تازہ تر ین

امتحانات میں ہائی ٹیک نقل کیسے کی جاتی ہے ؟نیا فارمولا سامنے آگیا

لاہور (ویب ڈیسک)ایک سنگاپورین ٹیوٹر نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے سنہ 2016 میں چھ چینی طالب علموں کو نقل کرنے میں مدد فراہم کی تھی جبکہ استغاثہ کا کہنا ہے کہ یہ کام مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا تھا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ ٹین کیا یان نے پرائیویٹ امیدوار کے طور امتحان دیا تھا اور سوالات اپنے ساتھیوں کو فیس ٹائم کے ذریعے بھجوا دیے جنھوں نے طالب علموں کو کال کی اور جواب انھیں پڑھ کر سنائے۔طالب علموں نے امتحانات کے دوران چوری چھپے موبائل فون، بلوٹوتھ ڈیوائسز اورجلد کے رنگ والے ایئر فونز کا استعمال کیا۔ٹین کیا یان پر 27 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ دیگر تین افراد نے نقل کروانے کے الزامات کی تردید کی ہے۔یہ او لیول کے امتحانات تھے جو عموماً 16 سال کی عمر کے طالب دیتے ہیں۔استغاثہ کے مطابق نقل کا یہ منصوبہ اس وقت افشا ہوا جب نگران امتحان نے غور کیا کہ ایک طالب علم سے کچھ غیرمعمولی آوازیں آرہی ہیں۔اس طالب علم کو امتحان کے بعد الگ کیا گیا اور اس کو بنیان اتارنے کا کہا گیا۔ ایک موبائل فون، بلوٹوتھ ڈیوائس اور جلد کا ہم رنگ کانوں میں لگانے والا آلہ برآمد ہوا۔دیگر تین ملزمان میں سینٹر کے پرنسپل پوہ یوان نی اور ان کے دو ساتھی استاد فیونا پوہ من اور فینگ ریوین شامل ہیں۔پوہ یوان نی پر ایک چینی شہری سے 8000 سنگاپورین ڈالر لینے اور زیئس ایجوکیشن سینٹر بھجوائے گئے ہر طالب علم سے 1000 سنگاپورین ڈالر لینے کا الزام ہے۔اگر طالب علم امتحانات میں فیل ہو جاتے تو انھیں یہ رقوم واپس مل جانی تھیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain