کوئٹہ، جھنگ (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعدسانحہ مستونگ کو سب سے بڑا سانحہ قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ سانحہ مستونگ کے ذمے دار پاکستان کے دشمن ہیں۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو پاکستان کے اندر بھی بیٹھے ہیں اور باہر بھی،ہمیں یہ پیغامات دیے گئے کہ جلسے منسوخ کردیے جائیں،جلسے بند کردیے تو دہشت گردی کرنے والے کامیاب ہوجائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو اکٹھا ہونا ہوگا،وفاق اور سارے صوبے ایک پیج پر ہوں،اگربلوچستان میں دھماکا ہو تووزیراعظم یہاں آئیں اور یہاں بیٹھیں۔ عمران خان نے کہاہے کہ نوابزادہ سراج رئیسانی اور ساتھیوں کی شہادت بڑا المیہ ہے جس کا نقصان صدیوں تک پورا نہیں ہوگا، ان کو راستے سے ہٹانے والے عناصر ملک کے خیر خواہ نہیں ہے ، انتخابات ملتوی کرانے کی کوششیں کرنیوالوں کو ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دینگے ، اربوںروپے کی کرپشن کی ،منی لانڈرنگ کے باعث ملک اقتصادی لحاظ سے بہت کمزور ہوچکا ہے ،پیسے کی قدر میں کمی ہوئی اور ملکی معیشت دیوالیہ ہوگئی،لوٹ کھسوٹ اور کرپشن میں ملوث کسی سیاسی جماعت کےساتھ حکومت نہیں بنائینگے،شہباز شریف دھاندلی میں ملوث رہے ،انتخابات میں بری طرح شکست کھائیں گے،ڈیموں کے نہ بننے تک پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ، نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے سے مشکلات میں اضافہ ہوا۔اتوار کو بلوچستان عوامی پارٹی (ابا ) کے دفتر میں نوابزادہ سراج رئیسانی کی شہادت پر پارٹی کے صوبائی صدر میر جام کمال اور دیگر عہدیداروں سے تعزیت اور فاتحہ خوانی اور کوئٹہ کے سی ایم ایچ ہسپتال میں سانحہ مستونگ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد پریس کانفرنس اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ نوابزادہ سراج رئیسانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت ایک بہت بڑا المیہ ہے جس کا نقصان صدیوں بعد پورا نہیںہوگا ۔انہوں نے کہاکہ نوابزادہ سراج رئیسانی ایک محب الوطن پاکستانی تھے ،ان کو ان عناصر نے اپنے راستے سے ہٹایا ہے جو ملک کے خیر خواہ نہیں ہے اورملک میں افراتفری پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردانہ واقعات میں ملوث عناصر ملک میں 25 جولائی کو ہونیوالے انتخابات کو ملتوی کرانے کی کوشش کررہے ہیں مگر ایسے عناصر کبھی بھی اپنے مقصد میںکامیاب نہیں ہوں گے ۔ عمران خان نے کہا کہ الیکشن ملتوی ہوئے تو دہشت گرد کامیاب ہوجائیں گے، دہشت گردی کے خوف سے تحریک انصاف جلسے منسوخ نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ انتخابات مقرر ہ وقت پر ہوں گے ،انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے اربوںروپے کی کرپشن کی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک کو کنگال کردیا ہے اس وقت ملک اقتصادی لحاظ سے بہت کمزور ہوچکا ہے ،انہوں نے کہاکہ انتخابات میں کامیابی کے بعد ہمارے پاس ملک کو ٹھیک کرنے کیلئے مختلف پلان ہے جن پر عملدرآمد کرنے سے ملک کی حالت بہتر ہوجائےگی اور جو اس وقت مشکلات ہیں وہ دور ہوجائیں گے ۔ عمران خان تے کہا کہ لوٹ کھسوٹ اور کرپشن میں ملوث کسی سیاسی جماعت چاہے وہ مسلم لیگ ہو یا پیپلز پارٹی کےساتھ مل کر مخلوط حکومت نہیں بنائی جائےگی اگر ضرورت پڑی تو کسی دوسرے سیاسی جماعت کیساتھ مخلوط حکومت بنائیں گے ۔عمران خان نے کہا ہے کہ جن لوگوں پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے کیسز ہیں ان کےساتھ نہیں مل کر اقتدار میں آنے کا فائدہ ہی کیا ہے جب منشور پر عمل ہی نہ ہو۔مسلم لیگ (ن) کو انتخابات میں ہار نظر آرہی ہے اور وہ ابھی سے نتائج قبول نہ کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر الیکشن میں اپنے امپائر کھڑا کرتے تھے ،اب ایسا نہیں ہوگا جس کی وجہ سے ان کو انتخابات میں ابھی سے ہی دھاندلی نظر آرہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سابق حکومتوں نے ملک کیلئے کبھی بھی کچھ نہیں کیا بلکہ اپنے ذات کیلئے ہمیشہ کام کرتے رہے ،اب وقت آگیا ہے کہ ہم ملکر اپنے ملک کی خاطر کام کرنا ہوگا اور جو اب تک ہمیں نقصان ہواہے اسے پورا کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پانی کا شدید بحران ہے ،کوئٹہ میں بھی اس وقت پانی کی قلت کے بارے میں اطلاعات آرہی ہیں جب تک ڈیم نہیں بنیں گے اس وقت تک پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات میں اضافہ ہوا، دہشت گردی کا مقصد خوف پھیلانا اور الیکشن سبوتاژ کرنا ہے تاہم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پورے ملک کو اکٹھا ہونا پڑے گا اور پولیس کو اسے شکست دینے کےلئے بڑا کردار ادا کرنا پڑے گا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے جس کی وجہ سے ملک مقروض ہوگیا، پیسے کی قدر میں کمی ہوئی اور ملکی معیشت دیوالیہ ہوگئی۔مسلم لیگ (ن) کے صدر پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف دھاندلی میں ملوث رہے اور انہیں ٹھیک ڈر لگ رہا ہے کیونکہ وہ انتخابات میں بری طرح شکست کھائیں گے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے ملتان میٹرو پر 60ارب روپے خرچ کر دیے اور بسیں خالی رہی ہیں ،پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کا آدھا پیسہ لاہور پر لگا دیا گیا،ہمیں 25جولائی کو کامیابی ملی تو بہترین بلدیاتی نظام لائیں گے، تحریک انصاف کی حکومت مہنگائی کنٹرول کر کے دکھائے گی ، اگر ہمیں اقتدار ملا تو پنجاب پولیس کو ٹھیک کر کے دکھائیں گے ، ہم ملک بھر کی پولیس کو غیر سیاسی بنائیں گے۔وہ اتوار کو جھنگ میں انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعظم یا وزیراعلیٰ مختلف شہروں میں جا کر یہ اعلانات نہیں کرتے ہم آپ کو فلاں فلاں منصوبے دے کر جارہے ہیں ، مغربی جمہوریت میں اس بات کا تصور بھی نہیں ہے ، ایسے بادشاہ کرتے ہیں جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا، جمہوریت میں وفاق سے پاور صوبوں کو دی جاتی ہے اور صوبے بلدیاتی اداروں کا پاور دیتے ہیں تا کہ جس علاقے کے مسائل ہوں انہیں اسی علاقے کے لوگ حل کریں ، جھنگ کے مسائل لاہور میں بیٹھ کر حل نہیں کئے جا سکتے ، ہمیں 25جولائی کو کامیابی ملی تو بہترین بلدیاتی نظام لائیں گے ۔عمران خان نے کہا کہ تیسری دنیا کے ممالک میں وزیراعظم بادشاہ بن جاتا ہے ، بادشاہت میں پسند ناپسند چلتی ہے جمہوریت میں نہیں چلتی،مقامی سطح پر مسائل کے حل کےلئے مو¿ثر بلدیاتی نظام لانا ضروری ہے ، جمہوریت میں ایک نظام کے تحت عوام کی خدمت کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ملتان میٹرو پر 60ارب روپے خرچ کر دیے اور بسیں خالی رہی ہیں ، فیصلے لاہور میں ہوں گے تو دیگر شہروں کے مسائل بڑھیں گے ، مسائل حل کرنا جمہوری حکومت کا فرض اور عوام کا حق ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت مہنگائی کنٹرول کر کے دکھائے گی ، اگر ہمیں اقتدار ملا تو پنجاب پولیس کو ٹھیک کر کے دکھائیں گے ، ہم ملک بھر کی پولیس کو غیر سیاسی بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کا آدھا پیسہ لاہور پر لگا دیا گیا، عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ نظریے کو کامیاب بنانے کےلئے بلے کو ووٹ دیں ۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان سے سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے کرپشن نے ادارے تباہ کردیئے ہیں اور ملک کو ڈیوالیہ نکال کر ملک کو مقروض کردیا ہے اوراسی کرپشن کی وجہ سے ہم انسانوں پر پیسہ خرچ نہیں کرسکتے ۔منی لانڈرنگ کی روپیہ گر رہا ہے اور اب روپیہ 125 تک گرچکا ہے جب روپیہ گر جاتا ہے تو ساری چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں ، کرپشن کو اگر فائٹ کرنا ہے تو جن پر اربوں روپے کے منی لانڈرنگ کی کرپشن ہے تو اس کے اتھ ہم گورنمنٹ کیسے بنا سکتے ہیں ؟ یہ ہو ہی نہیں سکتا اس لئے کوشش یہ ہوگی کہ باقی لوگوں کے ساتھ ملے مگر وہ لوگ جو کرپٹ ہےں او ران پر منی لانڈرنگ کی کیسز ہیں اس کے ساتھ گورنمنٹ نہیں بنا سکتے ۔ عمران خان نے کہاکہ میں نے دھاندلی کے خلاف ایک سو 26دن کا دھرنا اس لئے دیا کیونکہ ساری جماعتیں کہہ رہی تھی کہ 2013کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے ، میں نے اس وقت کہا تھا کہ انوسٹی گیشن کرو مگر وہ انوسٹی گیشن نہیں کررہے تھے کیونکہ سب نے مل کر دھاندلی کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ4 سو 13میں سے 4 حلقے کھولنے کے لئے اس لئے کہا تھا تاکہ 2018کا الےکشن ٹھیک ہو ۔اب وہی جماعتیں جو چار حلقے نہیں کھول رہے تھے وہ آج کہہ رہی ہے کہ الےکشن میں دھاندلی ہورہی ہے الےکشن صاف اور شفاف نہیں ہوگا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہباز شریف دھاندلی کا ماسٹر ہے ، شہباز شریف کا الےکشن تب صاف اور شفاف ہوتا ہے جب نگران وزیراعلیٰ نجم سیٹھی ، چیف جسٹس افتخار چوہدری بیٹھا ہو ۔ 2013کے عام انتخابات میں دھاندلی میں شہبا زشریف پوری طرح ملوث تھے ۔ اسے اس لئے اب ڈر لگا ہوا کیونکہ اب اس کے اپنے امپائرز نہیں ہوں گے اور غیر جانبدار امپائرز سے یہ میچ نہیں کھیل سکتے ۔ جنرل ضیاءسے لے کر 1990میں اصغر خان کیس اور پھر 1996میں فخر لغاری کے ساتھ اور اب 2013 میں اپنے امپائروں کے ساتھ میچ جیتے ۔ پےپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے اپنے الےکشن کمیشن بنائے پےپلزپارٹی نے سندھ میں اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں اپنے امپائرز کھڑے کئے تھے اور میچ جیتے ، وہ پوری طرح دھاندلی میں ملوث تھے اس دفعہ وہ اپنے امپائرز کھڑے نہیں کرسکتے اس لئے ان کو ڈرلگا ہوا ہے کہ انہیں بہت بری طرح سے شکست ہوگی اس لئے آج شور مچا رہے ہیں ۔ آج عوام انتخابی مہم میں ان کے پاس نہیں آرہے اور آج ان کی کمپین ہونہیں رہی اور وہ شور مچار ہے ہیں کہ انتخاب صاف شفاف نہیں ہوں گے ۔ عمران خان نے کہا کہ پانی کا مسئلہ بہت بڑا مسئلہ ہے اور یہ اتنا آسان چیز نہیں ہے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ اگر کالا باغ ڈیم بن گیا تو یہ مسئلہ حل ہوجائے گا ۔ پانی کا مسئلہ بہت شدید ہے کالا باغ ڈیم سے منسلک نہیں ہے اس پر نیشنل اسٹریٹیجی بننی چاہےے ، سارے صوبوں کو بیٹھنا چاہےے کیونکہ پانی کا مسئلہ بڑھتا جائے گا یہ مسئلہ آج شروع نہیں ہوا بلکہ پچھلے 15سال سے ہوتا آرہا ہے لوگ پچھلے 15سال سے کہہ رہے تھے کہ پانی کا مسئلہ بڑھتا جائے گا اس کے لئے ہم انشاءاللہ نیشنل اسٹریٹیجی لے کر آئیں گے ۔ پانی کا مسئلہ دو قسم کا ہے ایک شہرو ںمیں پانی نہیں ہے کوئٹہ ، کراچی اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں پانی نہیں مل رہا جبکہ دوسرا مسئلہ کسانوں کو پانی میسر نہیں ہے ان کے فصلیں تباہ ہوئی ہیں ۔ پانی کے مسئلے کے ساتھ گلوبل وارمنگ کا مسئلہ منسلک ہے پاکستان اس وقت نمبر 7پر ہے جو سب سے متاثر ہے جہاں گلوبل وارمنگ کے باعث موسم گرم ہورہا ہے گلوبل وارمنگ کے باعث موسم گرم ہوتا جائے گا بارشیں کم ہوتی جائیں گی اور دریاﺅں میں پانی کم ہوتا جائے گا جس کے باعث آگے بہت بڑے مسائل جنم اٹھیں گے ، درخت اگانا ، گلوبل وارمنگ کو روکنا ، پانی کے مسئلے پر قابو پانا ، پاشا ڈیم بنانا جو سب سے زیادہ فیزایبل ہے ان تمام چیزوں کے لئے ایک پورا پلان بنائیں گے ۔پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سیالکوٹ شہر کی اوسط آمدنی ملک کے تمام شہروں سے زیادہ ہے ۔ اس شہر کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے ہنر دیا ہے ۔ عام انتخابات میں9دن باقی رہ گئے ہیں میں نے اپنی زندگی کے بائےس سال لگائے ہیں اس کا فیصلہ 25کو اللہ تعالیٰ نے کرنا ہے ۔ زرداری کو کون جانتا تھاجو سینماو¿ں میں ٹکٹ بیچتا تھا ۔ نواز شریف کو اوپر اٹھانے والا جنرل ضیاءالحق تھا ۔ مولانا فصل الرحمن کو کون جانتاتھا اس کو والد کی وجہ سے جانا جاتا ہے ۔ یہ لوگ حکمرانی یہاں کرتے ہیں اور آپ کے پےسے باہر لے جاتے ہیں ۔ ڈالر کی قیمت بڑھتی ہے تو ان کی تجوریاں بھری جاتی ہیں ۔ اےسے لوگ جب تک آپ پر مسلط رہیں گے ملک ترقی نہیں کرے گا ۔ کرپٹ مافیا کا سب سے بڑا نام خواجہ اقامہ آصف ہے ۔ پاکستان کا وزیر بجلی و پانی ، وزیر دفاع اوروزیر خارجہ دوسرے ملک میں ملازم ہو ۔ بیٹھے بٹھائے سولہ لاکھ روپے کون سے کمپنی دیتی ہے ۔ خواجہ آصف تم عدلیہ کا شکر ادا کرو جس نے تم کو بچالیا ۔ خواجہ آصف تم پچیس تاریخ تک تم بچے ہوئے ہو تمہیں عثمان ڈار نے ہرانا ہے ۔ میں نے چار حلقے کھولنے کا کہا تھا ۔ ایک سال کے بعد جب مجھے جواب نہ ملا تو میں نے ایک سو چھبیس دن کا دھرنا دیا لیکن سب پارٹیاں مل گئیں اور کہا عمران خان جمہوریت کے خلاف ہے ۔ میرے اوپر 32دہشت گردی کی ایف آئی آر کاٹی گئیں ۔ ہمارے لوگوں پر ڈنڈے برسائے گئے ، آنسو گیس پھینکی گئی ۔ یہ مقافات عمل ہے ، شہباز شریف اب کیوں کہتے ہو پنجاب پولیس ٹھیک نہیں ۔انہوں نے ابھی سے رونا شروع کر دیا ہے کہ الیکشن شفاف نہیں ہوں گے،رو اس لئے رہے ہیں کہ اب ایمپائر ان کے نہیں یہ الیکشن شفاف ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح اسٹیدیم سیالکوٹ میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ،مرکزی رہنما عمر ڈار ، عثمان ڈار ، بریگیڈئےر (ر) اسلم گھمن ، علی اسجد ملہی، چودھری غلام عباس ، سعید احمد بھلی ایڈووکیٹ ، مرزا دلاور بیگ ، چودھری محمد اخلاق ، مہر عاشق حسین ، سیف علی خان ،چودھری امجد علی باجوہ ایڈووکیٹ ، بیرسٹر جمشید غیاث، عظیم نوری گھمن ،میر عمر فاروق مائےر سمیت دیگر قائدین موجود تھے ۔