تازہ تر ین

پنجاب میں ڈرگ انسپکڑز سے متعلق رپورٹ نے سب کی آنکھیں کھول دی

خان بیلہ (رپورٹ :ملک جہاں زیب ) صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے اکثر اضلاع میں تعینات ڈرگ انسپکٹرز کے کرپشن ،پیشہ ورانہ بد دیانتی ،میڈیکل سٹوروں پر چیکنگ کے بجائے منتھلیاں لینے کا انکشاف ہوا ہے ،سپیشل برانچ کی ایک رپورٹ میں محکمہ صحت کے تمام دعوﺅں کی قلعی کھُل گئی ۔یہ رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری کو بھیج دی گئی ۔معلوم ہوا ہے کہ صوبے بھر میں جعلی ادویات کے بڑھتے ہوئے کاروبار اور بغیر لائسنس کے میڈیکل سٹوروں میں اضافہ اور جعلی ادویات بنانے والی فیکٹریوں کے خلا ف مو¿ثر کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ جاتے تھے۔حکومت معیاری ادویات کی فروخت اور جعلی ادویات بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف جب بھی کوئی آپریشن کرتی تو اسکے بہتر نتائج سامنے نہیں آتے تھے۔محض کاغذی کارروائی کے بعد تمام معاملہ ٹھپ ہوجاتا تھا ۔پنجاب حکومت نے ڈرگ انسپکٹرز سے پہلے ادویات بنانے والی فیکٹریوں کی انسپکشن کے اختیارات واپس لئے لیکن اس کے باوجود ڈرگ انسپکٹرز کے خلاف شکایات کے انبار لگ گئے ۔ جس پر حکومت نے صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں تعینات ڈرگ انسپکٹرز کی خفیہ مانیٹرنگ کروانے کا فیصلہ کیا ۔اس حوالہ سے سپیشل برانچ لاہو ر کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ۔ مصدقہ دستاویزات کے مطابق صوبہ بھر میں تعینات 121 ڈرگ انسپکٹرز میں سے 72 ڈرگ انسپکٹرز کرپشن اور دیگر پیسہ ورانہ بد دیانتی میں ملوث پائے گئے ۔جب کہ چنیوٹ،مظفر آباد ،وہاڑی ‘میانوالی ،لودھراں ،ڈیرہ غازی خان ،خوشا ب ،منڈی بہاﺅالدین ،سرگودھا،قصور ،ملتان میں تعینات تمام ڈرگ انسپکٹرز کرپشن میں ملوث پائے گئے ۔لاہو ر میں تعینات 8 میں سے 6 ،شیخوپورہ میں 5 میں سے 4 ،ننکانہ صاحب میں 2 میں سے 1 گوجرانوانہ میں 7 میں سے 6 سیالکوٹ میں 4 میں سے 3 راولپنڈی میں 6 میں سے 3 اٹک میں5 میں سے 1،خانیوال 4 میں سے 1 ،ساہیوال 2 میں سے 1 ،اوکاڑہ میں 3 میں سے 1،بہاول پور 4 میں سے 3 ،بہاول نگر3 میں سے 2 اور رحیم یار خان میں 4 میں سے 3 ڈرگ انسپکٹرز مالی کرپشن میں ملوث پائے گئے ۔مصدقہ دستاویزات کے مطابق لاہور میں جو ڈرگ انسپکٹرز کرپشن میں ملوث ہیں ان میں داتا گنج بخش ٹاﺅن کے محمد جمیل ،گلبرگ ٹاﺅن کے فیصل محمود ،سمن آباد ٹاﺅن کے رانا محمد شاہد ظفر ،کنٹونمنٹ بور ڈ کے کمال سکندر ،شالیمار ٹاﺅن کے رحیم احمد خان اور وہگہ ٹاﺅن ملوک کے انور شامل ہیں۔شیخوپورہ کے عمران انور،تحصیل مرید کے ،کے غلام یٰسین ،شرقپور کے احمد سجال ،فیروز والا کے محمد نور جاوید صفدر آباد میں نادیہ ،ضلع قصور کے رانا ثنا اللہ آصف ،پتوکی کے چودھری شہزاد ،چونیاں کے شیرزمان ،ضلع ننکانہ صاحب کے جاوید اقبال ،سانگلہ ہل کی سعدیہ نذیر ،ضلع گوجرانوالہ کے صالح محمد ،قلعہ دیدار سنگھ کے انیس لقمان ،نندی پور کے عادل مقبول ،گوجرنوالہ ٹاﺅن سے عدیل زین ،وزیر آباد کے عمران خالد ،کموکی کے محسن عزیز ،سیالکوٹ کی نائلہ ا رشاد جن کے متعلق رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ یہ اپنے نائب قاصد محمود احمد کے ذریعے منتھلیاں لیتی ہےں ۔سمبڑیال کے محمد عظیم،پسرور کے اویس یونس،ضلع منڈی بہاﺅالدین کے حافظ کفایت اللہ کے متعلق رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ وہ مختلف میڈیکل سٹوروں سے نمونہ جات کی مد میں مہنگی ادویات بھی اٹھا لیتے ہیں جنہیں دیگر من پسند میڈیکل سٹوروں پرفروخت کر دیا جاتا ہے ۔ملکوال کے محمد عبداللہ کے متعلق لکھاگیا ہے کہ ان کے بھائی ظفر اقبال ایک میڈیکل کمپنی کے ڈسٹری بیوٹر ہیں اور جو میڈیکل سٹور ان کی ادویات نہیں لیتے ان کے خلاف چھاپے مارے جاتے ہیں۔ضلع راولپنڈی کے جواد حسین ،پوٹھوہار ٹاﺅن کے نوید انور،مری کے عمر زیب عباسی ،ضلع اٹک کے چودھری عدنان اسلم ،چنیوٹ کے وقار احمد اور توصوف ناصر ،ضلع ملتان بوسن ٹاﺅن کے راﺅ ساجد ،شاہ رکن عالم ٹاﺅن کے عثمان غنی ،شیر شاہ ٹاﺅن کے اسد ابرار ،موسیٰ پاک ٹاﺅن کے جنید ،شجاع آباد کے ڈاکٹر محمد مسعود ،جلال پور ٹاﺅن کے عبدا لرﺅف ،خانیوال کے نوید حسین سرگانہ ،وہاڑی بوریوالہ کے جانسن کامران ،میلسی کے ملک حماد ،وہاڑی شہر کے عمران رشید ،لودھراں کے امیر شاہد ،دنیا پور کے محمد عدنان ،سرگودھا تحصیل ساہیوال کے فہیم ضیاء،بھیرو کے اسرار احمد ،ضلع خوشاب کے چودھری محمد فاروق ،تحصیل نور پور کے عامر حفیظ کے متعلق بتا یا گیا ہے کہ یہ مختلف میڈیکل سٹوروں کو سیل کر کے پھر خود ہی رشوت لیکر انہیں ڈی سیل کر دیتے ہیں اور کم ہی کیس ڈرگ کورٹ کو بھجواتے ہیں۔ضلع میانوالی تحصیل عیسیٰ خیل کے صبیح الرحمٰن کے متعلق بتایا گیا ہے کہ وہ ایک عبدالرحمن نامی کلرک کے ساتھ ملکر جعلی لائسنس بھی بنا تے اور میڈیکل سٹوروں کو دیکر ان سے بھاری معاوضہ وصول کرتے ہیں۔تحصیل میانوالی کے فرقان قریشی کے متعلق بتا یا گیا ہے کہ یہ آفیسر اس سے قبل چکوال میں تعینات تھے ۔ فلائنگ فارما کمپنی کے نام سے ایک جعلی میڈیکل کمپنی بنا کر اپنے عہدہ کا ناجائز فائدہ اٹھا کر جعلی ادویا ت کو میڈیکل سٹورو ں پرفروخت کرتے ہیں۔جس پر ان کے خلاف مقدمہ نمبر 56 اور 04 درج کئے گئے۔پپلاں کے خالد پرویز ملک ،ساہیوال کی مسز صدف کے متعلق بتا یا گیا ہے کہ یہ اتائی ڈاکٹرز کی حوصلہ افزائی کر کے ان سے بھاری رقم وصول کرتے ہیں ۔اوکاڑہ کے شوکت وہاب ،دیپالپور کے ملک عرفان منیر ،ڈیرہ غازی خان کے شاہد محمود ،ذوالفقار علی ،مظفر گڑھ کے محمد رضا شاہد ،علی پور کے عمران پتافی ،کوٹ ادو کے محمد ایاز ،راجن پور کے جاوید اقبال ،تحصیل لیہ کے سعید احمد جوئیہ ،کروڑ کے محمد عامر شکیل ،چوبارہ کے عدنان کمال ،ضلع بہاول پور کے نوید اسلم ،خیر پور ٹامیوالی کے اسرارنیازی ،یزمان کے محمد زبیر ،احمد پور شرقیہ کے زبیر بٹ ضلع بہاول نگر ہارون آباد کے علی رضاء،چشتیاں منچن آباد کے محمد یحیٰ ،ضلع رحیم یار خان کے کرپٹ ترین ڈرگ انسپکٹرز میں مقبول حسین بھٹی ،صادق آباد کے محمد طاہر اور خان پور کے امجد فاروق شامل ہیں۔اس حوالہ سے صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر نے ” خبریں“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس معاملہ سے نپٹنے کیلئے دیرپا پالیسیاں بنائی ہیںاور ڈرگ انسپکٹرز کے کردار کو ختم کیا جارہا ہے اور پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر لاہو ر اور فیصل آباد میں ایک انٹر نیشنل کمپنی کو تمام میڈیکل سٹوروں کی جیو ٹیکنگ اور انسپکشن کی ذمہ دار ی بطور (آﺅٹ سورس) کی جارہی ہے جب کہ دیگر اضلاع میں بھی انسپکشن کی ذمہ داریاں تھرڈ پارٹی کو دی جا رہی ہیں۔لہٰذا حکومت جلد ان ڈرگ انسپکٹرز کو ڈی نوٹیفائی کر دیگی۔انہوں نے کہا کہ جو ڈرگ انسپکٹر کرپشن اور دیگر پیشہ ورانہ بد دیانتی میں ملوث ہےں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی ۔اس حوالہ سے ایڈیشنل سیکرٹری ڈرگ کنٹرول سہیل احمد نے ”خبریں “سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈرگ انسپکٹرز سے مطلوبہ نتائج لینے کیلئے ضروری ہے کہ ان کا سروس سٹرکچر بہتر بنا کر ان کے معاشی معاملات بھی بہتر کئے جائیں۔حکومت پانچ بڑے اضلاع میں نئے فارماسسٹ بھرتی کررہی ہے ۔جن کی ایک لاکھ تک تنخواہیں ہوں گی اور انہیں گاڑیاں بھی دی جائیں گی۔لہٰذا جب تک پرانا کلچر تبدیل نہیں ہوگا نتائج بہتر نہیں آئیں گے۔
ڈرگ انسپکٹر

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain