تازہ تر ین

حمایت یا مخالفت پر کسی اخبار کے اشتہار بند نہیں ہونگے ، مذہب، ملک، فوج اور عدلیہ کےخلاف کوئی بات برداشت نہیں، ہر کام میرٹ پر ہو گا، کوئی کرپشن نہیں ہو گی:فیا ض الحسن چو ہان، سابقہ حکومت کے منصوبے بند نہیں کیے جائیں گے، سی پی این ای کے پروگرام میٹ دی ایڈیٹرز میں خطاب ، امید ہے اشتہارات پر میرٹ کو اپنایا جائے گا: عارف نظامی، اشتہاری ایجنسیاں ادائیگی نہیں کر رہیں: ضیا شاہد ، ایجنسیا ں اخبارات کے کروڑوں روپے غبن کر گئیں، اعجاز الحق، حکومت اپنی ترجیحات واضح کرے: امتنان شاہد

لاہور(خبر نگار) کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے زیراہتمام میٹ دی ایڈیٹرز پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت اپنے قائد وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی میرٹ پالیسی پر عمل پیرا ہیں اب کوئی کرپشن نہیں ہوگی کسی اخبارات کے اشتہارات بند نہیں کئے جارہے بلکہ میرٹ پالیسی اپنا رہے ہیں پچھلے ادوار کی طرح کسی پر نوازشات کی بارش نہیں ہوگی ۔ان کا مذید کہنا تھا کہ اب ایسا نہیں ہوگا کہ حکومت کی سپورٹ میں خبریں شائع کرنے والوں نوازشات اور جبکہ کہ مخالفت میں خبریں شائع کرنے والوں کو کچھ نہیں ملے گا میں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ پچھلے دور میں ایک ریجنل پیپر کو سالانہ اشتہارات کی مد میں 36کروڑ روپے کا بزنس اور ایک قومی اخبار 12کروڑ کا بزنس ملا جو کہ میرے لئے حیرانگی کی بات ہے اب ایسا نہیں ہوگا اب میرٹ پالیسی پر عمل ہوگا میرٹ سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا ۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے احساس ہے کہ اخبارات اشتہارات کے بغیر نہیں چل سکتے سب کو اس کا حصہ آئین اور قانون کے مطابق ملے گا انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے خلاف ضرور ایکشن ہوگا جو ملک ،مذہب ،عدلیہ فوج اخلاقیات اور مسلمہ امہ قرار کے خلاف کوئی چیز شائع یا نشر کریگا ان کےلئے کوئی رعایت نہیں ہوگی ۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مجھے وزرات اطلاعات کا حلف اٹھا ئے کچھ عرصہ ہوا ہے دن رات وزارت کے کام میں مصروف ہوں میں نے کوئی چھٹی نہیں میری بیٹی بیمار ہے میں اس کےلئے وقت نہیں نکال سکا۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد آڈٹ ہوا اور سرکولیشن کے معاملات صوبوں کے پاس آگئے ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ اخبارات کے صوبائی معاملات صوبوں کی حد تک رہیں۔ اشتہارات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا میرے علم میں آیا ہے کہ یہ ایجنسیاں اشتہارات کی ادائیگیاں روک لیتی ہیں۔ اس بارے بھی قوانین بنا رہے ہیں کہ آئی پی ایل کی ادائیگیاں ڈی جی پی آر سے ہی ہوں تاکہ اخبارات کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے اخبارات دوکیٹیگریز پر مشتمل تھے قومی اور صوبائی ہم ان کو تین کیٹگریز قومی ،صوبائی اور ریجنل میں تقسیم کر رہے ہیں تاکہ صوبائی سطح پر کسی کی حق تلفی نہ ہو۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سابق دور کے منصوبے ختم نہیں کیے جائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی پی این ای کے صدرعارف نظامی نے کہا کہ وفاق اور صوبے اخبارات کے بزنس کے حوالے سے میرٹ پالیسی پر پورا عمل کروائیں کیونکہ ماضی میں ایسا نہیں ہوتا تھا بلکہ ماضی میں میرٹ کی دھجیاں بکھیریں گئیں نوازشات کی بارش کئی گئی ماضی میں حقدار اخبارات کی حق تلفی کی گئی موجودہ حکومت اس کو ضرور دیکھے اور ہمیں امید بھی ہے کہ موجودہ حکومت اس پر بھر پور عمل کریگی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد نے کہا کہ میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی قوم کو عمران خان کی شکل میں ایک عظیم لیڈر ملا ہے اور ہمیں امید ہے کہ موجودہ حکومت اپناہدف پورا کریگی ۔اخبارات کے اشتہارات کے حوالے سے ضیاشاہد نے کہا ایک ہوا چل پڑی ہے کہ اخبارات کے اشتہارات بند کئے جارہے ہیں جو کہ ایک تشویش کی حالت ہے اس بارے سپریم کورٹ میں بھی بحث ضرور ہوئی تھی کہ سرکاری اخراجات زاتی تشہیر پر خرچ ہورہے ہیں جو نہیں ہونے چاہیے کفائت شعاری اپنانی چاہیے ایسا ہونا چاہیے لیکن اشتہارات تو بندنہیں ہونے چاہیں اب تو ورکرز بھی پریشان ہونا شروع ہوگئے ہیں پریس کلب میں جرنلسٹ نے میٹنگز شروع کر دی ہیں کہ یہ اچانک حکومتی پالیسی کہاں سے آگئی ہے اشتہارات کیوں بند ہوگئے اگر اخبارات کو اشتہارات نہیں ملیں گے تو ادارے ورکرز کو تنخوائیں کہاں سے دیں گے اوپر سے کچھ لوگوں نے سپریم کورٹ میں دوبارہ درخواستیں دے دی ہیں کہ ورکرز کو تنخوائیںنہیں مل رہیں حالانکہ اداروں نے سب کی تنخوائیں دے دیں ہیں پھر بھی کہا جارہا ہے کہ ورکرز کی بینک سٹیٹمنٹ سپریم کورٹ جمع کروائیں ۔ضیاشاہد نے کہا کہ اپ وزیر اطلاعات ہے ان تمام معاملات کو دیکھیں اور وفاق سے بھی شیئر کریں انہوں نے کہا کہ اخبار اشتہار ی ایجنسیوں نے اخبارات کے اشتہارات کے بل جو تقریبا 4ارب روپے ہیں ابھی تک ادئیگیاں نہیں ہوئیں کراچی میں ڈسٹری بیوٹراشتہاری ایجنسیاں اخبارات کو 12،12سال سے ادائیگیاں نہیں کر رہیں جو ایک الیمہ ہے ۔ضیا شاہد نے وزیر اطلاعات کو ایک مسئلے کی طرف توجہ دلوائی کہ ہماری نئی نسل اپنے ہیروز کی تاریخ سے ناواقف ہوتی جورہی ہے انہوں نے کہا کہ ہماری نئی نسل مولانا شوکت علی ،مولانامحمد علی جوہر ،علامہ مشرقی ،سر سید احمد خان ،سید موددی ،رحمت الہی جیسے ادیب اور مفکر سے ناآشنا ہورہی ہے ۔ایسے ہمارے صحابہؓ، اولیا اکرام سے بھی ناواقف ہوتے جارہے ہیں اگر حکومت اس پر توجہ دے اور ان کے ایام میں ان پر مضامین شائع کروائے تاکہ ہماری نسل ان سے واقف رہے۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر نائب صدر سی پی این ای ، ایڈیٹر روزنامہ خبریں امتنان شاہد نے کہا کہ ڈسٹری بیویشن ایجنسیوں میں اصلاحات خوش آئین ہیں ابھی حکومت نوزائیدہ ہے بہتری کے حالات نظر آرہے ہیں جبکہ پنجاب حکومت کی ترجیحات کلیر نہیں ہوئیں سابقہ حکومت اچھی تھی یا بری لیکن ان کی ترجیحات واضع تھیں موجودہ پنجاب حکومت کو بھی واضع کرنا چاہیے کہ ان کی اولین ترجیحات کیا ہیںاس بارے عوام کشمکش کا شکار ہے۔ اس موقعہ پر رحمت علی رازی نے کہا کہ اپ پنجاب کے بطور وزیراطلاعات ہیں اپنے ادارے ڈی جی پی آر کو بھی چیک کریں اس میں تعینات افسران من پسند اخبارات کو اشتہارات دیتے آئے ہیں ان کو بھی میرٹ پر عمل درآمد کروانے کی ہدایات جاری کریں جس پر وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ افسران پہلے دور میں کیا کرتے رہے مجھے نہیں پتہ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا جو اچھا کام کرے گا شاباش ملے گی اور جو اچھا کام نہیں کریگا تواس کے بارے سوچیں گے۔ ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن پنجاب امجد بھٹی نے کہا کہ اشتہاری ایجنسیاں مڈل مین کا کردار ادا کرتی ہیں اگر ان کو ختم کردیا جائے تو بہت مشکل ہوگی آئی پی ایل اشتہار ڈی جی پی آر ہی جاری کرتا ہے اس کی ادائیگی بارے مذید بریفنگ وزیراطلاعات کو دی جائیگی اس بارے جو فیصلہ آئیگا اس پر عمل کیا جائیگا۔ اعجاز الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اشتہاری ایجنسیاں اخبارات کے کروڑوں روپے غبن کر گئی ہیں اس بارے ضرور چیک اینڈ بلینس ہونا چاہیے اور تمام معاملات میں شفافیت ہونی چاہیے میرٹ پالیسی پر لازمی عمل ہونا چاہیے ۔اس تقریب سے نائب صدر سی پی این ای ایاز خان، میاں اکبر ،قاسم خان ،راحت ذولفقار ،فیاض روحانی ،بشیر خان ،سید انتظار ،علی احمد ڈھلوسمیت دیگر نے بھی خطاب کیا اور میرٹ پالیسی پر زور دیا۔آخر میں صدر سی پی این ای عارف نظامی ،روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد اور ایڈیٹر روزنامہ خبریں امتنان شاہد نے وزیراطلاعات فیاض چوہان کا آمد کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں سید ارشاد احمد عارف، ایم اے رﺅف، اویس رﺅف، علی احمد ڈھلوں، احمد شفیق، راحت، اشرف سہیل، بابر نظامی، میاں عبدالغفار، توصیف احمد خان، انتظار حسین زنجانی، تنویر شوکت، عابد علیم، اسلم میاں، بشیر احمد، نشید راعی، احمد روحانی، بشیر احمد خان، زبیر محمود، وقاص طارق فاروق، محمد اکمل چوہان سمیت مختلف اخبارات کے ایڈیٹروں نے شرکت کی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain