تازہ تر ین

ترقی وخوشحالی کیخلاف گھناﺅنی, سازش شہباز شریف کے سنسنی خیز انکشافات

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہا ہے کہ 12 اکتوبر1999 کا آمرانہ اقدام پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ روکنے کی گھناﺅنی سازش تھی اور اس غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام کے منفی نتائج آج بھی قوم بھگت رہی ہے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ایک بیان میں کہا کہ 12 اکتوبر 1999 کا دن پاکستان کی سیاسی و جمہوری تاریخ کا سیاہ ترین دن تھاجب ڈکٹیٹر نے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونےوالی جمہوری حکومت کا غیر آئینی طریقے سے تختہ الٹایا۔ انہوںنے کہاکہ آمرانہ حکومتوں کے ادوار میں ہمیشہ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے اورپاکستان کی تاریخ کے مختلف ادوار میں اگر جمہوری عمل کو سبوتاژ نہ کیا جاتا تو ملک کو آج سنگین مسائل کا سامنا نہ ہوتا اورآج پاکستان کی حالت یکسر مختلف ہوتی۔ انہوںنے کہاکہ مارشل لاءکے سیاہ دور میں صعوبتیںاورتکالیف برداشت کرنےوالے سیاسی کارکن اور رہنما ہمارے ہیروہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت ےہاں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس مےںپنجاب حکومت اور ڈیفڈ و پبلک ہیلتھ برطانیہ کے مابین شعبہ صحت میں جاری اصلاحاتی پروگرام میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔برطانیہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (ڈیفڈ) کے بنیادی خدمات گروپ کی سربراہ ڈاکٹر رتھ لاسن (Dr. Ruth Lawson) کی قیادت میں وفد نے اجلاس میں شرکت کی۔وزےراعلیٰ شہباز شرےف نے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے عام آدمی کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کےلئے مربوط پروگرام شروع کر رکھا ہے اور صحت عامہ کے اداروں کی استعدادکار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ صوبے میں پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اوربیماریوں کے پھیلاﺅ کے بارے میں پیشگی معلومات ، ان کے تدارک اور علاج معالجے کا مربوط نظام وضع کرنے کےلئے اس نئے ادارے کا کردار خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ڈیفڈ تعلیم، صحت اور سکل ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں پنجاب حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہا ہے اور پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کےلئے ڈیفڈ کی تکنیکی معاونت کا خیرمقدم کریں گے۔ صوبائی وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر، صوبائی وزیر بہبود آبادی مختار احمد بھرت، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، چیف سیکرٹری، طبی ماہرین اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں ”خادم پنجاب اجالا پروگرام“ پر عملدرآمد کے امور پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا-وزیراعلی محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”خادم پنجاب اجالا پروگرام“ کے تحت صوبے کے دور دراز علاقوں کے 20ہزار سکولوں کو سولر پر منتقل کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے اورپہلے مرحلے میں پروگرام کا آغاز جنوبی پنجاب سے کیا جا رہاہے جس کے تحت جنوبی پنجاب کے 10ہزار 861سکولوں کو شمسی توانائی سے روشن کیا جائے گا- انہوں نے کہا کہ قوم کے نونہالوں کو بہتر سے بہتر تعلیمی ماحول کی فراہمی ہماری ترجیح ہے اوراسی مقصد کے پیش نظر سکولوں کو شمسی توانائی سے روشن کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال احمد پور شرقیہ میں خاتون کے آپریشن کی ویڈیو بنائے جانے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ اور متعلقہ سیکرٹری سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔ پنجاب حکومت، جنرل الےکٹرک ہےلتھ کےئر اور فیروز سنز لیبارٹریز کے مابےن مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے – معاہدے کی رو سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ میں تربیتی مرکزقائم کیا جائے گا جہاں لیڈی ہےلتھ ورکرز کو الٹرا سا¶نڈ کرنے کے حوالے سے تربےت فراہم کی جائے گی، تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف تھے- پنجاب حکومت کی طرف سے سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر علی جان خان اور جنرل الیکٹر ک ہیلتھ کیئر کی جانب سے گلوبل جی ایم راب والٹن( Mr. Rob Walton) نے معاہدے پر دستخط کئے- وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ، جنرل الےکٹرک ہےلتھ کےئر اور فیروز سنز لیبارٹریزکے مابین آج طے ہونے والا معاہدہ خوش آئند ہے جس کے تحت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ میں تربیتی سنٹربنایا جائے گا جہاں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو الٹرا سا¶نڈ کے حوالے سے تربیت فراہم کی جائے گی اور تربیت کا یہ عمل تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا- ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ سستا میکانزم متعارف کرایا جا رہا ہے – پورٹ ایبل الٹراسا¶نڈ مشینیں درآمد کی جا رہی ہیں – 60 مشینیں پہنچ چکی ہیں جبکہ مزید 700 مشینیں منگوائی جا رہی ہیں – ان مشینوں کو ماہرین نہیں چلائیں گے بلکہ تربیت مکمل کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز انہیں چلائیں گی اور صوبے کے دور دراز علاقوں میں خواتین مریضوں کو تشخیص کی یہ سہولت ملے گی- انہوںنے کہا کہ دنیا کی مختلف کمپنیوں سے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ پورٹ ایبل الٹراسا¶نڈ مشینیں بڈنگ کے شفاف عمل کے ذریعے منگوائی جا رہی ہیں اور 700 مشینوں کی ترسیل فروری 2018 ءمیں شروع ہو جائے گی اس دوران لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تربیت کا عمل مکمل کر لیا جائے گا – انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ ایک مستحسن اقدام ہے جس سے دیہی و بنیادی مراکز صحت نہ صرف آباد ہوں گے بلکہ شاداب ہوں گے اور یقینا خواتین کو حکومت کے اس اقدام سے بہت فائدہ ہو گا- ان پورٹ ایبل الٹراسا¶نڈ مشینوں کو براہ راست دیہی و بنیادی مراکز صحت سے مربوط کیا جا رہا ہے اور ان مشینوں کو ریڈیالوجسٹ یا ٹیکنیکل افراد نہیں بلکہ تربیت یافتہ لیڈ ی ہیلتھ ورکرز چلائیں گی انہوںنے کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر کو بہتر بنانا ہمارا مقصد ہے اور یہ بڑا چیلنج بھی ہے جس سے کامیابی سے عہدہ برآ ہوں گے – انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں لاہور سے موٹربائیکس ایمبولینس سروس کا آغاز کر دیا ہے اور عملی طور پر آج لاہور شہر میں مختلف مقامات پر اس سروس کے ذریعے پچاس سے زائد کیسز میں فرسٹ ایڈ دی گئی ہے، وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جوابات دیتے ہوئے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی کا پروگرام مشرف کے دور آمریت اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہوا – اس میں صوبوں کو آن بورڈ نہیں لیا گیا – یقینا پچاس ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں- ان لیڈ ی ہیلتھ ورکرز کی تربیت اور میرٹ کے معاملات تھے- اگر چہ لیڈ ی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی میرٹ اور اہلیت سے ہٹ کر ہوئی تاہم یہ قوم کی بیٹیاں ہیں ہم انہیں نوکری سے فارغ نہیں کر سکتے تھے- انہیں نوکری سے نکال کر ان کے مستقبل کو تاریک نہیں بنانا چاہتے تھے اس لئے ہم نے اب انہیں تربیت فراہم کرنے کا پروگرام بنایا ہے تا کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں – ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ موٹربائیکس کا اجراءپاکستان میں جنوبی ایشیا کا پہلا منصوبہ ہے اور حکومت صحت عامہ کی سہولتوں کے لئے کئی ایک منصوبوں پر کام کر رہی ہے – عوام کو بہترین سہولتوں کی فراہمی کے کئی منصوبے مکمل ہونے کو ہیں – سپیڈو بس کا دائرہ جنوبی پنجاب تک بڑھایا جا رہا ہے – دوسری طرف کے پی کے میں اپنی حکومت کی بدترین ناکامی کو چھپانے کے لئے عمران خان اورنج لائن میٹروٹرین جیسے اہم منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں – 2012ءمیں پہلے عمران خان نے میٹروبس کی مخالفت کی پھر اس منصوبے کی عوامی افادیت کے پیش نظر اسے اپنانے کا اعلان کیا – کیونکہ پشاور کے لوگ پکار پکار کر میٹروبس منصوبے کا تقاضا کر رہے تھے – نیازی صاحب نے چار سال تک دھرنے دیئے ، ہڑتالیں کیں ، جلوس نکالے ، شہروں کو بند کیا لیکن پشاور کے عوام کے مطالبے پر کان نہ دھرے اور میٹروبس منصوبے کی ایک اینٹ نہ لگائی- ہم نے لاہور کے عوام کو اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کے ذریعے باکفایت اور تیز رفتار سفری سہولتیں دینے کے منصوبے کا آغاز کیا تو نیازی صاحب نے اس پچ کو اکھاڑنے کا اقدام کیا اور ان کی جماعت کے افراد اس عوامی منصوبے کے خلاف عدالتوں میں حکم امتناعی لے آئے- گزشتہ پونے دوسالوں سے منصوبے کے گیارہ مقامات پر کام رکا ہوا ہے اور انہوںنے اس منصوبے میں رکاوٹیں کھڑی کر کے محنت کش، کسان، مزدور ، بیوہ ، یتیم ، طالب علم اور عام شہریوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ اب وہ 2018 ءکے انتخابات میں کس منہ سے عوام کا سامنا کریں گے۔ اگر پونے دو سال ضائع نہ ہوتے تو اورنج لائن میٹروٹرین کا یہ عظیم الشان منصوبہ مکمل ہوچکا ہوتا اور روزانہ لاکھوں افراد اس سے مستفید ہو رہے ہوتے- نیازی صاحب نے منصوبے میں رکاوٹیں کھڑی کر کے ملک و قوم کا نقصان کیا – ملک کیلئے بدنامی کا باعث بنے اور پی ٹی آئی نے اپنی پشاور میں ہونے والی ناکامی چھپانے کے لئے یہ گھنا¶نا کھیل کھیلا جو پاکستان اور پاکستان کے عوام کے ساتھ سرا سر زیادتی ہے – ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ کل ایک صاحب جو ایک سیاسی پارٹی کے صدر بھی رہے ہیں بھاشن دے رہے تھے کہ محمد نواز شریف ملک کو لوٹ کر کھا گئے – حالانکہ یہ شخص خود سر سے لیکر پا¶ںتک کرپشن میں ڈوبا ہو ا ہے – انہوںنے کہا کہ یہ وقت نفاق کا نہیں بلکہ اتحاد کا ہے اور قومی اتحاد کی جتنی ضرورت آج ہے شائد اس سے پہلے کبھی نہ تھی- ہمیں ملکر ملک کی ترقی اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے آگے بڑھنا ہے – امیر اور غریب کے درمیان فاصلہ کم کرنے کے لئے ملکر کام کرنا ہے اور عام آدمی کو صحت اور تعلیم کی وہی سہولیات فراہم کرنی ہیں جو ہر پاکستانی کا حق ہے اور اشرافیہ کو حاصل ہے – مجھ سمیت اشرافیہ کو توبہترین اور جدید طبی سہولتیں ملیں جبکہ عام آدمی بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہو – کرپشن ، الزام تراشی اور لوٹ مار کا بازار گرم ہو تو ملک ایسے آگے نہیں بڑھ سکتا – اس سے قبل کہ وہ وقت آئے اور عوام کے انتقام کا لاوا پھٹ پڑے – سرخ انقلاب سب کچھ بہا کر لے جائے ، ہمیں ہوش کے ناخن لینا ہوں گے- اگر سرخ انقلاب آگیا تو وہ یہ نہیں دیکھے گا کہ یہ کسی خادم یا کسی بادشاہ یا شہنشاہ کا گھر ہے سب کچھ خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain