تازہ تر ین

فاٹا کل تک خیبر پختونخوا میں شامل نہ ہوا توسڑکوں پر آئینگے، عمران خان

اسلام آباد (ویب ڈسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کنونشن سینٹر اسلام آباد میں فاٹا کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی بھایﺅں کو خوش آمدید کہتا ہوں، زیادہ تر پاکستانیوں کو قبائلی علاقوں کے بارے میں پتا ہی نہیں، نائن الیون شروع ہونے سے قبل قبائلی علاقے سب سے زیادہ پرامن علاقے تھے، قبائلیوں کا انصاف کا نظام ٹھیک چل رہا تھا، 74 کے بعد فاٹا میں پاکستان کا قانون لاگو ہوا لیکن پاکستان کا انصاف کا نظام فاٹا کے لوگوں کو انصاف نہیں دے سکا، قبائلیوں نے کشمیر میں اپنی جانیں قربان کیں، قبائلی رہنماں نے 1948 میں خود پاکستان کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا تھا، قبائلی علاقوں کو پاکستانی فوج نے فتح نہیں کیا تھا۔ عمران خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت 2018 کے الیکشن تک فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرے، فاٹا انضمام کے لئے ساری چیزیں حل ہو چکی ہیں، ہم پیر تک دیکھیں گے، اگر حکومت نے فیصلہ نہ کیا تو سڑکوں پر آنے کی بڑی پریکٹس ہو چکی ہے، پیر کے بعد قبائلیوں اور خیبر پختونخوا کے لوگوں کو اسلام آباد بلائیں گے، حکومت مان گئی ہے، فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی کیوجہ سے بات آگے نہیں بڑھ رہی، باقی صوبوں کو بھی ساتھ ملانے کی کوشش کریں گے، جیسے ایسٹ اور ویسٹ جرمنی کا انضمام ہوا ویسے ہی فاٹا کا انضمام ہو گا، قبائلیوں کو بھی دوسرے پاکستانیوں جیسے حقوق دلوائیں گے۔کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں آج تباہی مچی ہوئی ہے، ان علاقوں میں ڈویلپمنٹ ضروری ہے، ان کا نظام ختم ہو گیا ہے، اگر اس خلاءکو پر نہ کیا گیا اور کے پی کے کا حصہ نہ بنایا گیا تو دہشت گردی پھر واپس آ سکتی ہے، کے پی کے کی اسمبلی کا قبائلیوں کو حصہ بننا چاہیے، ان کی آواز ہو جائے گی اسمبلی میں، قبائلیوں کا پرانا بلدیاتی نظام ہے، ہر گاﺅں میں انصاف ہے،کبھی کسی کو قبائلیوں کے پیار پر شک نہیں ہونا چاہیے، وزیرستان میں تانبہ، گیس، تیل کے وسیع ذخائر ہیں، آج یہ حال ہے کہ 73فیصد قبائلی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں،پنجاب میں مسلمانوں کے قتل عام کے وقت سارے قبائلی علاقوں میں لشکر تیار ہوئے بارڈر پر مسلمانوں کی مدد کرنے کےلئے، جب پختونستان کی تحریک چلی تو قبائلی علاقے نے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا، امریکیوں کے کہنے پر ہم نے قبائلی علاقوں میں فوج بھیجی جو سب سے بڑی حماقت تھی، سب سے زیادہ انگریز فوجی وزیرستان میں مرا تھا، انگریز ان پر قابو نہ پا سکا تو ہم نے اپنی فوج وہاں بھیج دی،فوجی آپریشن کے بعد وہ لوگ بدلہ لینے کےلئے کھڑے ہو گئے، ہم نے فوج اور قبائلیوں کو لڑا دیا، یہ بہت بڑا جرم کیا گیا،وہ ہفتہ کو یہاں فاٹا کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اپنے قبائلی بھائیوں کا جوش و جذبہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے، ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ جب تک میں نہ کہوں نعرے نہیں مارنے، زیادہ تر پاکستانیوں کو قبائلی علاقے کی سمجھ نہیں ہے، قبائلی علاقہ 1948میں قائد اعظم کو قائلیوں نے پشاور ہاﺅس آ کر ملے اور فیصلہ کیا کہ وہ پاکستان کا حصے بنے، فوج نے قبائلی علاقے کو فتح نہیں کیا تھا، انہوںن ے فیصلہ کیا کہ 44پاکستانی قانون قبائلی علاقے میں لاگو ہوں گے، جب تک نائن الیون نہیں ہوا، قبائلی علاقہ پاکستان کا سب سے پر امن علاقہ تھا، 1935سے انگریز گورنر نے کہا کہ جتنے پشاور میں ایک ہفتے میں جرم ہوتے ہیں اتنے قبائلی علاقوں میں سارے سال میں نہیں ہوتے، ان کا انصاف کا نظام ٹھیک تھا، اس لئے جرم نہیں تھے، جب سوات اور دیر پاکستان کا حصہ بنے تو سال کے قتل دس سے بھی کم تھے، جب پاکستان کے قانون وہاں لاگو ہوئے تو قتل بڑھ گئے، پھر نفاذ شریعت کی تحریک چلی جس میں وہ پرانا سسٹم مانگ رہے تھے قبائلی، قبائلیوں نے کشمیر میں اپنی جانیں دی تھیں، پنجاب میں مسلمانوں کے قتل عام کے وقت سارے قبائلی علاقوں میں لشکر تیار ہوئے بارڈر پر مسلمانوں کی مدد کرنے کےلئے، جب پختونستان کی تحریک چلی تو قبائلی علاقے نے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا، کبھی کسی کو قبائلیوں کے پیار پر شک نہیں ہونا چاہیے، اس علاقے کو پاکستان کو حصہ بننا چاہیے تھا اور وہاں ترقی ہوئی، وزیرستان میں تانبہ، گیس، تیل کے وسیع ذخائر ہیں، آج یہ حال ہے کہ 73فیصد قبائلی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، یہ علاقہ سب سے پیچھے رہ گیا ہے، حکومتوں کی یہ ناکامی ہے، نائن الیون کے بعد جوان لوگوں سے ہوا اس کی مثال نہیں ملتی، قبائلیوں کا پورا نظام تھا، ہم نے امریکیوں کے کہنے پر وہاں فوج بھیجی جو سب سے بڑی حماقت تھی، سب سے زیادہ انگریز فوجی وزیرستان میں مرا تھا، انگریز ان پر قابو نہ پا سکا تو ہم نے اپنی فوج وہاں بھیج دی، ہم نے اپنی قوم اور قبائلیوں پر ظلم کیا، فوجی آپریشن کے بعد وہ لوگ بدلہ لینے کےلئے کھڑے ہو گئے، ہم نے فوج اور قبائلیوں کو لڑا دیا، یہ بہت بڑا جرم کیا گیا، لاکھوں لوگ نقل مکانی کر گئے جن کو ہر صوبے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا،ان کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالا گیا، ان کے شناختی کارڈ اپنے ملک میں بلاک کر دیئے گئے، ان کی کوئی آواز نہ تھی، اس ظلم کے بعد آج کا کنونشن ضروری ہے، لوگوں سے جھوٹ بولا گیا کہ ڈورن حملے میں دہشت گرد مر رہے ہیں، بیرون ملک سے لوگ آئے جن کے ادارے ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے قبائلیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کےلئے ۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں آج تباہی مچی ہوئی ہے، ان علاقوں میں ڈویلپمنٹ ضروری ہے، ان کا نظام ختم ہو گیا ہے، اگر اس خلاءکو پر نہ کیا گیا اور کے پی کے کا حصہ نہ بنایا گیا تو دہشت گردی پھر واپس آ سکتی ہے، کے پی کے کی اسمبلی کا قبائلیوں کو حصہ بننا چاہیے، ان کی آواز ہو جائے گی اسمبلی میں، قبائلیوں کا پرانا بلدیاتی نظام ہے، ہر گاﺅں میں انصاف ہے۔محموداچکزئی اور فضل الرحمن فاٹا کے دشمن ہیں۔ پاکستان تحرےک انصاف کے چےئر مےن عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف سندھ کو زرداری اور اسکے کرپٹ چیلوں کے چنگل سے چھڑوائے گی اور نواز کوکٹہرے میں لے آئے اب زرداری کی باری ہے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے مرکزی سینئرنائب صدرعلی زیدی کی ملاقات ہوئی، جس میں علی زیدی کی جانب سے سندھ خصوصاً کراچی کے عوام کو درپیش بنیادی مسائل پربریفنگ دی گئی۔ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ اگلے ہفتے کراچی آرہا ہوں، عوام سے مل کرزرداری اورٹولے کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے، سندھ میں پیپلزپارٹی کی حیوانیت کی حد تک لوٹ کھسوٹ ناقابل قبول اورناقابل برداشت ہے، تحریک انصاف سندھ کوزرداری اوراسکے کرپٹ چیلوں کے چنگل سے چھڑوائے گی، نوازکو کٹہرے میں لے آئے اب زرداری کی باری ہے، سندھ پرخصوصی نظرہے، تبدیلی لائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے اورپاکستان اور سندھ کے وجود کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے کرپشن کے امام کا تعاقب کریں گے۔رہنما تحریک انصاف علی زیدی نے کہا کہ سندھ پیپلز پارٹی کی بدترین انتظامی کارکردگی کی بھینٹ چڑھ رہا ہے، سندھ کے ظالم حکمران عوام سے پینے کے صاف پانی جیسا بنیادی حق بھی ہتھیا چکے ہیں، “روٹی، کپڑا، مکان” اور “جئے مہاجر”جیسے کھوکھلے نعرے لگا کر سندھ کے عوام کی رگوں میں زہر اتارا جا رہا ہے، محنتی، مخلص اور محب وطن سندھی عوام پر بدترین اور کرپٹ ترین ٹولہ مسلط ہے اسلیے شہری اور دیہی سندھ کی امیدوں کا واحد مرکز “تبدیلی” کا پیغام ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain