تازہ تر ین

جنوبی پنجاب کے لوگوں کی خواہشات پوری ہونیکا وقت آ گیا ، چیف ایڈیٹر خبریں ضیا شاہدکا”خبریں“ جنوبی پنجاب کی حقیقی آواز کے موضوع پر ہونیوالے مذاکرے سے خطاب

ملتان (عوامی رپورٹر‘نمائندہ خصوصی) روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر جناب ضیا شاہد نے کہا ہے کہ روزنامہ خبریں ملتان نے جنوبی پنجاب میں بسنے والوں کے مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور ”خبریں“ کے زیراہتمام ہونے والا سرائیکی مشاعرہ حقیقت میں ایک شام غم اور دکھوں کی عکاسی کرتاہے۔ میرا بچپن اس علاقے میں گزرا‘ یہاں مسائل ہی مسائل ہیں۔ روزگار کے مساوی مواقع نہیں‘ تعلیم کے مواقع نہیں اور میں گزشتہ 20سال سے یہ سنتا آرہا ہوں کہ صوبہ بن کر رہے گا تب لوگ کہتے تھے آپ خیالی پلاﺅ پکاتے ہیں۔ آج وقت آگیا ہے کہ جنوبی پنجاب کے علاقوں پر مشتمل ایک نئے صوبے کا قیام سامنے لکھا ہوا نظر آرہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان کے مقامی ہوٹل میں ”خبریں جنوبی پنجاب کی حقیقی آواز“ کے موضوع پر ایک مجلس مذاکرہ میں کیا۔ جناب ضیا شاہد نے کہا کہ کل تک جو لوگ کہتے تھے کہ فاٹا کا کچھ نہیں ہوگا اور آج فاٹا کا فیصلہ ہوچکا اور جنوبی پنجاب کے اس خطے کے لوگوں کی خواہشات پوری ہونے کا وقت بھی آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کتابوں سے معلومات اکٹھی کیں بلکہ عام آدمی کی حیثیت سے اس خطے میں مسائل کو محسوس کیا۔ میرا تو اپنا بچپن ملتان اور بہاولپور میں گزرا۔ اس خطے میںبیروزگاری ہے‘ روزگار ہوتا تو لوگ خلیجی ریاستوں میں جاکر مزدوری نہ کرتے۔ یہ حقیقت نہیں‘ زراعت کا بیڑا غرق ہوچکا ہے اور معیاری تعلیمی ادارے نہ ہونے کی وجہ سے خطے کے لوگ تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہیں اور یہاں کے قابل ذہین طلباءکا راستہ بھی رک جاتا ہے۔ جھجک اور خوداعتمادی کی کمی انہیں مزید محرومی میں دھکیل دیتی ہے۔ میں نے زندگی میں بہت لوگ دکھ اور مصیبت میں مبتلا دیکھے ہیں میں بڑے دکھ سے یہ بات کہتا ہوں کہ وفاقی بجٹ محض صوبے کے صدر مقام کو نہ دیا جائے بلکہ صوبوں کے بھی مختلف اضلاع میں آبادی کے تناسب سے اس کی مساوی تقسیم کیاجائے۔ لاہور کے گردونواح میں بھی ترقی کا نام و نشان نہیں۔ اوکاڑہ‘ قصور‘ پتوکی‘ رائے و نڈ‘ کامونکی اور مریدکے سمیت دیگر علاقوں میں بھی ترقی نہیں ہوئی۔ میری تجویز ہے کہ ہر ضلع کو اس کی آبادی کے لحاظ سے اس کا برابر حصہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور بھی مثال نہیں لاہور کے شمالی علاقے شاہدرہ کو دیکھیں آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ فنڈز کی تقسیم کس طرح ہورہی ہے اور کیسے لاہور نے ترقی کی ہے۔ مظفر گڑھ کے ریٹائرڈ آفیسر اور کالم نگار خیر محمد بدھ نے کہا کہ مجھے جناب ضیا شاہد کی کتاب ”سچا اور کھرا لیڈر“ پڑھنے کا اتفاق ہوا آپ نے یہ بہت بڑا کام کیا جو صدیوں یاد رکھا جانے والا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب ضیا شاہد آرام پسند آدمی کا نام نہیں۔ ”خبریں“ نے 21سال میں بہت ترقی کی ہے۔ جہاں ظلم وہاں خبریں کا نعرہ ایک منفرد نعرہ ہے جسے بہت پسند کیا گیاہے۔ اس علاقے میں پنچایتی فیصلے کے ذریعے ہونے والے ظلم کے خاتمہ کا سہرا بھی ”خبریں“ ہی کے کریڈٹ پر ہے اور خواتین کے تحفظ کا بل بھی ”خبریں“ کی وجہ سے بنا ہے اور مجھے یہ کہتے ہوئے فخر محسوس ہورہا ہے کہ روزنامہ خبریں کو ہی جنوبی پنجاب صوبے کا کریڈٹ جاتا ہے۔ کرنل (ر) باقر احسن نے کہا کہ کسی بھی حکومت نے ملتان کے سیاستدانوں کو نظرانداز نہیں کیا۔ ہمارا مسئلہ ناانصافی ہے۔ ہر جگہ کرپشن ہے اور فنانشل ریسورسز کا نہ ہونا مسائل کی جڑ ہے۔ تجزیہ نگار میجر (ر) اختر عباس نے کہا کہ اس خطے کے لوگ محرومی کا شکار ہیں۔ سارے کام ایڈہاک ازم پر چل رہے ہیں۔ ٹیچر رہنما رانا الطاف حسین نے کہا کہ ملتان کے 6سکول بغیر پرنسپلز کے چل رہے ہیں۔ پرنسپل ریٹائر ہوجاتے ہیں نئی تعیناتیاں نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ روزنامہ خبریں ایک تعلیمی صفحے کا آغاز کرے جس میں تعلیمی اداروں کے مسائل اجاگر کئے جائیں۔
میاں نورالحق جھنڈیر نے کہا کہ صوبہ بننا بہت ضروری ہے اور اس کا کریڈٹ ”خبریں“ اور ٹیم لیڈر جناب ضیا شاہد کو جاتا ہے۔ معروف قانون دان رانا طفیل نون نے کہا کہ ”خبریں“ نے جنوبی پنجاب سرائیکی وسیب کے حوالے سے بات کی ہے۔ شجاع آباد میں یرقان کے بڑھتے ہوئے مریضوں کے علاج اور صاف پانی کی فراہمی سمیت تمام معاملات ”خبریں“ کی وجہ سے ہی بہتر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آبادی اور وکلاءکی تعداد کے لحاظ سے جج دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ”خبریں“ کی طرف سے 21سال قبل جو بات کی گئی تھی آج اس کی منزل قریب آگئی ہے۔ معروف صنعت کار جلال الدین رومی نے کہا کہ جناب ضیا شاہد کا بچپن اور تعلیم کا ایک حصہ ملتان میں گزرا ہے اور وہ اس لحاظ سے دھرتی کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملتان سمیت خطے کے مسائل کا احساس ان سے زیادہ کوئی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ آبادی اور انتظامی لحاظ سے صوبہ بننا ضروری ہے کیونکہ ملتان ڈویژن کا ریونیو فیصل آباد سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب ضیا شاہد نے نئے صوبے کے قیام کیلئے جو بات شروع کی تھی اب اس کے عملی طورپر قائم ہونے کا وقت آگیا ہے۔ سید زاہد حسین گردیزی نے کہا کہ ”خبریں“ نے خطے میں کسان کے مسائل کھیت کھلیانوں سے ایوانوں تک پہنچانے کیلئے سب سے پہلے زرعی صفحہ شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ جناب ضیا شاہد اور ”خبریں“ جنوبی پنجاب کی حقیقی آواز ہیں۔ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے نائب صدر اور پاکستان تحریک انصاف کا حصہ بننے والے سابق ایم این اے طاہر اقبال چودھری نے کہا کہ ایوانوں میں صرف اقتدار کی سیاست ہوتی ہے، عوام کے درد کی سیاست نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار 10ایم این اے اور 14ممبران صوبائی اسمبلی نے ملکر صوبے کے قیام کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب ضیاشاہد نے مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر سید حامد سعید کاظمی نے کہا کہ فنڈز کی فراہمی کے ساتھ اس کی ایلوکیشن اور مصرف بھی اہم بات ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ کے تسلسل کو دیکھا جائے تو قدیم ترین صوبہ بھی ملتان تھا اوراب بھی اسے بننا چاہےے۔ انہوں نے کہا کہ جناب ضیاشاہد اور ”خبریں“ نے ایک بارپھر خطے میں نیا صوبہ بنانے کے لئے جو تحریک شروع کی تھی اب سب ملکراسکو کامیاب بنانے کی تگ و دوکررہے ہیں۔ مفتی عبدالقوی نے کہا کہ جناب ضیاشاہد کی ادارت میں ”خبریں“ نے ہمیشہ مظلوموںکے اندر آواز بلندکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سودخوروں کے خلاف ”خبریں“ نے جو مہم شروع کی ہے اس سے کئی خاندان سکھ کا سانس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”خبریں“ لاکھوں دلوں کی دھڑکن اور آواز ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی ملتان سٹی کی رہنما عابدہ بخاری نے کہا کہ وسیب کے استحصال کے خلاف آواز اٹھانے پر ”خبریں“ خراج تحسین کے لائق ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بنانے کےلئے پنجاب اسمبلی سے منظوری ضروری ہے اسکے لئے جناب ضیاشاہد وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے بھی بات کریں۔ تاجر رہنما خالد قریشی نے کہا کہ الیکشن کے قریب آتے ہی کئی سیاسی جماعتیں ایک جیسا منشورلے کر سامنے آجاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”خبریں“ نے خطے کے مظلوم افراد اور محرومیوں کا جس طریقے سے ذکر کیا ہے قابل ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ ”خبریں“ نے پہلی بار سودکے خلاف بھی بھرپور طریقے سے کام کیا ہے۔ خواجہ غلام فرید کوریجہ نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نشترگھاٹ پر جس پل کا افتتاح کیا ہے اس منصوبے کے لئے سب سے زیادہ آواز ”خبریں“ نے اٹھائی ہے اور سب سے پہلے ”خبریں“ نے ہی پل کے قیام کے لئے ایوانوں تک آواز پہنچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح جناب ضیاشاہد نے نشترگھاٹ پر پل کی تعمیر کے منصوبے کی تکمیل دیکھی ہے اللہ کے کرم سے نئے صوبے کا قیام بھی دیکھیں گے۔ نسیم لابر سٹی صدر پیپلزپارٹی نے کہا کہ وسیب کی محرومیوں کوروزنامہ خبریں نے بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔ علیحدہ صوبہ حاصل کرنے کی کوشش اب ایک تحریک بن چکی ہے۔ سودخوروں کے ظلم کے ستائے عبدالغفار نے کہا کہ ”خبریں“ نے سود خوروں کے خلاف بھرپور مہم چلائی اس مہم کا نتیجہ یہ نکلا کہ میرے علاقے کے سودخور سید مہدی شاہ کے خلاف بھرپور مہم چلا کر اس کے خلاف مقدمات قائم کروائے اور علاقہ کے لوگوں کو اس کے ظلم سے بچایا۔ سابق ڈائریکٹر کالجز پروفیسر محمد حسین آزاد نے کہا کہ ”خبریں“ اخبار کی معاشرہ اور معیشت دونوں پر گہری نظر رہی ہے۔ میاں غفار 1997ءمیں آئے اور مظلوم لوگوں کی آواز بنے جس کی ضیاشاہد صاحب نے حوصلہ افزائی کی اور آج ”خبریں“ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے اور مظلوم کی آواز بنا ہوا ہے۔ روزنامہ خبریں نے نئے صوبہ کے حوالے سے آواز بلند کی، اس کے لئے علاقے کے ادیبوں، شعراءکو اکٹھا کیا اور ان کو پلیٹ فارم مہیا کیا کہ وہ علیحدہ صوبہ کی آواز بلند کرسکیں۔ سابق ایم پی اے اور تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ابراہیم خان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا علیحدہ صوبہ ہماری پارٹی کے منشور میں شامل ہے۔اگر حکومت ملتی ہے تو اس پر من و عن کام کیا جائے، اس ملک میں انصاف کا فقدان ہے جب عام لوگوں کو انصاف ملنے لگ جائے تو مزید صوبے بنیں گے۔ انتظامی بنیادوں پرچھوٹے چھوٹے صوبے بنانا ہوں گے، لوگوں کو سہولیات دینے کے بجائے موجودہ حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ پاکستان سرائیکی پارٹی کے مرکزی رہنما اللہ نواز وینس نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”خبریں“ نے ہمیشہ اجتماعی مسائل بھرپور طریقے سے پیش کئے، ہمیشہ سرائیکی وسیب کی بات کی، اکٹھے ہو کر اپنے مسائل حل کرنے اور صوبہ لینے کی بات کی جس کے لئے ہم جناب ضیاشاہد کے بے حد مشکور ہیں۔ روزنامہ پاکستان کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر شوکت اشفاق نے کہا کہ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ جنوبی پنجاب کے لئے دیئے جانے والے فنڈز واپس ہو جاتے ہیں اور استعمال نہیں ہوتے، یہ بدقسمتی ہے کہ ایسے افسران آتے ہیں جن کو اس خطہ سے دلچسپی نہیں ہوتی۔ سماجی ورکر شازیہ یاسر نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور جنوبی پنجاب میں ایسے افرادکو انتظامی عہدوں پر تعینات کیا جاتا ہے جن کو یہاں سے دلچسپی نہیں ہے، فنڈزآتے ہیں لیکن اپنے آقاﺅں کو خوش کرنے کے لئے فنڈز یہاں سے لاہور بھجوادیئے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر عائشہ عبداللہ پی ایم ایل (ن)کی ضلعی عہدیدار نے کہا کہ ہماری گورنمنٹ نے جنوبی پنجاب کے لئے بہت کام کیا ہے اور سب سے پہلے پنجاب اسمبلی میں علیحدہ صوبہ کی قرار داد ہماری جماعت نے پیش کی۔ سابق ایم پی اے تحریک انصاف ڈاکٹر اختر ملک نے خاص طور پر جناب ضیاشاہد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کا اخبار جنوبی پنجاب کے لوگوں کے کان، ناک، آنکھیں بنا اور لوگوں کے مسائل بھرپور طریقے سے اجاگر کئے اوران کے مسائل حل کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا اور جنوبی پنجاب میں علیحدہ صوبہ کے لئے آواز بلند کی جو اب ایک حقیقت بننے جارہی ہے۔ ”خبریں“ کے زیراہتمام ”خبریں جنوبی پنجاب کی حقیقی آواز“ کے حوالے سے ہونے والے مذاکرے میں آصف بن مالک، زوار بلوچ، شیخ خالد مسعود ساجد، حافظ محمد یوسف، سلیم اختر قریشی، نعیم خان، صفدر بھٹی، سمیرا شہباز، اسلم گورمانی، آصف خان، سلمان مبارک، علی رضا، ملک مشتاق، محمد الطاف خان ڈاہر، شریف خان لاشاری، اجمل لاشاری اورشیخ جاوید اختر شریک ہوئے۔ تقریب کے اختتام پر اسلم گورمانی نے جناب ضیاشاہد کو تحائف دیئے۔ ادریس بٹ اورسلیم قریشی نے دستار بندی کی۔ قمر قتال پوری، خواجہ غلام فرید اور ڈاکٹر محمد حسین آزاد نے چیف ایڈیٹر ”خبریں“ جناب ضیاشاہد کو اپنی تصانیف پیش کیں۔
اپنے والد امین جوئیہ کے ہمراہ شرکت کی۔ امین جوئیہ نے کہا کہ ضیا شاہد نے ہمارا ساتھ دیا ان کی ٹیم نے ہماری بہت مدد کی اور ایک ایک لمحہ ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔ جناب ضیا شاہد نے کہا کہ میں مرجان کے والد امین جوئیہ سے پہلی بار ملا تو انہیں کہا کہ اگر بچی لاہور میں مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے تو ”خبریں“ اس کے تعلیمی اخراجات دینے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو خود مشکل سے گزرا ہو وہ دوسروں کی بھی مشکلات کی صحیح عکاسی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرجان خواتین کے مسائل کے حوالے سے بہت اچھی رپورٹنگ کررہی ہے اور خواتین کے ایشوز کے حوالے سے اس سے بہتر کرائم رپورٹنگ کوئی نہیں کرسکتا۔

 

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain