تازہ تر ین

منگل کی صبح 6 بجے امریکی صدر نے پاکستان کو دھمکیاں دیں رات 10 بجے کابینہ کے اجلاس کی خبر آئی، 16 گھنٹے دیر سے کیوں؟

جناب محترم! منگل کی صبح امریکی صدر نے جو کچھ کہا پاکستان کے ہر فرد وبشر کی خواہش تھی کہ ہماری حکومت کو اس کا جواب دینا چاہیے اور جو بے بنیاد الزامات پاکستان پر لگائے گئے ہیں ان کا پردہ چاک کرنا چاہیے۔ غضب خدا کا پاکستان دنیا میں واحد ملک ہے کہ جس کے 70 ہزار سے زیادہ شہری دہشتگردی میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔ فوج اور پولیس کے 7 ہزار سے زائد اہلکار اور افسر اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں اس کے باوجود اگر امریکہ یہ کہتا ہے کہ ہم نے دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں کوئی کوتاہی کی ہے دہشتگردوں کے کسی گروپ سے نرمی برتی ہے اور اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تو پھر بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی زبان تو ہو سکتی ہے جسے پاکستان اور مسلمان دشمنی کے سوا کچھ نہیں سوجھتا لیکن دنیا کی سب سے بڑی طاقت کے صدر ٹرمپ کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ بغیر کسی ثبوت کے اس قسم کے ناجائز الزامات لگائے۔ بدقسمتی سے آج ہمارا اپنا گھر منتشر ہے لیکن وزیر اعظم صاحب ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ کسی بھی غیرملکی خطرے یا دھمکی کے سامنے پاکستان کی سرحدوں کے اندر ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینے میں ایک سیکنڈ بھی نہیں لگے گا۔
محترم عباسی صاحب عوام آپ سے سوال کا جواب چاہتے ہیں کہ 16 گھنٹے کی تاخیر سے پاکستان کا مو¿قف سامنے کیوں آیا۔ جبکہ گزشتہ 4,3 روز سے دنیا بھر کے میڈیا ہاﺅسز پیش گوئی کر رہے تھے کہ ٹرمپ صاحب جنوب مشرقی ایشیا میں دوبارہ فوج کشی کے حامی ہیں اور یہ پیش گوئیاں بھی عام تھیں کہ وہ پاکستان پر دباﺅ ڈال کر افغانستان میں باغیوں، دہشتگردوں اور کابل مخالفین کے خلاف پاکستانی فوج کو ساتھ ملا کر فوجی ایکشن چاہتے ہیں پھر منگل کا سارا دن پاکستانی عوام نے تکلیف اور اضطراب میں گزارا یوں لگتا تھا کہ ہماری وزارت خارجہ بھنگ پی کر سو رہی ہے۔ معاف کیجئے ایسے موقع پر فوری فیصلہ کرنا اور لوگوں کو گو مگو کے عالم سے نکالنا انتہائی ضروری ہوتا ہے پھر چشم فلک نے دیکھا کہ ہمارے دوست ملک چین نے امریکی صدر کی تقریر پر تو ردعمل کا اظہار کر دیا اور آپ کی کابینہ میں سے وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی کوئی جواب ضرور دیا لیکن نئے نویلے وزیر خارجہ خاموش رہے حالانکہ پانی اور بجلی کی وزارت کے ساتھ وہ دفاع کے بھی وزیر رہے ہیں۔ پاکستانی سیاست میں ایک بڑے باپ خواجہ محمد صفدر مرحوم کے صاحبزادے ہیں جو مغربی پاکستان اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن اور ضیاءالحق کی نامزد مجلس شوریٰ کے چیئرمین بھی رہے ہیں۔
محترم وزیر اعظم صاحب کیا وجہ ہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ 16 گھنٹے تک خاموش رہی اور اس کے بعد بھی جو فیصلہ کیا گیا وہ کسی طرح قومی امنگوں کے مطابق نہیں امریکہ یقینا سپر پاور ہے لیکن ہم بھی افریقہ کی کوئی پسماندہ ریاست نہیں بلکہ ایک مضبوط اور تربیت یافتہ ایٹمی ٹیکنالوجی کے مالک، میزائل ٹیکنالوجی کے ماہر ہیں، کیا ہمیں امریکی صدر کی ڈانٹ سننے کے بعد اپنا وزیر خارجہ فوراً ہی واشنگٹن منتوں اور معافیوں کیلئے بھیجنا چاہیے تھا کیا یہ اقدام ایک غیرت مند اور پراعتماد قوم کیلئے مناسب ہے۔
جناب وزیر اعظم آپ ہمارے منتخب سربراہ ہیں ہر قسم کے بیرونی خطرے کے مقابلے کیلئے اندرونی استحکام ضروری ہوتا ہے پھر کیا وجہ ہے کہ دوپہر کے وقت زرداری صاحب، بلاول بھٹو، عمران خان، سراج الحق، چودھری شجاعت اس کے علاوہ باقی سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں نے بھی اپنے اپنے انداز میں تبصرہ کیا اور ٹرمپ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ کیا بہتر نہ ہوتا کہ اس مسئلے پر قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی بحث کرائی جاتی اور پھر ہم ایسے فیصلے کے ساتھ سامنے آتے جسے پوری قوم کی پشت پناہی حاصل ہوتی۔ دہشتگردی کا سدباب پاک فوج کر رہی ہے اس لیے فوج سے بھی مشاورت ضروری تھی ایسے موقعوں پر قوم کو ون پوائنٹ ایجنڈا پر متفق کرتے ہیں جناب اسے ٹکڑوں میں تقسیم نہیں کرتے۔ 4 سال تک مشیرخارجہ رہنے والے تجربہ کار سرتاج عزیز کو ہٹا کر گھن گرج اور کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے والے مشہورو معروف ڈائیلاگ والے آتش بیان مقرر کو معلوم نہیں کیا سوچ کر خارجہ امور سونپے گئے کیا سرتاج عزیز صاحب سے ہنڈرڈ میٹر دوڑ لگوانی تھی بہرحال آپ جو چاہیں کریں لیکن پوری قوم انتہائی غور سے دیکھ رہی ہے کہ گیس کے وزیر کو وزیر اعظم بنایا گیا تو وہ کس قدر تن دہی اور جانفشانی سے قومی مسائل حل کرتے ہیں۔ نئی کابینہ کو فعال، مضبوط اور دوراندیش بنانا آپ کی ذمہ داری ہے کیونکہ اس ٹیم کے کپتان آپ ہیں۔
اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی ٹیم کو کامیابی عطا فرمائے۔
ضیا شاہد


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain