تازہ تر ین

کیا آج کا پختونخوا5برس قبل والے سے بہتر نہیں ؟عمران خان کا چیف جسٹس سے سوال

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے پوچھا کہ وہ 5سال پہلے کے خیبرپختونخواسے آج کا خیبرپختونخوا کیا اچھا نہیں ہے۔ چیف جسٹس کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کی تحسین قابل قدر ہے۔ قابل افسران کو، پختونخوا کی طرح اہلیت کی بنیاد پر لگایا جائے تو وہ مو¿ثر کارگردگی دکھاتے ہیں۔ اس کے برعکس پنجاب اور سندھ میں اقرباپروری کا رواج ہے جہاں ذاتی تعلقات اور “جی حضوری” کی بنیاد پر تقرریاں کی جاتی ہیںچیف جسٹس پاکستان کی آئی جی کے پی کے صلاح الدین محسود کی غیر متعلقہ افراد سے سکیورٹی لینے کے بعد رپورٹ پر تعریف کے بعد عمران خان نے اپنے جذبات کا اظہار کرنے کیلئے فوری طور پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا رخ کیا اور کہا کہ پنجاب اورسندھ میں اقرباپروری کے ذریعے ذاتی مفاداور”یس مین “کوتعینات کیاجاتاہے۔عمران خا ن نے یہ بھی اعتراف کیا کہ عوام کوبنیادی سہولیات مہیاکرنے کیلئے زیادہ توجہ، فنڈزدینے چاہئیں تھے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے بارے میں میری رائے ہے کہ پہلے سے موجود ادارے کو ٹھیک کرنے سے نیا ادارہ کھڑا کرنا کہیں زیادہ آسان ہے۔ ہم نے ابھی پشاور میں جدید ترین سہولیات سے آراستہ شوکت خانم تعمیر کیا۔ اگر لیڈی ریڈنگ بہترنہیں ہوا تو 30 ڈاکٹرز باہر سے اپنی نوکریاں چھوڑ کے یہاں کیوں آئے؟ضرور پڑھیں:میشا شفیع کے علی ظفر پر جنسی ہراسگی کے الزام پر خاتون گلوکارہ کی والدہ بھی میدان میں آ گئیں ، واضح اعلان کر دیا چیف جسٹس کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کی تحسین قابل قدر ہے۔ قابل افسران کو، پختونخوا کی طرح اہلیت کی بنیاد پر لگایا جائے تو وہ مو¿ثر کارگردگی دکھاتے ہیں۔ اس کے برعکس پنجاب اور سندھ میں اقرباپروری کا رواج ہے جہاں ذاتی تعلقات اور “جی حضوری” کی بنیاد پر تقرریاں کی جاتی ہیں پی ٹی آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ پرانے ادارے کو ٹھیک کرنا ،نئے ادارے بنانے سے زیادہ مشکل کام ہے جبکہ اپنے ٹویٹس میں عمران خان نے چیف جسٹس سے دو سوال بھی پوچھ لیے کہ 5سال پہلے کے خیبرپختونخواسے آج کا خیبرپختونخوا اچھا نہیں؟کیاصوبے کے عوام5سال پہلے کے مقابلے میں آج حکومت سے زیادہ مطمئن نہیں؟واضح رہے کہ رہے کہ آج سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میںکی سماعت میں آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے چیف جسٹس کو غیر متعلقہ افراد کوسکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں بتایاگیا کہ 1769 افراد سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔جس پر چیف جسٹس نے آئی جی خیبر پختونخو اکی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا آپکا شکریہ۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئی جی خیبرپختونخوا کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، اگرعدالت کسی کوسلیوٹ کرسکتی تو میں آئی جی کوسلیوٹ کرتاہوں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain