تازہ تر ین

عدلیہ کی مدا خلت ‘ نواز شریف پھٹ پڑے ‘ سنگین الزامات عائد

لاہور (آئی اےن پی) مسلم لیگ (ن) کا عام انتخابات کی مہم اور تحر ےک عدل چلانے کےلئے تھنک ٹینک بنانے کا فےصلہ کیا ہے۔ اس تھنک ٹےنک مےں سیاسی قائدےن کے علاوہ ‘وکلا ءبھی شامل ہوں گے یہ تھنک ٹینک تحریک عدل کے خدو خال طے کرے گا اور حکومت کے کام میں عدلیہ کی مداخلت روکنے کی تجاویز دے گاجبکہ صدر (ن) لےگ مےاں نوازشر یف کی زےرصدارت ہونےوالے مشاورتی اجلاس مےں انہوں نے اےک بار پھر وزارت عظمی کیلئے شہباز شریف کو موزوں ترےن امےدوار قرار دےدےا۔ اس اجلاس میں (ن) لےگ کے سنےٹر پروےز رشےد ±وفاقی وزےر دانےال عزےز اورمشےر وزےراعظم عرفان صدیقی سمےت دےگر شرےک ہوئے ذرائع کے مطابق نواز شریف نے ساری توجہ تحریک عدل پر مرکوز کی ہوئی ہے، تحریک عدل میں سڑکوں پر احتجاج، لانگ مارچ یا دھرنے نہیں ہوں بلکہ یہ الیکشن 2018 کی مہم کا حصہ ہوگی اور لوگوں تک صرف آگاہی فراہم کی جائے گی۔ اجلاس کے دوران نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے اور شہباز شریف کے درمیان کوئی کنفیوژن نہیں، شہباز شریف نے میری رائے سے کبھی اختلاف نہیں کیا اور نہ ہی کسی بات سے کبھی انحراف کیا ہے، شہباز شریف سے میرا پیار کا رشتہ ہے ، آئندہ الیکشن کے بعد وزارت عظمی کیلئے شہباز شریف سے بہتر کوئی امیدوار نہیں کیونکہ ان کا انتظامی امور کا تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لےگ اپنی عوام دوست پالےسوں کی وجہ سے قوم کے دلوں مےں بستی ہے اور ہم نے ہمےشہ ملک آئےن وقانون کی بات کی ہے ہم اقتدار نہےں اقدار کی سےاست کرتے ہےں اس لےے اصولوںپر سمجھوتہ کا سوال ہی پےدا نہےں ہوتا ہم حق اور سچ کےلئے ہر قر بانی دےنے کوتےار ہےں۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بھی جمعرات کو جاتی امراءپہنچے جہاں انہوں نے نواز شریف اور شہباز شریف سے ملاقات کی۔ انہوں نے الیکشن 2018ءکی تیاریوں اور فاٹا اصلاحات بل سمیت دیگر امور پر مشاورت کی۔ وزیر اعظم اسلام آباد سے لاہور پہنچے تو وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ وفاقی وزراء انوشہ رحمان، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب اور رانا تنویر بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بذریعہ ہیلی کاپٹر لاہور سے نواز شریف کی رہائشگاہ جاتی امراءرائے ونڈ پہنچے جہاں انہوں نے شہباز شریف اور دیگر رفقاءکے ہمراہ پارٹی صدر اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کے شرکاءنے فاٹا اصلاحات کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں شرکاءنے مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر حکومتی حلیفوں کے تحفظات دور کرنے اور پارلیمنٹ میں سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر میاں نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مضبوطی تمام اداروں کی مضبوطی ہے، 2018ءانتخابات کا سال ہے لہٰذا عوام اور کارکنوں سے رابطے میں تیزی لائی جائے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ جمہور کی مضبوطی کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں تاہم، شفاف احتساب ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا، ٹارگٹڈ احتساب قوم کو کسی صورت قبول نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم لیگ ن میاں نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے اور 2018ءکے انتخابات نواز شریف کی قیادت میں لڑے گی۔ وزیر اعظم نے لاہور میں برجیس طاہر کے بیٹے کے ولیمے میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی وزیر اعظم کے ہمراہ دعوت ولیمہ میں شریک ہوئے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain