تازہ تر ین

ٹرمپ کی دھمکی, وفاقی کابینہ نے جواب میں اہم منصوبہ تیار کرلیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور افغان پالیسی کے حوالے سے غور کیا گیا ہے اور اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان امریکہ سے بھرپور احتجاج کرے گا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکی کی افغانستان کے حوالے سے نئی پالیسی پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کے روز بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں عسکری قیادت سے بھی رائے لی جائے گی اجلاس میں امریکہ کے بیان پر اظہار افسوس کیا گیا امریکہ نے پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف قربانیوں کا اعتراف نہیں کیا۔ وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان پالیسی سے متعلق تقریر میں کوئی نئی چیز سامنے نہیں آئی‘نئی افغان پالیسی میں کوئی واضح حکمت عملی کا اعلان نہیں کیا گیا ‘ امریکہ افغانستان میں جنگ جیتنا نہیںبلکہ شکست سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے ‘افغانستان میں امریکی فورسز کی موجودگی کے باوجودپاکستان کے خلاف افغان سرزمین استعمال ہورہی ہے‘ امریکی فورسز کو اس صورتحال کی ذمہ داری لینا ہوگی ‘یہ امر واضح ہے کہ2014 میں شروع آپریشن ضرب عضب اورآپریشن ردالفساد کے بعد پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں نہیں رہیں ‘ امریکہ ‘ افغانستان اور دیگر اتحادیوںکو یہ غلط فہمی ہے کہ شاید پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جو براہ راست افغانستان میں امن قائم کرسکتا ہے ‘پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں اندرونی مفاہمت ہو‘ہم اس کے لئے سہولت کار بننے کے لئے تیار ہیں لیکن ضامن نہیں بن سکتے ‘ وزیر خارجہ خواجہ آصف اسی ہفتے واشنگٹن کا دورہ کرنے جارہے ہیں جو بے لاگ ڈائیلاگ کا حصہ ہے‘پاکستانی قوم ‘مسلح افواج ‘قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور کامیابیاں حاصل کر کے تاریخی مثال قائم کر دی ہے ‘دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے جتنی قربانیاں دیں ہیں اس کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی‘دنیا ہماری قربانیوں کا اعتراف کرے، منتخب حکومتوں کے ادوار میںبین الاقوامی تعلقات میں زیادہ بہتر ی ہوتی ہے ‘پاکستان ہر قسم کا دباﺅ برداشت کر نے کی صلاحیت رکھتا ہے ‘ ٹرمپ کی بھارت کے معاشی کردار پر بات کرنا سی پیک کا براہ راست ردعمل ہے ‘جسطرح پاکستان نے چین کے ساتھ تعلقات میں نئی معاشی گہرائی کو پوری دنیا نے نوٹ کیا ۔وہ منگل کی رات قومی ٹیلی ویژن پر امریکی صدر کی جانب سے افغان پالیسی کے اعلان پرگفتگو کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ نے تاریخ کی طویل ترین جنگ 16سال سے لڑرہا ہے ‘ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے تیسرے صدر ہیں جن کا افغانستان سے سامنا ہورہا ہے ‘ امریکی صدر کی آج کی تقریر میں کوئی نئی بات شامل نہیں تھی ‘2009میں امریکی صدر بارک اوبامہ نے جو تقریر کی تھی وہ بھی اسی نوعیت کی تھی ‘پاکستان کے بارے میں امریکی جنرلز اور صدور ایسی باتیں کرتے رہے ہیں‘ہمارا موقف بہت واضح ہے کہ جون 2014جون سے آپریشن ضرب عضب کے بعد پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہیں رہیں ۔ وزیر دفاع نے پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساڑھے چھ ہزار سکیورٹی جوان شہید ‘24ہزار جوان معذور ہوئے ہیں‘مجموعی طور پر اب تک 30ہزار فوجی جوانوں نے اپنی جانیں قربان کیں لیکن امریکہ جدید ترین آلات ‘اسلحہ اور وسائل ہونے کے باوجود بھی کہا کہ 16سالوں کے دوران افغانستان میں اڑھائی ہزار فوجیوں کی ہلاکت اورایک ہزار ارب سے زائد کا خرچا کرچکا ہے ۔انہوں نے کہ2014سے متحد ہو کر یکسوئی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ‘عوام کی قربانیوں کا اعتراف امریکی صدر ٹرمپ نے بھی کیا ہے۔ پاکستان نے امریکا کی نئی افغان پالیسی کا مو¿ثر سفارتی ردعمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق امریکا کو نئی پالیسی پر مو¿ثر سفارتی ردعمل دینے کے لئے حکومت نے دفتر خارجہ میں اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں نئی امریکی افغان پالیسی کے جواب میں سفارتی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، ڈی جی امریکا، ڈی جی اقوام متحدہ، ڈی جی افغانستان منصور خان، ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا سمیت دیگر حکام شرکت کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کے متوقع سخت ردعمل یا پابندیوں کی صورت میں آپشنز پر غور ہوگا اور اجلاس میں سخت امریکی بیانات پر دوست ممالک کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کے متوقع دورہ امریکا سے متعلق بھی پالیسی بنائی جائے گی۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج پاکستان، افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain