تازہ تر ین

چہرے کاتشنج

ڈاکٹر نوشین عمران
چہرے کا تشنج، چہرے کا عصبی درد، دردابرو، تمام ایک ہی مرض ”ٹرائی جیمی نل نیورلجیا“ TRIGEMINAL NEURALGIAکے نام ہیں۔ جسے ”ٹی این“ بھی کہا جاتاہے۔ اس درد میں مریض کے چہرے کے ایک جانب شدید درد اٹھتا ہے۔ بالکل ایسے جیسے ایک طرف کرنٹ لگا ہو، یا ٹیس پڑی ہو یا کسی نے چھری سے کاٹ دیا ہو۔ یہ درد وقفے وقفے سے اٹھتاہے اور لگاتار نہیں رہتا۔ ابتداءمیںلوگ اسے دانت یا کان کا درد بھی سمجھ لیتے ہیں۔ یہ درد اکثر کان سے دانت یا جبڑے کے درمیان چہرے کے حصے پر ہوتا ہے۔ یہ مرض عموماً 50سال سے زائد عمر کے افراد میں ہوتا ہے۔ عورتوں میں اس کی شرح زیادہ ہے۔ اگر 30سے کم کے کسی شخص کو ایسی علامات کے ساتھ درد ہو تو اس میں اعصابی نظام کے دوسرے امراض کی چھان بین بھی کرنا چاہیے۔
”ٹرائی جسیمینل نرو“ دماغ سے نکلنے والی پانچویں بڑی نس ہے۔ یہ نس دباﺅ پریشر حرارت اور درد کے لیے خاصی حساسیت رکھتی ہے۔یہ چہرے جبڑے کی حساسیت اور چبانے کے سگنل کو دماغ تک لے جاتی اور واپس لاتی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ نس کا وہ حصہ جو دماغ سے باہر ہے اور چہرے تک پھیلا ہوتا ہے کسی باعث دباﺅ میں آجاتا ہے یا اس پر پریشر پڑتا ہے جس کے باعث وقفے وقفے سے ایسا درد اٹھتا ہے۔ جیسا کہ چوٹ لگنے، دانت میں کیڑا لگنے، دانت خراب ہونے، دانت کےلئے غلط انجکشن لگ جانے، گلے کے پچھلے حصے میں گلٹی بننے سے اس نس پر پریشر پڑجاتا ہے۔ ایک اور وجہ نسوں کے گرد پائی جانے والی حفاظتی جھلی کی خرابی ہے جسے ”ملٹی پل سکلریروسز“ کہا جاتا ہے۔
ٹی این کا درد وقفے وقفے سے دن یارات میں کئی بار اٹھتا ہے۔ مریض کے مطابق اس کے چہرے پر ایک خاص مقام ہے جس کے چھیڑے جانے پر درد شروع ہوجاتا ہے۔ دانت صاف کرنے، خارش کرنے، تیزہوا، کوئی چیز لگنے، چبانے، تیز گرمی یا تیز سردی لگنے، زیادہ منہ کھولنے ، اونچا بولنے، اونچی آواز سن لینے، یا ایسی کسی معمولی بات پر بھی درد چھڑ جاتاہے۔ درد کی نوعیت میں مریض کو پہلے چہرے کے ایک طرف باربار ہلکے جھٹکے لگنے، یا تشنج جیسی علامت کا احساس ہوتا ہے۔ پھر یہ درد کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔”ٹرائی جیسمینل نس“ چہرے پر چار طرح پھیلتی ہے یا تین شاخیں بناتی ہے۔ کان سے آنکھ کے ساتھ کا حصہ، گال کی ہڈی، ناک، اوپر کا ہونٹ،اوپر کے جبڑے کاحصہ، گال کا نچلا، جبڑے کا نچلا، نچلے ہونٹ کا حصہ شامل ہیں۔ درمیانی شاخ کا درد سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ ٹی این کی تشخیص زیادہ تر مریض کی بتائی جانے والی علامات پر ہی کرلی جاتی ہے۔اسے ختم کرنے کیلئے عام درد کشا ادویات کارآمد نہیں ہوتی بلکہ اس کیلئے خاص ادویات لینا پڑتی ہیں۔ قابل ذکر اور محفوظ ترین TEGRETOL ہے۔ دیگر میں BACLOFEN اور CARBA MAZEPINE شامل ہیں۔ ہر دوا کی خوراک مریض کے درد کی شدت کے مطابق طے کی جاتی ہے البتہ اسے لگاتار لینا ضروری ہے۔ شدید درد کی صورت میں مریض کو ”نروبلاک انجکشن لگایا جاسکتا ہے۔“اوراگر یہ دونوں طریقے کار گرنہ ہوں تو آپریشن کے ذریعے نس کو بند کیا جاتاہے اس پر ہاپریشرختم کیاجاتاہے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain