخی استقبال ہوگا۔
رینجرز کے حوالے

لاہور(کرائم رپورٹر) لاہور کے علاقے آو¿ٹ فال روڈ سگیاں پل بند روڈ پر تاج کمپنی کے سامنے ورکشاپ کے گراو¿نڈ میں تین روز سے کھڑے ٹرک میں زوردار دھماکہ ہواجس سے 45افراد زخمی ہوگئے۔ٹرک مکمل طور پر تباہ، ورکشاپ کی عمارت ملبے کے ڈھیر میں تبدیل، اردگرد کی دیگر عمارتیں بھی جزوی طور پر تباہ ہوگئیں۔ٹرک چوری کا تھا۔ نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ اس حملے کانشانہ سابق وزیر اعظم نواز شریف تھے۔ ٹرک ہفتے کے دن لایا گیا تاہم ہفتے کے دن ہی نواز شریف نے اپنا لاہور آنے کا روٹ اور دن تبدیل کیا۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ٹرک سوات سے آیا تھا جبکہ اس پر خوبانی کا پھل لوڈ تھا۔ ٹرک کے اندر 200سے 250کلو گرام بارودی مواد موجود تھا ۔ جائے وقوعہ سے ایک لاش بھی ملی ہے جس کی شناخت امانت علی کے نام سے ہوئی ہے جو گوجرانوالہ کا رہائشی ہے۔ دریں اثناءلاہورمیں سگیاں پل کے قریب مقابلے کے دوران 4دہشت گرد مارے گئے ۔3فرار ہوگئے ۔ ذرائع کے مطابق 7دہشت گرد لاہورسے شیخوپورہ آرہے تھے کہ سی ٹی ڈی سے مقابلہ ہوگیا۔ہلاک دہشت گردوں کاتعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایاگیا ہے جن سے اسلحہ اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی ریلی کو بھی اسلام آباد سے لاہور آتے اسی روٹ سے گزرنا تھا جہاں ٹرک میں بم دھماکہ ہوا۔ ریلی نے اس راستے سے ہوتے ہوئے حضرت علی ہجویریؒ دربار پہنچ کر ختم ہونا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ دہشت گردوں کا نشانہ ریلی ہو مگر ریلی کا روٹ چند روز قبل بدلا گیا اور ریلی کا وقت بھی بدلا گیا جس سے لاہور بڑے نقصان سے بچ گیا۔
روٹ تبدیل


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain