تازہ تر ین

تھر کول بجلی منصوبہ 3ارب 40کروڑ خرچہ میگا کرپشن کے انکشافات چیف جسٹس کے حکم پر نیب ان ایکشن

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ نے تھرکول بجلی منصوبے میں بدعنوانی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی،جبکہ نیب کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کہا کہ نیب بتائے اس منصوبے میں کی گئی بد عنوانی کیسے سامنے لائی جاسکتی ہے۔چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ زیر زمین گیس پروجیکٹ پر 3ارب 40کروڑ روپے خرچ کرنے کے باوجود بجلی کی پیداوار صرف 8میگاواٹ کیوں ہے؟کہا کہ تھر میں خوراک کی قلت اور پانی کے مسائل کا حل چاہیے، بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری تھر کے لوگوں کی مدد کریں۔جمعرات کوسپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تھرکول پاور پراجیکٹ منصوبے پر از خود نوٹس کی سماعت کی ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی نے بتایا کہ تھرکول پاور جنریشن منصوبہ 1320میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا، اس پر 1.912ملین ڈالر لاگت آئے گی،جبکہ 330میگاواٹ کے تین منصوبے زیر تکمیل ہیں اور ان پر 1.77ارب ڈالر لاگت آئے گی تاہم منصوبہ تاحال شروع نہیں ہو سکا ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ درآمدی کوئلے سے چلنے والا ایک پلانٹ پورٹ قاسم دوسرا ساہیوال میں لگا، دونوں 1320 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔اس موقع پر معروف سائنسدان اور تھر میں زیر زمین گیس نکالنے کے منصوبے کے چیئرمین ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے 8.8 ارب روپے سے 100 میگاواٹ کا پلانٹ لگایا اور یہ منصوبہ سندھ حکومت کا تھا، اکتوبر 2012میں 900 ملین فنڈ ملا اور2014-15 میں 8 میگاواٹ کے منصوبے مکمل ہوئے۔جس پر چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمرمبارک مند کو کہاآپ اپنے منصوبے کی تعریف نہ کریں، ہمیں دیکھنا ہے کہ آپ نے کیا کیا ہے ۔چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے کہا کہ آپ نے منصوبے سے ایک سو میگا واٹ بجلی پیدا کرنا تھی، لیکن کیا کام ہوا، منصوبے کا فرانزک آڈٹ کروانا چاہتے ہیں، تھرکول پراجیکٹ میں آ پ کا منصوبہ ناکام ہو گیا، آپ کا دعوی تھا اس منصوبے سے پاکستان بجلی سے مالا مال ہو جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا، 13.4ارب روپے منصوبے پر خرچ کردئیے اور صرف 8 میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی ، کیوں نہ منصوبہ کی تحقیقات نیب کو بھیج دیں۔سپریم کورٹ نے نیب کو تھر میں زیر زمین کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے کا جائزہ لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ پیش کی جائے نیب پتہ لگائے کہ منصوبہ میں کتنی بے ضابطگیاں ہوئیں ، جائزہ لیں گے اتنا پیسہ کدھر لگا، منصوبے کا ریکارڈ نیب پراسکیوٹر کو بھی فراہم کیا جائے۔عدالت نے وکیل سلمان اکرم راجہ اور شہزاد الہی کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی ماہرین بھی ریکارڈ کا جائزہ لے کر رپورٹ دیں، منصوبے سے خزانے کو نقصان ہوا۔عدالت نے تھر میں زیر زمین گیس پراجیکٹ میں ملازمین کو عدم ادائیگی کا بھی نوٹس لیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ تھر میں خوراک کی قلت اور پانی کے مسائل کا حل چاہیے، اس کے لیے حکومت کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے، حکومت کو دو ہفتوں کا وقت دے دیتے ہیں،بلاول بھٹو سے درخواست ہے کہ تھر کے لوگوں کی مدد کریں، آصف علی زرداری تھر کے لوگوں کے لیے اپنا کردار ادا کریں، تھر کے لوگوں کے لیے مفت ادویات کا بندوبست کریں، مفت خوراک اور ادویات کے لیے چندہ مانگنا پڑے تو مانگیں،خوراک،پانی اور مٹھی اہسپتال میں میڈیکل کی سہولیات فوری فراہم کی جائیں، حکومت اقدامات کرے پھر تھر کا دورہ کریں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain