تازہ تر ین

ملتان میٹرو منصوبے میں کرپشن کا سارا معاملہ کھُل کر سامنے ا ٓگیا۔۔۔

لاہور (ویب ڈیسک)ملتان میٹر و بس میں مبینہ کرپشن کے حقائق کے سامنے آگئے۔تفصیلات کے مطابق چین میں ملکی اور غیرملکی سطح پر کام کرنے والی کاروباری فرموں کے نگران ادارے چائنیز ریگولیٹریز کمیشن(CRSC) نے چینی فرم یابیٹ کو جعل سازی اور فراڈ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس پر نو لاکھ آ یم بی کا جرمانہ عائد کیا ہے۔دسمبر2017ءکو چینی کمپنی یابائٹ کے مالک نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر معافی نامہ شائع کیا اور اعتراف کیا اس نے عوام سے فراڈ کیا اور سی ایس آر سی کے سزا اور سکیورٹی مارکیٹ میں اپنے داخلے پر تا حیات پابندی کے فیصلے کو قبول کرلیا ہے۔شائع ہونے والی خبر کے مطابق چینی سفارتی مشن کے ڈپٹی چیف مسٹر لیجیان ڑاﺅ نے تصدیق کی کہ سی ایس آر سی نے اپنا فیصلہ جاری کردیا ہے اور یابائٹ کے مالک کا معافی نامہ بھی اصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی واضح کر چکے تھے کہ چینی کمپنی فراڈ کی سرگرمیوں میں ملوث ہے اورچینی دفتر خارجہ اس معاملے پر وضاحت جاری کرچکا ہے۔ سیاسی مفادات کے حصول کیلئے ہر غیرمصدقہ خبروں کومزیدبگاڑ نے اور پھیلانے میںپیش پیش رہے مگر ہمیشہ ہی رسوائی اور ذلالت اُن کا مقدر بنی ۔وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف پر ملتان میٹرو میں مبینہ کرپشن میں معاون کمپنی یابیٹ کو بلیک لسٹ کر دینے کی خبر بھی آج مخالفین و ناقدین پر پہاڑ بن کر ٹوٹی ہے ۔چین سے آئی اِس خبرکے باعث نہ صرف وزیراعلیٰ پنجاب کا سیاسی حلقے میں قدکاٹھ بڑھا ہے بلکہ پاکستان کے وقاربھی بلند ہوا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں اللہ تعالی کے حضور اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”صبح بخیر! چائنا حکومت کی جانب سے یابیٹ کمپنی ،جو ملتان میٹرو منصوبے کو بدنام میں شامل تھی،کو بلیک لسٹ کردینے سے سچ کی فتح ہوئی ہے جس سے حکومت کی عزت و وقار میں اضافہ ہوا ہے ۔ چینی کمپنی کا فراڈ ا±س وقت سامنے آیا جب پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل نے رپورٹ دی کہ وزیراعلیٰ پنجاب مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں اور ا±نہوں نے اس چینی کمپنی یابائٹ کے ذریعے کک بیکس کی بڑی رقم چین بھیجی ہے۔جسے سیاسی مخالفین خصوصاً پاکستان تحریک انصاف نے تنقید کا نشانہ بنایا اور حقائق جانے بغیر شہبازشریف کی کردار کُشی میں مصروف رہے ۔ تاہم وزیراعلیٰ پنجاب نے نا صرف ان میڈیا رپورٹس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے پُرزور کہا کہ ”ایک ڈھیلے کی بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو عوام کا ہاتھ اور میرا گریبان“ بلکہ ان میڈیا اداروں کو قانونی نوٹس بھی بھجوائے جنہوں نے یہ غلط رپورٹ دی۔ سی ایس آر سی نے 15دسمبر2017ءکو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اس نے یابائٹ کو 6لاکھ یو ان اور اس کے مالک کو 3لاکھ یوان جرمانہ کیاہے جبکہ چینی ریگولیٹری ادارے نے اس کمپنی کے سیکیورٹیز مارکیٹ میں داخلے پر بھی تاحیات پابندی لگا دی ہے۔ اسی طرح دیگر ملازمین کو بھی اس کیس میں انتظامی سزائیں یا مارکیٹ میں ان کی شراکت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ چینی سنٹرل ٹیلی ویڑن( سی سی ٹی وی) اوردیگر چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ 2015ءسے 2016ءکے درمیان یا بائٹ نے بالترتیب 58ملین یو ان اور 26ملین یوان کا ریونیو اور منافع ظاہر کیا اورملتان میٹرو بس پراجیکٹ اور دیگر معاہدوں سے ٹرانزکش ظاہر کی جس کا کوئی وجود نہیں تھا۔ سی ایس آر سی کے بیان جو اصل میں چینی زبان میں ہے اور اس نمائندے نے گوگل پر اس کا ترجمہ کیا‘ کے مطابق ”چینی سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن( سی ایس آر سی) نے جیا نگسو یابائٹ سائنس وٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے سمندر پار من گھڑت منصوبے سے تجارتی آمدنی اور تعمیراتی میٹریل کی ملکی و غیر ملکی سطح پر تجارت سے جعلی مالیاتی گوشواروں تک کی تحقیقات کی‘ سی ایس آر سی کو معلوم ہوا کہ یابائٹ نے جھوٹ بولتے ہوئے 580 ملین آر ایم بی ریونیو اور 260ملین منافع پنجاب پاکستان کے ملتان میٹرو بس پراجیکٹ اور 2015ءسے ستمبر 2016ءکے درمیان دیگر ملکی و بین الاقوامی کاروبار سے ظاہر کیا۔سی ایس آر سی نے یابائٹ کو 6 لاکھ آر ایم بی اور لیوپانگ کو 3 لاکھٓ ر ایم بی جرمانے کا فیصلہ کیا جو کمپنی کا براہ راست انچارج ہے اور یہ سکیورٹیز قوانین کے تحت سب سے زیادہ جرمانہ ہے اور کمپنی کا سکیورٹیز مارکیٹ میں داخلہ بھی بند کردیا گیا ہے۔ اسی طرح یابائٹ کے مالک لیو یانگ نے اپنی ویب سائٹ پر معافی نامہ جاری کیا اور کہا ” 15دسمبر 2017ءکو جیانگسو یابائٹ سائنس و ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ‘ کمپنی کے متعلقہ منیجرز اور مجھے سی ایس آ ر سی کا انتظامی جرمانوں کا فیصلہ موصول ہواہے میں کمپنی اور ذاتی حوالے سے سی ایس آر سی کے اس فیصلے کو قبول کرتا ہوں اور تمام سٹیک ہولڈرز اور کمپنی کے عملے سے معافی کا خواستگارہوں۔ میں اپنی بے ضابطگی کو قبول کرتا ہوں اور پبلک کمپنیوں کی سخت ریگولیشن کیلئے نگران حکام کی مکمل حمایت کرتا ہوں تاکہ کیپٹل مارکیٹ میں مثبت پیشرفت کیلئے مضبوط قانونی ماحول میسر ہو۔ سی ایس آر سی کے بارے میں یہ اصل بیان ویب سائٹ پر موجود ہے۔ شہبازشریف کے کھرا اور سچا ہونے کا ایک بار پھر علم بلند ہوا ہے اور مخالفین خصوصاً تحریک انصاف کو حسب سابق منہ کی کھانی پڑی ہے ۔سیاسی تبصرہ نگاروں کا خیال ہے کہ عمران کی الزام تراشیوں سے مسلم لیگ(ن) کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے اور شہبازشریف ایک بڑے لیڈر کی حیثیت سے اُبھر رہے ہیں ،اگر آئندہ الیکشن بھی مسلم لیگ(ن) ایک بار پھر برسراقتدار آئی اور تحریک انصاف کے تخت سجانے کے خواب کا دھرن تختہ ہوا تو اُس کی ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوتی ہے جو دوسروں کیلئے کھودی ہوئی کھائی میں خود ہی گر جاتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain