تازہ تر ین

بھارتی آرمی چیف نے بیان سوچی سمجھی منصوبہ بندی سے دیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار میاں حبیب نے کہا ہے کہ فیصلے کے بعد سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے بہت بڑا ابہام ہے یہ الیکشن بڑا تکنیکی ہوتا ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے سیاست پر بڑے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن کے لئے مسلم لیگ ن کے آزاد امیدوار جیتنے کے بعد مسلم لیگ ن میں شامل ہوتے ہیں یا کسی اور پارٹی میں اس حوالے سے ان پر کوئی پابندی نہیں ہو گی۔پاکستان میں سیاسی شخصیات کی اجارہ داری ہے پارٹی کے فیصلے نواز شریف ہی کرتے رہیں گے۔چوہدری نثار نے کہا ہے کہ اگر شہباز شریف کو پارٹی سربراہ بنایا جاتا ہے تو میں ان کا ساتھ دوں گا لیکن اگر کسی اور کو بنایا گیا تو میں مقابلہ کروں گا۔عوام حکمرانوں کے جھوٹے وعدوں سے تنگ آ چکے ہیں۔لوگوں کو پسند نہیں کہ مریم نواز پارٹی سربراہ بنیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان ایک سوچی سمجھتی منصوبہ بندی کے تحت ہے۔کالم نگارجاوید کاہلوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سنایا۔ابھی سپریم کورٹ کا مختصر فیصلہ آیا ہے جب تفصیلی فیصلہ آئے گا تو بہت سے ابہام دور ہوچکے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عام آدمی چاہتا ہے اسے سستا اور فوری انصاف ملے۔چرچل نے کہا تھا اگر عدالتیں ٹھیک کام کر رہی ہیں تو ہم جنگ جیت جائیں گے۔جب مارشل لاءلگتا ہے تو بہت سے معاملات سیدھے ہو جاتے ہیں۔ مارشل لاءمیں فیصلے جلد ہوتے ہیں۔ پارلیمنٹ کی اہمیت اپنی جگہ لیکن جو پارلیمنٹ راتو رات قانون پاس کردیتی ہے اس سے کیا توقع رکھی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کی باتوں سے لگتا نہیں وہ اس پوسٹ کے قابل ہیں۔دنیا جانتی ہے بھارت نے کنٹرول لائن پر جارحیت کی حد کر دی ہے۔کالم نگارضمیر آفاقی نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں نااہلی کی شق سب سے پہلے جنرل ایوب نے1962میں داخل کی تھی اس کے بعد بھٹو صاحب نے اس شق کو نکال دیا بعد میں مشرف نے اس شق کو2002کا حصہ بناتے ہوئے پھر بحال کردیا۔شہباز شریف کے خلاف بھی کیسز لائے جا رہے ہیں اگر وہ بھی نکل گئے تو پھر کس کو لایا جائےگا۔امیرانہ حکومت کی روایت ختم ہونی چاہئے۔ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو تو نااہل کر دیا ن لیگ کو نہیں کیا۔سینٹ کے الیکشن میں ایسے آزاد امیدواروں کی مثال نہیں ملتی۔معاملات کو پارلیمنٹ میں زیر بحث آنا چاہئے ۔بھارت الزامات لگانے کے بجائے اپنے اندرونی مسائل حل کرے۔مکرم خان نے کہا کہ نواز شریف کے بارے میں یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ رہبر کے طور پر بھی سامنے آنے کو تیار ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے ایک وکیل صاحب کا مسیج پڑھ کر سنایا کہ ملک کی بقا قانون کی حکمرانی میں ہے ۔انہوں نے سینئر صحافی ضیا شاہد سے وعدہ کیا ہوا ہے کہ راوی ، ستلج اور پانی کے مسئلے پر بھی غور کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بڑا سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے۔بھارتی آرمی چیف کہتے ہیں کہ چین اور پاکستان بھارت میں پراکسی وار کر رہے ہیں۔بھارتی جنرل کیا اتنے بھولے ہیں کہ یہ نہیں سمجھتے پراکسی وار تو بھارت نے پاکستان کے خلاف شروع کر رکھی ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain