تازہ تر ین

لاہور کے مختلف علاقوں میں بارود ،خطرناک حملوں کا منصوبہ

لاہور (خصوصی رپورٹ) دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال ہونیوالا بارود، ٹائم ڈیوائس بم بنانے کا کیمیکل فیکٹریوں، دواخانوں، ڈسپنسریوں ، ہومیو پیتھک سٹوروں پر کالعدم تنظیموں کو فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے اور خفیہ اداروں نے وزارت داخلہ کو رپورٹ بھجوائی ہے کہ لاہور سمیت مختلف شہروں میں کیمیکل فیکٹریوں میں ممنوعہ اشیاء،بارودی سامان ،گندھک، سفید پوٹاش و دیگر خطرناک مواد منہ مانگے داموں فروخت کیا جارہا ہے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ خفیہ اداروں کی نشاندہی پر وفاقی تحقیقاتی اداروں نے شاہدرہ کے علاقے میں آپریشن کے دوران دواخانہ سے ممنوعہ اشیائ، کیمیکل اور بارودی سامان برآمد کرکے دواخانہ کے مالک و ملازمین کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزموں کو گرفتار کرلیا۔ دوران تفتیش ملزموں نے بتایا کہ وہ چکوال ،اٹک ود یگر شہروں میں واقع فیکٹریوں سے بارودی سامان، کیمیکل اور پاﺅڈر وغیرہ لا کر فروخت کرتے ہیں۔ بند روڈ پر منشی ہسپتال کے سامنے دہشت گردی کے واقعہ میں پھل، سبزیوں کے ٹرکوں میں جو بارودی سامان استعمال ہوا تھا وہ بھی اسی طرز کا تھا۔ پو لیس کا کہنا ہے کہ وہ نشاندہی پر کارروائی کرتی ہے۔

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے مبینہ طورپر17گروپ متحرک ہونیکا انکشاف ہوا ہے ، یہ گروپ فیصل آباد، سرگودھا، اداروں اور دکانوں میں کام کرنیوالے نوجوان کے ساتھ رابطے میں ہیں، جو ان کو پناہ دیتے ہیں، جبکہ کچھ تنظیموں کیساتھ ان کے تعلقات ہونے کی وجہ سے ان کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے ، یہ افراد مختلف ناموں سے فنڈنگ اکٹھی کرتے ہیں ، ان گروپوں میں وہ لوگ شامل ہیں جو کالعد م تنظیموں کے ساتھ تھے ، جبکہ ان میں بعض افراد کے نام فورتھ شیڈول کی فہرست میں بھی شامل ہیں، جس پر پہلے ہی حساس اداروں کے اعتراضات تھے ، لیکن محکمہ داخلہ پنجاب نے اس پر کوئی ایکشن ہی نہ لیا اور صوبائی سب کیبنٹ کمیٹی برائے امن و امان کے اجلاس میں بھی ان کی فہرست رکھی گئی تھی جس میں یہ احکامات دئیے گئے تھے کہ ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ، لیکن تاحال کچھ نہ ہو سکا اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے بروقت کارروائیاں ہی نہ کر سکے ، نیشنل ایکشن پلان پر عملدآمد بھی رک گیا، پولیس وی وی آئی پیز پروٹوکول پر لگ گئی۔ بعض اداروں کے ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق کالعدم تنظیموں کے کارکنوں اور ان کے رہنماﺅں کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے ، لیکن کچھ افراد جو کہ روپوش ہو چکے ہیں، انہوں نے اپنے مختلف ناموں سے گروپ بنالئے ہیں اور اس حوالے سے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے علم میں ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، لیکن مختلف کارروائیوں کے دوران ایسے عناصر کو ثبوتوں کیساتھ گرفتار بھی کیا ہے ، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیرون ممالک رہنے والے پاکستانیوں سے زکوة، صدقہ و دیگر امداد کے نام پر کروڑوں روپے لیتے ہیں اور یہ پھر اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں، جبکہ محکمہ داخلہ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک امن و امان کی کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے گروہ کام کر رہے ہیں، لیکن ان کے خلاف اس طرح اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں، جس طرح ایس او پیز مرتب کیا گیا ہے ، بعض شہروں میں یہ افراد مختلف روپ تبدیل کر کے اپنے مذمو م مقاصد کے حصول کے لئے اقدامات کرتے ہیں، جبکہ اس اجلاس میں یہ بات بھی مان لی گئی تھی کہ یہ بات درست ہے کہ کالعدم تنظیموں کے افراد مختلف معاملات میں اور مختلف ذرائع سے کام کر رہے ہیں اور ان کے نام فورتھ شیڈول کی فہرست میں شامل بھی کئے ہیں، لیکن وہ ابھی بھی بعض سیاسی اثرو رسوخ استعمال کر کے ایسے اقدامات کر رہے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے ان کو پیسے ملتے ہیں، اور وہ اپنے معاملات کو چلاتے ہیں۔ اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب حکام کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں اور ان کے کارکنوں کے خلاف سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں، کسی کو اجازت نہیں ہے کہ وہ غیر قانونی اقدامات کر سکے ، اجلاسوں میں رپورٹس پیش ہوتی ہیں ، جس کو دیکھتے ہوئے حکمت عملی مرتب کی جاتی ہے اور پھر اس کے تحت اقدامات ہوتے ہیں۔ حساس اداروں نے خبردار کیا ہے کہ کالعدم تنظیم مجلس عسکریت (تحریک طالبان) نے سکیورٹی فورسز کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کا نشانہ بنانے اور جیلوں میں قید خطرناک دہشت گردوں کو بھی چھڑوانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ نپجاب کی جانب سے مراسلہ جاری کیا گیا ہے کہ حساس اداروں نے خبردار کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم تحریک طالبان کے ایک دھڑے مجلس عسکریت کے کمانڈر اختر محمد نے اپنے ساتھی دہشت گردوں کے ہمراہ سکیورٹی فورسز ک ودہشت گردی کا نشانہ بنانے کیلئے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔ دہشت گردوں کی جانب سے متعدد دہشت گردوں کے گروپوں کو پنجاب کے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ خیبر پختونخوا کے شہروں ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور لکی مروت میں بھی کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کے مختلف گروپس دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے پہنچ گئے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ دہشت گرد پنجاب اور خیبر پختونخوا کی جیلوں میں قید انتہائی خطرناک دہشت گردوں کو چھڑوانے کے لیے جیلوں پر بھی حملے کرسکتے ہیں۔ محمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے صوبے کی سکیورٹی کے حوالے سے انتظامات کو مزید سخت کرنے کیلئے آئی جی پنجاب کو بھی مراسلہ بھجوا دیا ہے صوبہ بھر میں سکیورٹی کو مزید سخت کیا جائے جیلوں کی سکیورٹی میں بھی اضافہ کیا جائے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے۔ آئی جی پنجاب کی جانب سے سی سی پی او لاہو رسمیت صوبے بھر کے پولیس افسران کو سکیورٹی کو مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ سرچ آپریشن روزانہ کی بنیاد پر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ جیلوں کے باہر سکیورٹی کو مزید سخت کرنے کا حکم دیا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain