تازہ تر ین

موجاں ہی موجاں ۔۔۔”50کروڑ ڈالر یاقوت “کا خزانہ دریافت

مظفرآباد (خصوصی رپورٹ)آزاد کشمیر کی کانوں میں یا قوت اور دیگر قیمتی پتھروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ تاہم فرسودہ آلات اور سرمایہ کاری کی کمی قیمتی پتھروں کی انڈسٹری سے فائدہ اٹھانے میں رکاوٹ بن گئی ہے۔ آزاد کشمیر میں قیمتی پتھروں کی تاجر ہمارضوی نے بتایا آزاد کشمیر میں 50کروڑ ڈالر کی مالیت تک کے یا قوت موجود ہیں، یہ قوت بھی اتنا ہی اچھا ہے جتنا برمی یا قوت ہوتا ہے لیکن برمی کی کان کنی کی تکنیک زیادہ جدید ہے۔ آزاد کشمیر میں ایک ہی کان ہے جہاں جواہرات کی موجودگی کاجائزہ لینے کے لئے کام کیا جارہا ہے۔ مقامی انتظامیہ کے جیولوجیکل سرویز کے مطابق خطے میں 4کروڑ گرام یا قوت اور 5کروڑ گرام سے زیادہ دیگر قیمتی پتھر موجود ہیں۔ چٹھا کاٹھا کان میں 4ماہ گزارنے والے محمد عظیم نے بتایا کہ کان کنی ایک بڑا سخت کام ہے۔ کانوں میں ہوا کی کمی ہے۔ گزشتہ برس مزدوروں نے اس کان سے انڈے کے سائز کا یا قوت نکالا تھا۔ ماہرین کے مطابق قیمتی پتھروں کے ذخائر کو نکال کر خطے کے 40 لاکھ افراد کی قسمت بدلی جاسکتی ہے۔ آزاد کشمیر مائن اینڈ انڈسٹری ڈویلپمنٹ کمپنی کے ڈی جی شعیب ایوب نے بتایا وفاقی حکومت کے پاس نئی مشینری خریدنے اور نئی کانیں تعمیر کرنے کے وسائل نہیں۔ کان کنی کا کام مشینوں کے بجائے ہاتھوں سے کیا جاتا ہے جس سے پتھروں کی 40سے 50 فیصد تک قیمت کم ہوجاتی ہے۔ عالمی کمپنیاں بھی آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری میں ہچکچاہت کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ہمارضوی نے بتایا اس حوالے سے ایک مسئلہ قواعد و ضوابط کی کمی بھی ہے۔ آپ نہیں جان سکتے آپ ادائیگی کسی درست شخص کو کررہے ہیں، ہر علاقے کے قواعد مختلف ہیں۔ ہماری موجودہ اپروچ میں غلط ہے۔ مظفرآباد میں ہنرمندوں کو تربیت دینے کے حکومتی مرکز کے ڈائریکٹر عمران ظفر نے بتایا پاکستان میں جیولری انڈسٹری اب تک محدود ہے۔ سمگلنگ روکنے کیلئے خام کٹے ہوئے قیمتی پتھروں کی ٹرانسپورٹیشن پر پابندی ہے۔ کئی قیمتی پتھر خلاف ضابطہ تھائی لینڈ اور بھارت کو فروخت کئے جاتے ہیں۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain