تازہ تر ین

زینب کے قاتل کے قریب پہنچ چکے ،جلد گر فتا ر کر لینگے

قصور (بیورو رپورٹ‘ ڈسٹرکٹ رپورٹر) پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ زینب کیس کی تحقیقات کے دوران ملنے والے سراغ کی بنیاد پر کہہ سکتے ہیں کہ ہم ملزم کے قریب پہنچ گئے ہیں اور وہ جلد کیفر کردار تک پہنچے گا۔ قصور میں صوبائی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرس کے دوران پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ایک ہی علاقے میں اس طرح کے واقعات ہونا افسوسناک ہے، ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ عوام میں غم و غصہ تھا ان کے دکھ کا مداوا ہونا چاہیے تھا، پولیس اہلکاروں کو مظاہرین پر فائرنگ نہیں کرنی چاہیے تھی۔ پولیس کی جانب سے فائرنگ پر وزیراعلی پنجاب نے فوری ایکشن لیا۔ ترجمان نے کہا کہ زینب کے اہل خانہ کے دکھ کا مداوا صرف اسی صورت میں ہوسکتا ہے کہ ہم ملزم تک پہنچیں اور اسے قرار واقعی سزا دلوائیں، واقعے میں ملوث شخص کی گرفتاری کے لیے تحقیقات جاری ہیں، زینب قتل کیس میں ملزم کا پہلا سراغ مل گیا ہے، 6 بچیوں میں ایک ہی شخص کا ڈی این اے ملا ہے، شہادتوں کی بنیاد پر لگتا ہے کہ قصور میں زیادتی کا شکار ہونے والی زینب کا قاتل کوئی سیریل کلر ہے، کوئی ایک شخص ہے جو تسلسل کے ساتھ بچیوں کو اغوا کے بعد قتل کر رہا ہے۔ ہم ملزم کے قریب پہنچ گئے ہیں، وہ جلد کیفر کردار تک پہنچے گا، 24 گھنٹے میں ہونے والی تحقیقات سے متعلق عوام کو آگاہ کریں گے۔حکومت پنجا ب زینب قتل کیس میں مدد کرنیوالے کو 1کروڑ روپے بطور انعام دیگی ‘سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ‘معاشرے کے تمام طبقات کیساتھ ملکر شہر کو دوبارہ امن کا گہوارہ بنائینگے ۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں ‘صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر اور ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خاں نے گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر قصور کے کمیٹی روم میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر اراکین قومی اسمبلی ملک رشید احمد خاں ‘وسیم اختر شیخ ‘رکن صوبائی اسمبلی ملک احمد سعید خاں ‘صدر بارایسوسی ایشن قصور ملک ریاض احمد خاں ‘حاجی صفدر انصاری ‘چیئر مین میونسپل کمیٹی قصور ایاز احمد خاں ‘وکلاء‘انجمن تاجران ‘سنی کونسل کے عہدیداران اور میڈیاکی کثیر تعداد موجود تھی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہبازشریف زینب قتل کیس کی خود نگرانی کر رہے ہیں حکومت اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہ رہے زینب قتل کیس کی جدید خطوط پر تفتیش جاری ہے اور جے آئی ٹی نے بھی اپنا کام شروع کر دیا ہے بہت جلد اس اہم کیس میںبریک تھرودینگے ۔نہ صرف قاتل کو نشان عبرت بنائینگے بلکہ آئندہ بھی ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے پنجاب حکومت موثر حکمت عملی بنا رہی ہے ۔ صوبائی وزیرخواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ہسپتالوں سمیت دیگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے ملک سے مخلص نہیں ہیں ہم سب کو ملکر ان چند شر پسند عناصر کا مقابلہ کرنا ہے اور شہر میں امن کی فضا کو دوبارہ بحال کرنا ہے ۔ زینب کی موت پر ہر آنکھ اشکبار ہے اور مقتولہ کے قاتلوں کو کیس صورت معاف نہیں کیا جائیگا۔ متعلقہ ادارے زینب کے قاتل کو گرفتار کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں ۔ جدید خطور پر جاری تفتیش میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں جلد زینب کا قاتل قانون کے شکنجے میں ہوگا۔ ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے متعلقہ اداروں کو حکم دیا ہے کہ جلد از جلد زینب کے قاتل کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے یہی وجہ ہے کہ وہ نہ صرف خود بلکہ دیگر وزراءبھی قصور میں موجود ہیں اور اس سلسلے میں جاری تفتیش کی خود نگرانی کر رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قصور کی سیاسی قیادت اس سانحہ پر افسردہ ہے اور شہر کی سیاسی ‘سماجی تنظیموں ، تاجروں ، وکلاءاور صحافی برادری کیساتھ ملکر شہر کی فضا ءکو شر پسند عناصر سے پاک کرنے اور اسے امن کا گہوارہ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے ۔ انہوں نے شہریوں سے پر امن رہنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی تا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی تمام توجہ زینب کے قاتل کو گرفتار کرنے پر لگا سکیں ۔ ملک احمد خاں نے مزید کہا کہ میڈیا سمیت تمام طبقات کو روزانہ کی بنیاد پر اس کیس میں ہونیوالی پیش رفت سے آگاہ رکھا جائیگا تا کہ شر پسند عناصر کو جھوٹا پراپگنڈہ کرنے کا موقع نہ مل سکے ۔ اس موقع پر وکلاء‘تاجر برادری اور دیگر دینی جماعتوں نے حکومت کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب کیپٹن (ر)عارف نواز اور کمشنر لاہور ڈویژن کا دورہ قصور،امن وامان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال ،تاجر تنظیموں اور امن کمیٹی کے ممبران کے ساتھ میٹنگ ،تاجر تنظیموں کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان،معصوم ننھی کلی زینب امین کوسفاکیت سے قتل کرنے والے درندہ صفت ملزم کوجلد از جلدگرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ،آئی جی پنجاب کی متعلقہ پولیس افسران کو ہدایت ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلع قصور میں موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر انسپکٹرجنرل آف پولیس پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز اور کمشنر لاہور ڈویژن نے ڈی پی او آفس قصور کا دورہ کیا ،امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیااور متعلقہ پولیس افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا معصوم ننھی کلی زینب امین کو قتل کرنے والا سفاک ملزم کسی صورت قانون کی گرفت سے نہیں بچے گا جدید سائینٹفک بنیادوں پر کام کرتے ہوئے جلد از جلددرندہ صفت اورسفاک ملزم کو گرفتار کیا جائے جبکہ احتجاج کی آڑ میں کسی شخص کو قانون کوہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے امن وامان کی صورتحال کو ہر صورت یقینی بنائے گے ،جبکہ کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ خاں سنبل کی زیر صدار ت ڈی پی او آفس قصور میں ضلع کی تاجر تنظیموں اور امن کمیٹی کے ممبران کیساتھ اجلاس کا انعقاد کیا گیا اجلاس میں بریگیڈئیر عاصم کمانڈر رینجر قصور،آر پی او شیخوپورہ ریجن ذوالفقارحمید،ڈی پی اوقصور زاہد نواز مروت اور ڈپٹی کمشنر قصور سائرہ عمر نے شرکت کی ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلع قصور میں امن وامان کے قیام کو برقرار رکھنے کیلئے ہر فرد اپنا اپنا کردار ادا کرے سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچایا جائے بلکہ ملک و قوم کے مفادات میں سب کو متحد ہوکر ملکر چلنا چاہیے ،اجلاس کے دوران ڈی پی اوقصورزاہد نواز مروت نے کہا زینب امین ہم سب کی بیٹی ہے اسکے قاتل کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی جس میں کسی قسم کی سستی و لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ،اجلاس کے دوران قصور کی تاجر تنظیموں نے احتجاجی ہڑتال ختم کرنے کا بھی اعلان کیا اور انتظامیہ کیساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی ،اجلاس کے آخر میں معصوم ننھی کلی زینب امین کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ۔جبکہ دوسری طرف انسپکٹر جنرل آف پولیس کی خصوصی ہدایات پر شہر بھر میں امن وامان کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے سکیورٹی ہائی الرٹ رہی،رینجر اور پولیس کے چاک و چوبند دستے مختلف شاہراہوں پر فلیگ مارچ کرتے رہے ،فلیگ مارچ میں رینجر کی 2کمپنیوں ،مقامی پولیس، ایلیٹ فورس اور محافظ فورس کے جوانوں نے مشترکہ طور پر شرکت کی۔ معصوم پری زینب اور دیگر بچیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے سراپا احتجاج قصور شہر میں زندگی معمول پر آنا شروع ہوگئی رینجرز پولیس اور دیگر انتظامی اداروں کے ملازمین نے پورے شہر میں گشت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اہم مقامات اور شاہراہوں پررینجرز نے ناکے لگا رکھے ہیں تین سے زیادہ شہریوں کے اجتماع پر پابندی کے قانون پر سختی سے عمل کرایا جارہا ہے جمعة کے روز صبح کے وقت شہریوں کی بڑی تعداد نے چوک اسٹیل باغ پر مظاہرے شروع کیے تاہم پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر لاٹھی چارج کیا جس سے مظاہرین منتشر ہوگئے تاہم نماز جمعة کی ادائیگی کے بعد سینکڑوںمساجد میں شہریوںسے پرامن رہنے اور سرکاری ونجی املاک کو کسی صورت نقصان نہ پہنچانے کی اپیل کی گئی شہریوںسے یہ بھی کہا گیا کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن رکھیں نماز جمعة کی ادائیگی کے بعد دینی رہنماﺅں کی قیادت میں کئی ایک پرامن ریلیاںہوئیں جن میں ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیاجاتا رہا تاہم مرکزی ٹریڈ فیڈریشن قصور کے رہنماﺅںنے کمشنر لاہور سے ملاقات میں حاصل کر دہ یقین دہانی کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد شہر میں تیسرے روزاکثر تجارتی مراکز دوکانیں اور بازار کھل گئے تاہم کئی ایک مارکیٹیں بند رہیں جبکہ شہر میں ابھی تک خوف اور سوگ کی فضا برقرار ہے اس دوران قصور پولیس کی طرف سے ایم این اے وسیم اختر شیخ اور ایم پی اے نعیم صفدر انصاری کے دفاتر کا جلاﺅ گھیراﺅ کرنیوالے افراد کی گرفتاریوںکا سلسلہ رات گئے تک جاری تھا دریں اثناءزینب امین کے قتل کے چوتھے روز بھی پولیس کے تحقیقاتی عمل میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوسکی پنجاب حکومت کی طرف سے بنائی گئی جے آئی ٹی نے قصور کا دورہ کرکے مقامی افراد سے معلومات اکٹھی کرنے کا کام شروع کر دیا ہے ذرائع کے مطابق پولیس نے اس ضمن میں بیس کے قریب افراد کو حراست میں لے رکھا اورپنجاب کے صوبائی وزرا ءنے اپنے دورہ قصور کے دوران انہی گرفتار افراد کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا کہ بہت جلد اصل ملزمان کی گرفتاری کا امکان ہے مگر میڈیا کو ملنے والی معلومات کے مطابق صوبائی وزراءحالات کو محض معمول پر لانے کے لیے ایسے بیانات جاری کر رہے ہیں سماجی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے کئی درجن افراد کو بلاجواز اور بغیر کسی وجہ کے گرفتار کرلیا ہے جس سے پریشان حال شہری حلقوں میں اور زیادہ بے چینی پھیل رہی ہے یہ پولیس کی تفتیش کا روائتی انداز ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموںکی طرف سے ان گرفتاریوںکی مذمت کی جارہی ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain