جودھپور(ویب ڈیسک) عدالت نے ملک کے سرکردہ سادھو آسارام کو ایک نابالغ لڑکی کے ریپ کے مقدمے میں مجرم قرار دینے کے بعد تاحیات قید کی سزا سنا دی ہے۔ آسارام پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے آشرم میں اگست 2013 میں ایک 16 سال کی نابالغ لڑکی کا ریپ کیا تھا۔اس معاملے میں بابا کے چار معاونین پر بھی جرم میں شریک ہونے کا الزام تھا۔ عدالت نے ان کے دو معاونین شلپی اور شردچندر کو قصوروار قرار دیا اور انھیں 20، 20 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ دو کو بری کر دیا گیا ہے۔شلپی اس سکول کی وارڈن تھی جس میں متاثرہ بچی زیرِ تعلیم تھی جبکہ شردچندر اسی سکول کے منتظم تھے۔