تازہ تر ین

WORLD LYMPHOMA DAY

ڈاکٹرنوشین عمران
ہر سال 15 ستمبر کو ”لمفوما“ سے آگاہی کے لئے ”ورلڈ لمفوما ڈے“ منایا جاتا ہے۔ لمفوما کینسر کی ہی ایک قسم ہے جس کے مریضوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ ہو رہا ہے۔ لمف سیلز یا خلیے جسم میں مدافعاتی نظام کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور جس میں داخل ہونے والے جراثیم اور غیر ضروری مادوں کو ختم کرتے ہیں۔ لمف کے خلیے چھوٹے چھوٹے ”لمف نوڈز“ (گلٹی) کی صورت میں پورے جسم میں موجود ہوتے ہیں۔ جیسا کہ گلا یا ٹانسلز خراب ہونے پر نہ صرف گلا اندر سے سرخ ہو جاتا ہے بلکہ کان کے نیچے یا گردن پر چھوٹی گلٹیاں ابھر آتی ہیں اور یہ تب تک رہتی ہیں جب تک گلا ٹھیک نہیں ہو جاتا۔ ناک، کان اور گلا خراب ہونے پر ”لمف نوڈز“ متحرک ہو جاتی ہیں۔ ان میں موجود خون کے سفید ذرات تیزی سے کام کرتے اور بڑھتے ہیں اسی لیے وقتی طور پر ان کا سائز بھی بڑا ہو جاتا ہے۔ ایسے ہی کئی لمف نوڈز پورے جسم میں مدافعت کا کام کرتے ہیں۔
چونکہ لمف نوڈز کے اندر خون کے سفید ذرات لمفو سائٹ ہی کام سرانجام دیتے ہیں اس لئے لمف کے اندر ہونے والے کینسر کو خون کے کینسر کی ہی ایک قسم سمجھا جاتا ہے۔ اگر یہ لمفوسائٹ خلیے اپنی تعداد سے بہت زیادہ بڑھ جائیں تو یہ ٹیومر بنا دیتے ہیں۔ اگر ان کی تعداد بے تحاشہ بڑھ جائے، ان کی اصل شکل بگڑ جائے اور یہ اپنا قدرتی مدافعاتی کام نہ کر سکیں تو یہ کینسر کی صورت اختیار کر جاتے ہیں اور فائدے کی بجائے جسم کے لئے خطرے کا باعث بن جاتے ہیں۔
لمفوما کینسر دو طرح کا ہوتا ہے۔ ہاجکنز اور نان ہاجکنز لمفوما۔ دونوں طرح کے کینسر میں جسم کے کسی حصے کا لمف نوڈ گلٹی کی طرح بڑا اور نمایاں ہو جاتا ہے۔ بائیوپسی پر کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ دونوں اقسام میں نمایاں فرق ”آر ایس سیلز“ کی موجودگی ہے۔ ہاجکنز لمفوما کی شرح بیس سے چالیس سال کی عمر کے دوران زیادہ جبکہ نان ہاجکنز لمفوما کی شرح پچپن سال کے بعد زیادہ ہے۔ نان ہاجکنز لمفوما تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ دنیا بھر سے اکٹھے ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق تمام کینسر میں اس کا ساتواں نمبر ہے۔ بائیوپسی کے اعتبار سے ہاجکنز لمفوما کی 61 اور نان ہاجکنز لمفوما کی 6اقسام ہیں۔
دونوں کی ابتدائی علامات تقریباً ایک جیسی ہی ہوتی ہیں۔ مریض کو جسم کے کسی ایک یا زیادہ حصوں پر ابھری گلٹی محسوس ہوتی ہے۔ دبانے پر اس میں درد نہیں ہوتا۔ وزن کم ہونے لگتا ہے۔ ہلکا بخار رہتا ہے۔ رات کو پسینہ زیادہ آتا ہے، بھوک میں کمی ہوتی ہے، تھکن اور سستی رہتی ہے، جسم پر خارش رہتی ہے، سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ کینسر کی تشخیص ہونے پر اس کی مخصوص ٹائپ اور پھر اس کی سٹیج اور گریڈنگ کا تعین کیا جاتا ہے۔ مریض کے علاج بشمول سرجری کیموتھراپی اور ریڈی ایشن کا انحصار لمفوما کینسر کی ٹائپ، سٹیج اور گریڈنگ پر ہے۔ مکمل علاج عموماً کیموتھراپی سے شروع کیا جاتا ہے۔ جس کے بعد ریڈی ایشن، امینو تھراپی، سٹیم سیل ٹرانسپلانٹ، ٹارگٹ ڈرگز، اینٹی باڈی تھراپی، سٹیرائڈ کو بھی علاج کا حصہ بنایا جا سکتا ہے جس کا انحصار کینسر گریڈ اور مریض کی صحت پر ہے عام طور پر گلٹیوں میں ہونے والے لمفوما کے لئے سرجری ضروری نہیں البتہ جسم کے اندر بڑے اعضا میں لمفوما ہونے پر سرجری کرنا پڑتی ہے۔ البتہ مکمل تشخیص اور مریض کی حالت کے بعد ہی ڈاکٹر حتمی علاج کے طریقے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
دوسرے کینسر کی طرح لمفوما کی بھی کوئی حتمی وجہ نہیں بتائی جا سکتی لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ کمزوری مدافعاتی نظام، مدافعاتی نظام کا کوئی اور مرض یا خرابی، ریڈی ایشن کی زیادتی، EBY وائرس سے ہونے والی انفیکشن، بیکٹیریا کی بعض انفیکشنز جو بہت لمبا عرصہ جسم میں رہیں، موٹاپا یا بہت زیادہ وزن، خوراک میں گوشت یا چکنائی کا بہت زیادہ استعمال اور بعض اوقات وراثتی یا جنیاتی اثرات، کیڑے مار ادویات سپرے وغیرہ بھی اس کی وجہ بن سکتے ہیں۔
٭٭٭


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain