تازہ تر ین

شکرقندی

ڈاکٹر نوشین عمران
شکر قندی اکثر غریب کی غذا سمجھی جاتی ہے، لیکن اس کی غذائی افادیت جان لینے کے بعد شاید ہی کوئی امیر اسے نہ کھائے، غذائی ماہرین کے مطابق شکر قندی کے غذائی اجزا کئی دوسری سبزیوں اور پھلوں سے زیادہ فائدہ مند ہیں، شکر قندی میں کاربو ہائڈئٹ، فائیبر، میٹا کیروٹین، وٹامن اے کی بہت زیادہ مقدار ہے، سوگرام شکر قندی میں روزانہ غذائی ضرورت کی وٹامن اے6 120 فیصد، وٹامن B6کا22 فیصد، وٹامن سی کا24 فیصد، میگنیز کا 24 فیصد ہے، خاص کر جامنی مائل رنگت کے چھلکے والی شکر قندی کی قسم میں بیٹا کیروٹین وٹا من اے کی مقدار تمام پھلوں سبزیوں سے زیادہ ہے، آنکھوں کے امراض، آنکھ کے پردے، بینائی کی حفاظت، سفید موتیا سے حفاظت میں یہ قدرتی وٹامن اے بہت مفید ہے، سفیدی مائل سے جامنی مائل رنگت ہونے کی وجہ بھی میٹا کیروٹین کی مقدار کی موجودگی ہے، اکثر لوگ اور خاص کر بچے جو وٹامن اے اور دوسرے وٹامن کیلئے سبز سبزیاں کھانا پسند نہیں کرتے انہیںشکرقندی کھلائی جا سکتی ہے،
شکر قندی میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹ مادے” نائڈنز“ جسم سے کئی زہریلے مادوں کو نکالنے کا کام کرتے ہیں، خاص کر آنت میں چھپے ایسے کئی زہریلے مادے ان دونوں کیمیکل کے باعث آنت میں جمنے کی بجائے خارج ہوجاتے ہیں، یوں شکر قندی کے استعمال سے آنت کی صفائی ہوجاتی ہے، ایک اور کیمیکل اینتھوسائنن میں جسم کے خلیوں میں سوزش، سوجن ختم کرنے کی قدرتی صلاحیت پائی جاتی ہے۔
بیٹا سٹین نامی کیمیکل میں جراثیم کو ختم کرنے کی طاقت ہے، خاص کر بیکٹریا اور فنگس کی کئی اقسام جو معدے اورآنتوں میں جمع ہوجاتی ہیں، شکر قندی کے قدرتی کیمیکل انہیں مار دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور قبض دور کرتی ہے، شکر قندی میں وٹا من سی کی اچھی خاصی مقدار ہے، اس لیے یہ قوت مدافعت بڑھاتی ہے، زخموں کو مندمل کرتی ہے، مگینیشم، مینگینز، آئرن، زنک کی موجودگی میں یہ دماغی خلیوں کیلئے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، ذہنی تناو¿ دور ہوتا ہے، یادداشت بہتر ہوتی ہے، ذہن پرسکون رہتا ہے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain